Site icon Daily Pakistan

بھارتی تیجس دبئی شو میں گر کر تباہ

بھارت کا لڑاکا طیارہ تیجس دبئی ایئرشو کے دوران کرتب دکھاتے گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں پائلٹ بھی ہلاک ہو گیا۔ تیجس طیارہ دبئی ایئرشو کے دوران صلاحیتوں کا حتمی مظاہرہ کرتے ہوئے کریش ہوا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق لڑاکا طیارے میں تکنیکی خرابیاں تھیں۔بتایا گیا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باوجود بھارتی طیارہ ایئرشو میں اڑایا گیا، پائلٹ کی حالت کے متعلق متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں، دھماکے کے بعد طیارہ زمین سے ٹکرایا تھا، ریسکیو ٹیموں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ دبئی ایئر شو کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی طیارہ شو کے دوران حادثے کا شکار ہو کر تباہ ہوا ہو۔
بھارتی دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ دبئی ایئر شو میں حادثہ بھارت کی دفاعی صنعت کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔چند روز پہلے دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارے کی ایک ویڈیو منظرِ عام پر آئی تھی، جس میں تیجس کے فیول ٹینک سے تیل رسنے کا عمل واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔ تیجس جو بھارت میں مقامی طور پر تیار کردہ لڑاکا طیارہ ہے، گزشتہ دو سال کے اندر اندر اس نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ مارچ 2024 میں بھی ایک تیجس طیارہ راجستھان کے شہر جیسلمیر میں پرواز کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا، تیجس کی پہلی آزمائشی پرواز سال 2001 میں کی گئی تھی۔
دبئی ایئر شو میں تباہ جنگی طیارے تیجس کو بھارتی فضائیہ نے نقائص کے سبب شو میں لانے سے منع کیا تھا مگر سیاسی دباؤ کے باعث بات نہیں مانی گئی۔بھارتی جنگی طیارے تیجس کی تباہی حقیقت میں بھارت کی ادارہ جاتی ناکامی ہے، بدلتی اسپیسفکیشنز، ٹیکنالوجی گیپس اور غیر واضح ڈیزائن نے تیجس کے ترقیاتی پروگرام کو روکے رکھا۔تیجس طیارے کی تیاری کے دوران ہال کی پیداواری اور مینوفیکچرنگ کوالٹی پر سوالات اٹھائے گئے۔ تیجس طیارے کی تیاری کے دوران پینل مس الائنمنٹ، لیکج اور وائبریشن جیسے مسائل بارہا رپورٹ ہوئے۔ تیجس طیارے میں دیسی انجن ناکام ہوا، جی ای انجن ایئر فریم کے مطابق نہیں تھا، تھرسٹ، اسمارٹ لوڈ اور حرارتی دباؤ کے مسائل سامنے آئے، کم اسپیڈ پر استحکام کے مسائل پائلٹ ان پٹ اور آٹو پائلٹ میں تضاد بھی تیجس تیاری کے ابتدائی مراحل میں سامنے آئے۔خیال رہے کہ تیجس طیاروں کا منصوبہ اپنے ڈیزائن اور دیگر چیلنجز کی وجہ سے انڈیا میں کافی تاخیر کا شکار رہا تھا اور ماضی میں تیجس طیاروں کو اپنے ڈیزائن اور ٹیکنالوجی کی وجہ سے مشکلات کا بھی سامنا رہا ہے اور ایک مرتبہ انڈین بحریہ نے ان طیاروں کو اپنے بیڑے میں شامل کرنے کی درخواست کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ یہ بہت زیادہ بھاری ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کا حادثہ رونما ہوا ہو، گزشتہ 5 سالوں کے دوران پیش آنے والے ایسے حادثات کی تفصیلات بیان کی جا رہی ہیں۔فروری 2020 میں ٹائمز آف انڈیا نے ایک بھارتی بحریہ کے ترجمان کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کا ایک میگـ29 گوا کے ساحل کے قریب گر کر تباہ ہو گیا، جو معمول کی تربیتی پرواز پر تھا۔ 17 مارچ 2021 میں بھارت میں میگـ21 بائیسن طیارہ گرنے سے ایک آئی اے ایف پائلٹ ہلاک ہوا۔آئی اے ایف کے بیان میں کہا گیا کہ گروپ کیپٹن اے گپتا ایک جنگی تربیتی مشن کے لیے ایئربیس سے اْڑے تھے، جب انہیں یہ مہلک حادثہ پیش آیا، مزید کہا گیا تھا کہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے کورٹ آف انکوائری قائم کر دی گئی ہے۔29 جولائی2022 میں بھارت میں سوویت دور کا ایک میگـ21 تربیتی پرواز کے دوران راجستھان میں کریش کر گیا، جبکہ 2 پائلٹ ہلاک ہوئے۔بھارتی فضائیہ نے بتایا تھا کہ تربیتی طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا’ اور وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا جبکہ وِنگ کمانڈر ایم۔ رانا اور فلائٹ لیفٹیننٹ آدویتّیہ بال ہلاک ہوئے۔29 جنوری2023 میں بھارتی دارالحکومت کے قریب مشقوں کے دوران بظاہر فضا میں ٹکرانے سے 2 فائٹر جیٹ طیارے گر کر تباہ ہو گئے، جس میں ایک پائلٹ ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔روسی ساختہ سوخوئی ایس یوـ30 میں دو پائلٹ سوار تھے، اور فرانسیسی ساختہ میراج 2000 ایک تیسرے پائلٹ نے اڑایا، دونوں طیارے گوالیار ایئربیس سے اڑے تھے، جو جائے حادثہ سے تقریباً 50 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔
8 مئی کو راجستھان کے علاقے سورت گڑھ کے قریب ایک روسی ساختہ مگـ21 آن بورڈ ایمرجنسی کے باعث گرنے سے زمین پر موجود تین افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ایک گھر تباہ ہو گیا تھا۔آئی اے ایف نے بتایا تھا کہ پائلٹ محفوظ طور پر باہر نکل آیا اور حادثہ معمول کی تربیتی پرواز کے تھوڑی دیر بعد پیش آیا۔12 مارچ2024 میں بھارتی فضائیہ کا مقامی طور پر تیار کردہ جنگی طیارہ ریاست راجستھان میں گر کر تباہ ہوا، یہ اس طیارے کے شامل کیے جانے کے بعد پہلا ایسا واقعہ تھا۔ 4 نومبرکو آئی اے ایف نے بتایا کہ ایک مگـ29 لڑاکا طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران آگرہ کے قریب ‘سسٹم کی خرابی’ کے باعث گر کر تباہ ہو گیا۔بھارتی فضائیہ نے ‘ایکس’ پر لکھا تھا کہ پائلٹ نے زمین پر جانی نقصان یا املاک کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لیے طیارے کو قابو میں رکھا، پھر محفوظ طور پر باہر نکل آیا، وجہ جاننے کے لیے انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔9 جولائی 2025 میں بھارتی فضائیہ کے مطابق اس کے دو پائلٹ راجستھان کے ضلع چورو کے ایک گاؤں کے قریب جیگوار لڑاکا طیارہ گرنے سے ہلاک ہو گئے۔ راجالدیسر تھانہ انچارج کملیش نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا تھا کہ برطانوی ـ فرانسیسی ساختہ طیارہ دوپہر ایک زرعی کھیت میں گرا تھا۔

Exit mobile version