ملک کےمعروف سیاسی تجزیہ نگار سردار خان نیازی کی کاوشیں رنگ لے آئیں، لا پتہ افراد سے متعلق روز ٹیوی اور پاکستان گروپ آف نیوز پیپر میں نشر کردہ خبر پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نو ٹس لیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے لا پتہ افراد کیس سے متعلق وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کو طلب کیا اور گمشدہ افراد سے متعلق تشویش کا اظہار کیا، وزیر اعظم سے معاملہ پر اب تک کی پیش رفت بارے پوچھا ۔
آج اسلام آباد ہایکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وزیر اعظم پاکستان کو طلب کیا اور گمشدہ افراد کے حوالے سےتشویش کا اظہارکیا۔وزیر اعظم سے کیس کے بارے میں ابتک کی پیش رفت بارے پوچھا۔میرے گروپ کے اخبارات نے لاپتہ افراد کی خبر شایع کی جس پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا
ایس کے نیازی pic.twitter.com/r2sAiwWT3z— Roze News (@RozeNewsNetwork) September 9, 2022
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کی تکالیف کا ازالہ کرے۔ حراستی مراکز قائم ہیں جہاں سے لوگ بازیاب ہوئے ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے آپ کو اس لیے تکلیف دی ہے کہ یہ ایک بہت بڑا ایشو ہے اور کئی ماہ سے اس کورٹ میں چل رہا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف لاپتا افراد کے کیس میں اسلام آباد ہائِکورٹ کے سامنے پیش ہو گئے۔ وزیر اعظم کی لاپتا افراد کیس کو حل کرنے کی یقین دہانی۔ کہا وہ عوام اور اللہ تعالیٰ کو جواب دہ ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا لاپتہ افراد کیس کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا، میں عوام اور اللہ تعالیٰ کو جواب دہ ہوں، چار سال میں دو مرتبہ جیل گیا، میرے اہلخانہ نے بھی اذیت دیکھی۔
بعد ازاں عدالت نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے اقدامات کے لیے دو ماہ کی مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے مدثر نارو سمیت دیگر لاپتا افراد کے کیسوں کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی۔