نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اپنی تمام سرکاری مصروفیات ترک کرکے شدید بارش میں لاہور شہر کے مختلف علاقوں کا 5گھنٹے تک ہنگامی دورہ کیا اورنکاسی آب کے لئے موقع پر ہی کمشنر لاہور ڈویژن اورایم ڈی واسا کو ہدایات دیں۔محسن نقوی نے قذافی سٹیڈیم، گلبرگ، لبرٹی، کلمہ چوک انڈر پاس، گارڈن ٹاو¿ن، فیروز پور روڈ، قرطبہ چوک، ہربنس پورہ انڈرپاس،لکشمی چوک، ریلوے اسٹیشن، سرکلر روڈ، اردو بازار، اسلام پورہ، ملتان روڈ،سمن آباد،گلشن راوی،بند روڈ،یتیم خانہ چوک،علامہ اقبال ٹاو¿ن میں بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ چند گھنٹے میں ریکارڈ بارش ہوئی۔انتظامیہ اور واسا کو متحرک کردیا ہے اور نکاسی آب کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ نکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔شہریوں کی مشکلات کا احساس ہے۔ جتنی جلد ہو سکے، ہربنس پورہ انڈر پاس کو کلیئر کیا جائے۔ لکشمی چوک میں پانی کی نکاسی کا کام جلدمکمل کئے جانے پر انتظامیہ اور واسا کی کارکردگی کو سراہا۔وزیراعظم شہبازشریف نے طوفانی بارش پر پنجاب حکومت کو فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے این ڈی ایم اے اور وفاقی اداروں کو ضرورت پڑنے پر معاونت کا کہا۔ انتظامیہ، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے ،میونسپل اور متعلقہ اداروں کےاشتراک کویقینی بنایا جائے اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں۔ شہریوں کو خبردار ،متبادل ٹریفک انتظامات، نکاسی آب کیلئے اقدامات یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے شہر کے مختلف علاقوں سے نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے عوام سے کہا کہ میں صبح سے فیلڈ میں ہوں۔ آپ کی مشکل میری مشکل ہے۔واسا کو ہدایت کی ہے کہ مزید وسائل لگا کر نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کیا جائے۔ان کی ہدایت کے مطابق واسا فی الفورچارج سنبھال کر نکاسی آب کے کام کو فوراً مکمل کر رہی ہے۔ سی بی ڈی مین بلیووارڈ انڈر پاس میں نکاسی آب کیلئے مزید پمپس نصب کیے گئے ہیں۔محسن نقوی نے شدید بارش کے باعث مصری شاہ میں چھت گرنے اور مختلف حادثات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی تار گرنے سے بھی اموات ہوئی ہیں اورمیں نے اس ضمن میں وزیراعظم سے بات کی ہے اورانہوں نے چیئرمین انسپکشن ٹیم کو انکوائری کیلئے مقرر کر دیا ہے اوروہ اگلے تین روزکے اندر رپورٹ پیش کریں گے۔ اگر لیسکو کی غفلت سامنے آئی توذمہ داروں کے خلاف لازماً کارروائی ہوگی۔ نہر اوور فلوہونے سے گارڈن ٹاو¿ن، گلبرگ، مسلم ٹاو¿ن اوردیگر ملحقہ آبادیوں میں زیادہ پانی آیا ہے لیکن پنجاب حکومت کی ٹیموں نے کافی حد تک پانی کو نکال دیا ہے۔ اگر مزید بارش ہوتی ہے تو اس کے لئے بھی ہماری تیار ی ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ بارش کے اگلے سپیل سے پہلے ہم پانی کلیئر کرلیں تاکہ اگر اگلا سپیل آتا ہے تو اسے بھی جلد از جلد کلیئر کر لیا جائے گا۔نگران وزیر اعلیٰ نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں شدید بارشوں کے باعث فوری نکاسی آب کے لئے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افسران فیلڈ میں نکلیں اورنکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کریں۔ نشیبی علاقوں اور شاہراوں سے ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کو یقینی بنایا جائے اور ضروری مشینری کے ذریعے نکاسی آب کا کام متعین وقت میں مکمل کیاجائے۔صوبائی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122 اور واسا کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نکاسی آب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ سابق حکومت اور سیاسی جماعت کی جانب سے لاہور میں بارش کے پانی کے حوالے سے الزامات پر جواب دیتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت صرف پوائنٹ سکورنگ کے لیے نگران حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نگران حکومت کے بر وقت اقدامات کی بدولت بارشوں سے نقصان نہ ہونے کے برابر ہے۔ نگران حکومت نے بارشوں کی پیش بندی کرتے ہوئے فروری سے جون تک تین مرتبہ نہروں اور نالوں کی صفائی کروائی۔ 291 ملی میٹر بارش لاہور کی تاریخ کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل جولائی کے مہینے میں اتنی بارش ایک دہائی پہلے ہوئی تھی۔چند گھنٹوں میں لاہور کی تمام بڑی شاہراہوں اور انڈرپاسز سے بارش کا پانی نکال دیا گیا۔ نگران وزیراعلی سید محسن نقوی خود نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لےتے رہے۔ صوبائی وزرا ءبھی مختلف علاقوں میں بارش کا پانی نکالنے کی سرگرمیوں میں شریک رہے۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اورمحکمہ جیل خانہ جات کے درمیان 10مزید جیلوں میں قیدیوں کو ٹیکنیکل کورسز کرانے کا معاہدہ ہوا جس پر چیف آپریٹنگ آفیسر ٹیوٹا احمد خاور شہزاد اورآئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیرنے معاہدے پر دستخط کیے۔معاہد ے کے تحت پنجاب کی مزید10جیلوں میں قیدیوں کو16ٹیوٹا کورسز کرائے جائیں گے۔ 3سے 6ماہ کے کورسز کے اختتام پرقیدیوں کو سرٹیفکیٹ دیا جائے گااورسزامیں رعایت مل سکے گی۔ لاہور، قصور،شیخوپورہ،پاکپتن،اوکاڑہ،جھنگ،سرگودھا،وہاڑی،ٹوبہ ٹیک سنگھ اورلیہ کی جیلوں میں ٹیوٹا کورسز شروع ہوں گے۔قیدی الیکٹریشن،ویلڈر،پلمبر،موٹر سائیکل میکینک، فیشن ڈیزائنگ، کمپیوٹر اپلیکشن سمیت دیگر کورسزکرسکیں گے۔ہر ٹیوٹا کورس میں 25قیدی حصہ لے سکیں گے۔ ٹیوٹا20ہزارقیدیوں کو ٹریننگ دے چکا ہے مزید10ہزار قیدی ٹریننگ حاصل کرسکیں گے۔خواتین اورنوعمرقیدی بھی ٹیوٹا کورسزکر سکیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت جیل ریفارمز سے متعلق اجلاس ، قیدیوں کیلئے جیلوں میں یوٹیلٹی سٹورز کے قیام کی تجویز پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ مخیرحضرات کے تعاون سے جیلوں میں بیکری قائم کرنے کا پروگرام بنا گیا ہے۔پہلے فیز میں لاہور کی کیمپ جیل میں بیکری قائم کی جائے گی۔قیدیوں کیلئے ٹیلی فون کالز کا دورانیہ تین سو منٹ ماہانہ بڑھا دیاگیا۔پنجاب بھر کی 16جیلوں کی تعمیرومرمت و بحالی کے پراجیکٹ کا جائزہ بھی لیا گیا۔ 16جیلوں میں ماڈرن کچن،واشن رومز،ملاقاتی کمرے اورلانڈری بنائی جائے گی۔
لاہور،نکاسی آب
