غزہ پر اسرائیلی بربریت رکوانے کیلئے روس میدان میں آگیا، روس نے فلسطین اسرائیل لڑائی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ پیش کردیا۔روس کی جانب سے اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں مسودہ پیش کیا گیا۔روس کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی جائے، شہریوں پر تشدد اور ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی جائے۔ایک صفحے پر مشتمل مسودے میں یرغمالیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اور شہریوں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب نے بھی اسرائیل کی جانب سے سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کو مسترد کردیا ہے۔سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدے دار کو فون کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرے، غزہ کی ناکہ بندی ختم اور امدادی اشیا کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل کی جانب سے 24 گھنٹوں میں غزہ خالی کرنے کی دھمکی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 24 گھنٹوں میں لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی نئے انسانی بحران کو جنم دے سکتی ہے۔یہ بھی یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں پمفلٹس پھینکے تھے جن میں لکھا تھا کہ اپنے گھر فوری چھوڑ دو اور غزہ کے جنوب میں چلے جاؤ۔