بدقسمتی سے پاکستان میں مذہبی کارڈبڑی بیدردی اورشدت کے ساتھ کھیلا گیاہے، اَسی کی دہائی میں پاکستان مخاف قوتوں نے اندرون ملک خانہ جنگی کرانے کے لئے مذہبی کارڈ استعمال کیااورمسلمانوں کے اندرفرقہ پسندی کو ہوادیتے ہوئے انہیں انتہاپسندی کی جانب دھکیلتے ہوئے مذہب کے نام پرماراماری کاسلسلہ شروع کیا جس نے پاکستان کی سالمیت کو بے حدنقصان پہنچایا، ہماری مسجد اماام بارگاہیں محفوظ نہ رہیں اور ایک دوسرے کے مذہبی مقامات پر حملوں کا سلسلہ شروع ہوا، اسلام آباد کے نام پر مسلمانوں کاقتل عام کیاگیا ان کے خون کی ہولی کھیلی گئی اور مذہبی منافرت کو ہوادی گئی اورملک سے باہربیٹھی ملک قوتوں نے دونوں فرقوں کو جدید اسلحہ اور مالی امداد فراہم کرتے رہے جس پر پاکستان میں مذہب کے نام پر خون کی ندیاں بہائی گئیں جنرل پرویزمشرف نے اپنے دوراقتدارمیں اس عسکریت کوجڑسے اکھاڑ پیھنکامگر اس کے کوئی جراثیم ابھی وجود ہیں جو پاکستان کے سب سے چھوٹے صوبے گلگت بلستا ن کو اپنامسکن بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ پچھلے دنوں گلگ ت بلتستان میں مذہب کے نام پر ایک بار پھر فساد کرانے کی کوشش کی گئی جسے افواج پاکستان کے سپہ سالاور اور وفاقی وصوبائی حکومتوں نے سورة کے ساتھ ختم کردیا اسی حوالے سے وزیراعظم پاکستان کو گزشتہ روزترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو آئی ٹی، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع بالخصوص دیامر اور استور کے اضلاع میں تعلیم کے شعبے کے کئی مسائل کی بروقت نشاندہی اور موثر حل کئے جا چکے ہیں، تعلیمی شعبے میں لئے گئے اقدامات میں طلبا کو غذا کی فراہمی کے پروگرام، تعلیمی عمارتوں کی از سرنو تعمیر اور شکستہ حال عمارتوں کی بحالی، اساتذہ کی پیشہ وارانہ تربیت، جدید ٹیکنالوجی پر مبنی سمارٹ سکولوں کی تعمیر وغیرہ سر فہرست ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کو بریفنگ میں گلگت بلتستان میں صحت کے شعبے میں لئے گئے مثبت اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں نفسیاتی امراض کے بڑھتے ہوئے رجحان کے سد باب کےلئے 24 گھنٹے فعال رہنے والی ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو ماحولیاتی اور سیاحتی شعبوں میں لئے گئے مثبت اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں گندم کی کاشت اور اس کی پیداوار پر سبسڈی کی فراہمی، گلگت بلتستان میں پن بجلی کی پیداوار کی حقیقی استعداد اور موجودہ پیداوار اور بجٹ کی صورت حال پر بھی بریف کیا گیا۔ وزیراعظم نے گلگت بلتستان انتظامیہ اور سیاسی قیادت کو تمام موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی افادیت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں قانون و انصاف اور امن و امان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو گلگت میں مذہب کے نام پر انتشار پھیلانے والے تمام افراد کی بروقت نشاندہی اور ان کے خلاف سخت اقدامات لینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے تمام شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔قبل ازیںوزیراعلیٰ سیکرٹریٹ گلگت آمد پر نگران وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا،وزیراعظم نے یادگار شہدا پر حاضری دی ،فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے ۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے نگران وزیراعظم کو مختلف امور پر بریفنگ دی ۔ نگران وزیراعظم نے سکول کے طلبا و طالبات سے بھی ملاقات کی اور انہوں نے طلبہ کے بنائے گئے مختلف ماڈلز کا معائنہ کیا۔انہوں نے طلبہ کی پینٹنگز، تعلیمی،سائنسی و توانائی سے متعلق ماڈلز میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا اوربچوں کےماڈلز اورطلبا و طالبات کی صلاحیتوں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے اساتذہ کی خدمات کوسراہا ۔ انہوں نے ایک طالبہ کے سائنسی ماڈل کو سراہتے ہوئے اسے تعریفی سند دینے کی ہدایت کی ۔نگران وزیراعظم نے طلبہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے متعلق سوالات کئے۔ نگران وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے بچوں میں سائنس کے میدان میں آگے بڑھنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔بعدازاں وزیراعظم سے گورنر اور وزیراعلیٰ نے ملاقاتیں کیں۔سید مہدی شاہ نے ملاقات میں گورنر گلگت بلتستان نے نگران وزیرِاعظم کے دورہ گلگت بلتستان اور گلگت بلتستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔ گورنر سید مہدی شاہ نے وزیرِاعظم کو گلگت بلتستان کے انتظامی امور اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے وزیرِ اعلی گلگت بلتستان گلبر خان نے ملاقات کی ہے۔ملاقات میں نگران وزیرِ اعظم کو گلگت میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیرِ اعلی نے گلگت بلتستان میں عوامی فلاحی منصوبوں بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبوں کی ترقی کیلئے حکومت کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے وزیرِاعظم کو گلگت بلتستان میں سیاحت کی ترقی کیلئے حکومت کے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا۔ وزیرِاعلی نے نگران وزیرِاعظم کو گلگت بلتستان کی روایتی پوشاک بھی پیش کی۔
سپہ سالارکی کوششوںکابھارت میں اعتراف
پاکستان میں معیشت کی بحالی کےلئے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر پورا زور لگائے ہوئے ہیں اوراُن کی خواہش ہے کہ ملک کومعاشی طورپرمضبوط بنادیاجائے تاکہ ہم قرضوں کی بھیک مانگنے کے لئے دردر کے چکرکاٹنے سے بچ سکیں اور اپنی عزت اورآبرو کو داﺅپرنہ لگائیں۔ سپہ سالارکی ان کوششوں کے اعتراف اب سرحد پا ر سے بھی بلند ہونے لگے ہیں اور پاکستان کو مضبوط معاشی ملک بنانے کے لئے ان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کھلے عام ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔اسی حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف عدیل آصف نے بھارتی نیوز چینل کی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں نیوز کاسٹر مہنگائی سے نمٹنے اور معاشی استحکام کے لیے پاکستانی آرمی چیف کی کوششوں کی تعریف کر رہا ہے۔نیوز کاسٹر نے کہا کہ جو مرضی کر لو، پاکستان کو آگے بڑھنے سے اب کوئی نہیں روک سکتا کیونکہ پاکستانی فوج کے سپہ سالار نے ملکی معاشی بحران سے نجات کے لیے مورچہ سنبھال لیا ہے، پاکستانی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اس سلسلہ میں کئی دوست ممالک سے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔بھارتی صحافی نے کہا کہ حالانکہ یہ کام کافی مشکل ہے کیونکہ پچھلے ایک سال میں حکومت پاکستان لاکھ کوششوں کے باوجود ملک کی حالت نہیں سدھار سکی، ایسی صورتحال میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ملکی معیشت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لے لی۔نیوز کاسٹر کے مطابق پاک فوج کی کوشش ہے کہ پچھلے ایک سال میں ملک چھوڑ کر جانے والے بڑے کاروباری حضرات کو واپس لایا جائے۔نیوز کاسٹر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی کوششوں سے یہ کاروباری حضرات زراعت، کان کنی اور آئی ٹی سیکٹر میں بڑا انقلاب لائیں گے۔
معاشی بحران کے خاتمے کے لئے پنجاب حکومت کی کوششیں
ملک سے معاشی بحران کے خاتمے کےلئے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت بھی اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہے ۔اس حوالے سے حکومت پنجاب کی نگران حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششیں لائق تحسین ہے ۔اسی حوالے فیصل آباد سمیت صوبے بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدور سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ نگران حکومت صوبے کی معیشت کو ٹھوس بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی جبکہ بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے راہ ہموار کرنے کیلئے ون ونڈو کا جامع نظام متعارف کرایا جارہا ہے جس کے تحت نہ صرف نئے بلکہ موجودہ صنعتکار بھی ایک ہی چھت کے نیچے این او سی، رجسٹریشن اور تجدید کراسکیں گے اور اس مقصد کیلئے انہیں مختلف محکموں اور دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے۔ فیصل آباد چیمبر سمیت تمام چیمبرز کو اپنے اپنے علاقوں کے مخصوص حالات کے مطابق صنعتوں کے قیام کی حوصلہ افزائی کیلئے قابل عمل سفارشات بھی پیش کرنی چاہیں تاکہ حکومت ان پر عمل درآمد کو یقینی بناسکے۔ صوبے میں نئی صنعتوں کے قیام اور موجودہ صنعت کو فوری سہولتوں کی فراہمی کیلئے سنگل ڈور کا نظام متعارف کرایاجارہاہے۔
مذہبی یگانگت کے لئے نگران وزیراعظم کے اقدامات
