معروف امریکی کمپنیاں پہلے مرحلے میں پاکستان کے معدنیات کے اہم شعبے میں پانچ سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔یہ مفاہمت اسلام آباد میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ یونائیٹڈ اسٹیٹس اسٹریٹجک میٹلز (یو ایس ایس ایم)اور موٹا اینجل کمپنیوں سمیت اعلیٰ سطح کے امریکی وفد کی ملاقات کے دوران طے پائی۔ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔یہ وفد پاکستان میں کان کنی کے کاموں میں توسیع کے مواقع تلاش کرنے اور معدنی وسائل میں قدر میں اضافے اور معاون انفراسٹرکچر کی ترقی کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔وفد نے وزیراعظم پاکستان،چیف آف آرمی سٹاف،وزیر پٹرولیم اور وزیر تجارت سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستان کے معدنی ذخائر بشمول تانبے،سونا اور نایاب زمینی عناصر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔دورہ کرنے والی کمپنیوں نے ملک کے اندر ویلیو ایڈیشن کی سہولیات کے قیام،معدنیات کی پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھانے اور کان کنی کے شعبے سے منسلک بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی میں سرمایہ کاری کے لیے آمادگی ظاہر کی۔اس تناظر میں،دونوں حکومتوں کے درمیان نایاب زمینی عناصر اور لاجسٹک خدمات سمیت اہم معدنیات کی ترقی اور پروسیسنگ پر توجہ مرکوز کرنے والے دو مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے ریاستہائے متحدہ کے اسٹریٹجک میٹلز کے ساتھ ایک تاریخی مفاہمت نامے پر دستخط کیے،جو کہ سینٹ لوئس،مسوری میں مقیم ایک معروف پروسیسر، ری سائیکلر اور کان کن ہے۔ یہ معاہدہ دفاع،ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی کی صنعتوں کے لیے ضروری معدنیات کی ایک رینج میں تعاون کے لیے ایک فریم ورک قائم کرتا ہے۔یہ شراکت داری فوری طور پر پاکستان سے آسانی سے دستیاب معدنیات کی برآمد کے ساتھ شروع ہو جائے گی جس میں اینٹیمونی،کاپر، سونا، ٹنگسٹن اور نایاب زمینی عناصر شامل ہیں۔یہ تعاون پاکستان میں یو ایس ایس ایم کی ملکیتی،انتہائی لچکدار پولی میٹالک ریفائنری کے قیام کی طرف بڑھنے کی بنیاد رکھتا ہے۔ریفائنری امریکی مارکیٹ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے وقف شدہ اور تیار شدہ مصنوعات تیار کرے گی۔یہ تعاون پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرتا ہے، جبکہ پائیدار ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ملازمتوں کی تخلیق کے نئے مواقع کو کھولتا ہے۔ایم او یو کے اگلے اقدامات میں پاکستان کے وسیع وسائل کی بنیاد کی مکمل صلاحیت کو تلاش کرنے کیلئے سرشار ٹیموں کی تشکیل،فوری برآمد کیلئے اہم معدنیات کی نشاندہی،اور تلاش، نکالنے اور پروسیسنگ میں طویل مدتی شراکت داری کیلئے ایک اینکر پوزیشن بنانا شامل ہے۔اہم بات یہ ہے کہ تعاون دونوں ممالک کے لوگوں کیلئے فوائد کو یقینی بنانے کیلئے پائیداری،منافع اور ماحولیاتی ذمہ داری کو ترجیح دے گا۔اس کے علاوہ،دونوں فریق جدید فنانسنگ اور ڈیجیٹل حل بھی تلاش کریں گے جیسے اہم معدنیات کی ٹوکنائزیشن،عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی معدنی دولت میں حصہ لینے کے قابل بنانا اور پورے شعبے میں شفافیت، لیکویڈیٹی اور قدر کی تخلیق کو مزید تیز کرنا۔اسی طرح،نیشنل لاجسٹک کارپوریشن آف پاکستان نے Mota-Engilگروپ کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جو کہ انجینئرنگ اور تعمیرات میں عالمی رہنما ہے،پورے مغربی ایشیا میں اپنے قدموں کو پھیلانے کے لیے نئے مواقع پر سرگرم عمل ہے۔پاکستان میں مواقع کے موجودہ سروے کا مقصد ترجیحی منڈیوں کی نشاندہی کرنا ہے جہاں Mota-Engilحکومتی وژن اور نجی شعبے کے اقدامات سے ہم آہنگ ہو سکتی ہے۔یہ گروپ طویل المدتی شراکت داری قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے جو اس کی عالمی معلومات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مقامی طور پر ملازمت کی تخلیق،ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور پائیدار ترقی کے ذریعے قدر پیدا کرتا ہے۔وفد کا دورہ اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کان کنی اور لاجسٹکس کے شعبوں میں عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے پاکستان کی کوششوں میں ایک سنگ میل ہے۔
اعلیٰ ترین بہادری کا کام
پوری دنیا میں،بہادری اور قربانی کی داستانیں ان مقدس ترین کہانیوں میں سے ایک ہیں جن سے ہم گزرتے ہیں۔عظیم کارناموں اور جنگجوں کے افسانے صدیوں سے برقرار ہیں،جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ انسان جس اعلی ترین خوبیوں کو مجسم کر سکتا ہے وہ فرض کی ادائیگی میں سب سے بڑی قربانی ہے۔یہ اقدار ہر مذہب اور عظیم سماجی روایت میں پائی جاتی ہیں۔جہاں دوسرے لوگ بہادری کا مشاہدہ کرنے کیلئے افسانوں،کہانیوں یا فلموں کی طرف دیکھتے ہیں،پاکستان میں،یہ ہر روز زندہ رہنے والی ایک حقیقت ہے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک حالیہ ویڈیو نے ایک ایسے لمحے کو قید کیا:ایس ایس جی کمانڈوز کے میجر عدنان بنوں میں ایک کلیئرنگ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی آگ سے بچانے کیلئے اپنے زخمی ساتھی کے اوپر خود کو پھینک رہے ہیں۔یہ فوٹیج بجا طور پر وائرل ہوئی ہے، کیونکہ یہ نہ صرف غیر معمولی جرات بلکہ ساتھیوں اور قوم کے ساتھ گہری وفاداری کو بھی ظاہر کرتی ہے جسے پاکستان کے ایلیٹ سپاہی جنگ میں لے جاتے ہیں۔اس طرح کی کارروائیاں جب بھی ہوتی ہیں ملک بھر میں یاد رکھنا چاہیے۔یہ واقعہ پاکستان کی جاری جدوجہد کی نوعیت کو بھی واضح کرتا ہے:سرحد پار سے دھکیلنے والے باغیوں کے خلاف روزانہ کی لڑائی،غیر ملکی عناصر اور افغان طالبان کی ملی بھگت سے فنڈنگ اور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔جب کہ پاکستان ہندوستان کو روکنے کے لیے کافی مضبوط فوج رکھتا ہے،طالبان کے خلاف جنگ گلیوں اور میدانوں میں لڑی جاتی ہےآدمی سے آدمی،آمنے سامنے،وحشیانہ لڑائی کرتا ہے۔یہ اعلیٰ ترین بہادری کا کام ہے اور قربانیوں کو بغیر کسی ہچکچاہٹ یا شرط کے احترام دیا جانا چاہئے۔پاکستان کے سپاہی تمام بیرونی دشمنوں کے خلاف ڈھال بن کر کھڑے ہیں۔یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی ہمت،ان کی قربانیوں اور ان کے ملک کے غیر متزلزل دفاع کی قدر کریں۔
پاکستانی ٹیم کی سہ ملکی سیریزمیں شاندارفتح
ٹی ٹوئنٹی سہ ملکی سیریز کے فائنل کے آدھے راستے سے ایسا لگ رہا تھا جیسے پاکستان نے کافی نہیں کیا ہے۔شارجہ میں افغانستان عروج پر تھا اور سلمان علی آغا کے آدمیوں کو آگے بڑھنے کیلئے کسی کی ضرورت تھی۔ میچ ونر محمد نواز پانچ وکٹیں لینے والے اسپنر نے ہیٹ ٹرک مکمل کی اور پاکستان کیلئے 75رنز کی زبردست فتح حاصل کی۔سلمان کے آدمی حالات میں مہارت حاصل کر چکے تھیاور ایک ٹرننگ پچ پر ان کی فتح آئندہ T20ایشیا کپ کے لئے اچھی علامت ہے،جو متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگا۔پاکستان ایک تبدیلی کی ٹیم ہے جس نے بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ بیٹنگ کی ہے۔تاہم،مائیک ہیسن کے محدود اوورز کے ہیڈ کوچ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سے یہ 14ٹی 20انٹرنیشنلز میں ان کی 10ویں فتح تھی ۔ ایشیا کپ میں پاکستان کیلئے بڑے امتحانات کا انتظار ہے،خاص طور پر روایتی حریفوں اور عالمی چیمپئن انڈیا کے خلاف تصادم۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اگلے سال منعقد ہوگااور پاکستان کرکٹ بورڈ ٹیم کو مزید آگے بڑھانے کے لیے میچوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ کرنا چاہتا ہے۔پاکستان تین فارمیٹس میں جنوبی افریقہ کی میزبانی کرے گاجس میں اکتوبر سے شروع ہونے والی تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی شامل ہے اور پھر اگلے ماہ سری لنکا اور افغانستان کی سہ فریقی سیریز میں میزبانی کرے گا۔کوچ ہیسن نے ایسے کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا ہے جو ان کے خیال میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کو آگے لے جائیں گے۔افغانستان کیخلاف جیت میں پاکستان نے اپنائیت کا مظاہرہ کیا۔یہ پہلی گیند سے گنگ ہو ہونے کے بارے میں نہیں تھا۔سلمان نے کہا کہ پاکستان بالآخر اچھی حالت میں ہے۔اب تسلسل پر زور دینا چاہیے۔
امریکی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری
