پشاور – وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور سینیٹ کے ناراض امیدواروں کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکامی پر ختم ہو گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آج رات کے بعد دوسرا دور متوقع ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، حکومت نے ناخوش امیدواروں کو اپنی نامزدگیوں سے دستبردار ہونے کے لیے ڈیل کی پیشکش کی، لیکن اس تجویز کو ٹھکرا دیا گیا۔ دھرنے کے دوران سینئر سیاسی شخصیات سلمان اکرم راجہ اور شوکت بسرا بھی موجود تھے۔ یہ بھی پڑھیں: کے پی میں سینیٹ انتخابات پر اتفاق رائے قریب، حکومت اور اپوزیشن میں 6/5 فارمولے پر تبادلہ خیال باغی امیدواروں نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس صورت میں دستبردار ہونے پر غور کریں گے جب جے یو آئی-ایف اور پی پی پی ایک ایک نشست چھوڑ دیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ جے یو آئی (ف) جنرل یا ٹیکنوکریٹ کی نشست خالی کرے، جب کہ پی پی پی کو جنرل یا خواتین کی نشست چھوڑ دینی چاہیے۔ "ہمارا موقف واضح ہے،” ایک ناراض امیدوار نے کہا۔ "پارٹی سیٹیں چاندی کے تھال میں اپوزیشن کو کیوں دی جائیں؟”