Site icon Daily Pakistan

صحت کے منصوبوں کےلئے 26 ارب روپے فراہم

riaz chu

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی ہدایت پر صوبے میں صحت کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے انقلابی منصوبوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور ہیلتھ کیئر کی معیاری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے متعدد منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 26 ارب روپے کے ریکارڈ فنڈز فراہم کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے 15 ارب روپے سے زائد کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان میں ایک ارب 20 کروڑ روپے سے سائبر نائف مشین فراہم کی جا رہی ہے۔ سوا ارب سے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں لینئر ایکسلریٹر مشین سے کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔ ایک ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت سے عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال گجرات میں بھی کینسر کے مریضوں کیلئے لینئر ایکسلریٹر مشین نصب کی جائے گی۔ پنجاب میں کارڈیالوجی ہسپتالوں میں جدید مشینری کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نیا کارڈیالوجی ہسپتال بنانے کا فیصلہ بڑا مستحسن اقدام ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی وزیر آبادکو 5 ارب روپے سے مزید 200 بیڈز اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی وزیر آباد کی توسیع کے لئے 385ملین روپے کی لاگت سے زمین حاصل کی گئی ہے۔ پی آئی سی لاہور میں مریضوں کو ادویات کی فراہمی کیلئے دواخانہ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ 50 کروڑ سے سی ٹی انجیو گرافی مشین اور گیما کیمرہ (تھیلیم سکین) نصب کی جا رہی ہے۔ سرگودھا میں 6ارب روپے کی لاگت سے چودھری انور علی چیمہ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ لیڈی ولنگڈن ہسپتال لاہور میں 5ارب روپے سے 200 بیڈز کا مدر اینڈ چائلڈ بلاک فنکشنل کیا جا رہا ہے۔ جبکہ گجرات میں چلڈرن ہسپتال کے لیے اراضی حاصل کرنے کیلئے 500ملین مختص کئے گئے ہیں۔ چلڈرن ہسپتال لاہور میں 2ارب روپے سے جدید ریڈیو تھراپی یونٹ قائم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ پنجاب تھیلیسیمیا پروگرام کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کیلئے 346 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کیلئے 26 ارب کے فنڈز عوامی حکومت کا تحفہ ہے۔ پنجاب حکومت نے 4 ماہ کے دوران شعبہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تیز رفتاری سے کام کیا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے ہیلتھ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی میں شب و روز مصروف صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی۔ صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کا موجودہ پروگرام ملکی تاریخی کا سب سے بڑا اور تاریخی پروگرام ہے، اس کی بدولت نہ صرف سرکاری بلکہ پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی کمزور طبقے کو صحت کی معیاری سہولیات میسر آ رہی ہیں۔صحت سہولت کارڈ سے ہیلتھ سیکٹر میں ایک نیا نظام تشکیل پا رہا ہے۔ موجودہ پروگرام سے پرائیویٹ سیکٹر کے ہسپتالوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہیں دیہی اور دور دراز علاقوں میں اپنی خدمات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ چودھری پرویز الہی پنجاب کے شعبہ صحت میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لئے پ±رعزم ہیں۔ اس شعبہ میں پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لئے اپنی انتھک کوششوں پر بلاشبہ وہ دادوتحسین کے مستحق ہیں۔ پنجاب، آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ اس کا انتظامی کنٹرول آہنی قوت کا تقاضا کرتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے اپنا یہ فرض بطریق احسن نبھایا ہے اور درست وقت پر درست فیصلے کرتے ہوئے حکومتی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کے عوام کو صحت کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لئے بڑے اقدامات کئے ہیں۔ ان کے زیر صدارت اجلاس میں صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز کو اپ گریڈکرنے اورایمرجنسی وارڈز میں مریضوں کو تمام ادویات مفت فراہم کرنے کی منظوری دی کیونکہ مریض کا حق ہے کہ اسے ایمرجنسی میں مفت ادویات ملیں۔صوبے کے عوام کوصحت کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کے لئے فائل کسی جگہ نہیں رکنی چاہیے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے باکسر عامر خان سے ملاقات میں پنجاب میں باکسنگ ایرینا اور جم بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ عامر خان پاکستان کا فخر ہیں، دنیا میں ملک کا نام روشن کررہے ہیں۔ سپورٹس میں صرف کرکٹ ہی نہیں ہر کھیل پر توجہ دینا ضروری ہے۔پنجاب میں باکسنگ کے فروغ کے لئے تمام ترممکنہ سہولتیں فراہم کریں گے۔ 2ارب روپے کے سپورٹس انڈوومنٹ فنڈ سے کھلاڑیوں کوسکالر شپ دیں گے۔انٹرنیشنل کوچزبلا کر مقامی کھلاڑیوں کو ٹریننگ دینگے۔ہونہار کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع فراہم کریں گے۔دور دراز علاقوں میں ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کی ٹریننگ، کوچنگ اور معاونت کریں گے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کھیلوں کے فروغ کےلئے قذافی سٹیڈیم کے نزدیک ایک ارب ڈالر سے 25 منز لہ کمپلیکس تعمیر کئے جانے کا اعلان بھی کیا گیا۔ نئے کمپلیکس میں پنجاب گورنمنٹ 30 فیصد اور 70 فیصد متحدہ عرب امارات کی حکومت کاحصہ ہوگا۔کھلاڑیوں کے سٹیڈیم آنے جانے کیلئے زیر زمین ٹنل بنائی جائے گی۔جدید کمپلیکس بننے سے کرکٹ کے میچ دبئی کی بجائے لاہور میں کرانا آسان ہوگا۔

Exit mobile version