روشن کہیں بہار کے امکاں ہوئے تو ہیں
گلشن میں چاک چند گریباں ہوئے تو ہیں
اب بھی خزاں کا راج ہے لیکن کہیں کہیں
گوشے رہ چمن میں غزلخواں ہوئے تو ہیں
ٹھہری ہوئی ہے شب کی سیاہی وہیں مگر
کچ کچھ سحر کے رنگ پرافشاں ہوئے تو ہیں
مبصرین کے مطابق یہ امر بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ 21اگست کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاہور میں ”اپنی چھت اپنا گھر“منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ۔اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں کہ جن لوگوں کے پاس اپنا گھر نہےں ہے ان سے کوئی پوچھے کہ یہ کتنی بڑی نعمت ہے اور جو لوگ ا س سے محروم ہےں ان کے کیا احساسات ہوتے ہےں ۔مریم نواز نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اس سکیم کے ذریعے پنجاب کے تمام مستحق افراد کو آنے والے دنوں میں یقینی طور پر ان کو اپنا گھر فراہم کیا جائے گا۔ اسی تناظر میں یہ بات بھی اہم ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے انسانیت کے عالمی دن پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں انسانیت کے خدمت گاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں کیوں کہ انسانیت کی خدمت کاعظیم مقصد قوموں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتا ہے ۔ انسانوں کی خدمت میں مصروف تمام ریسکیورز، ڈاکٹرز، نرسز، امدادی کارکنان کو سلام پیش کرتی ہوں۔ اسی ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت کےلئے تعلیم، صحت اور فلاحی منصوبے اولین ترجیح ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ انسانیت کی خدمت ہمارا منشور اور نصب العین ہے ۔انسانیت کی خدمت کےلئے پاکستان کی پہلی ایئر ایمبولینس پراجیکٹ لانچ کیا ہے اور انسانیت کی خدمت کے عزم کو نبھاتے ہوئے اسپتال اور مراکز صحت کی اپ گریڈیشن شروع کی ۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ فیلڈ اسپتال، کلینک آن ویلز اور مفت ادویات دہلیز پر پہنچائی جارہی ہیں اور انسانیت کی خدمت کا مشن پورا کرنے کےلئے ریسکیو 1122 کو موٹرویز پر تعینات کیا جارہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ ایسے معاشرے کی تشکیل چاہتے ہیں جہاں ہر انسان کو عزت و وقار کے ساتھ جینے کا حق حاصل ہو۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ انسانیت کے خدمت گار بنیں، جو مشکل میں ہو اسکی مدد کرنا ہمارا فرض بھی ہے اور ہماری روایت بھی۔ان کا کہنا تھا کہ انسانیت کی خدمت سنت نبویﷺ بھی ہے اور اللہ تعالیٰ بھی اس امر سے راضی ہوتے ہیں ۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت کمشنر آفس راولپنڈی میں خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت زیر تکمیل اور نئے پراجیکٹس پر پیش رفت کی رپورٹ پیش کی گئی، اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ نالہ لئی کی مون سون بارشوں سے قبل صفائی سے سیلابی کیفیت نہیں پیدا ہوئی اور مری میں35 غیر قانونی بلڈنگیں مسمار کردی گئی ہیں۔اسی تنا ظر میں وزیر اعلیٰ مریم نواز نے طویل عرصے سے زیر التوا پراجیکٹس کی تفصیل بھی طلب کر لی۔یاد رہے کہ دورانِ اجلاس راولپنڈی میں ضروری اشیاءخوردونوش کے نرخ کا جائزہ لیا گیا اور راولپنڈی میں سبزی منڈیاں اور سہولت بازار قائم کرنے اور اسسٹنٹ کمشنر کی تعداد بڑھانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے چھوٹے بڑے شہروں میں پبلک ٹوائلٹس کی روازنہ صفائی کرنے، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو عوامی مساجد میں نماز جمعہ میں شرکت کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملک کو ترقی کےلئے امن واستحکام چاہیے، فرائض میں کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ پولیس کی کسی تعیناتی میں کوئی سیاسی عمل دخل نہیں، کام کر کے دکھائیں، محض جرمانہ کافی نہیں، گرانفروشی کی 3 دن کےلئے دکان بھی بند کی جائے۔ سہولت بازار میں خواتین دکانداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے، صفائی ستھرائی کا مسئلہ گلی محلوں میں زیادہ ہے، نگرانی اور مانیٹرنگ کے بغیر کوئی کام کرنے کو تیار نہیں، شہریوں میں گرین بیلٹ اور مارکنگ یکساں ہو نی چاہیے۔ مبصرین کے مطابق یہ امر انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ پنجاب حکومت شہریوں کی فلاح و بہود کےلئے تمام وسائل بروئے کا ر لا رہی ہے اور یقینا یہ ایسا امر ہے کہ جس کی جتنی بھی تعریف کی جا ئے وہ کم ہے ۔ایسے میں توقع کی جانی چاہئے کہ آنے والے دنوں میں صوبے میں عوامی فلاح و بہود کی نئی راہیں کھلیں گی۔
پنجاب ترقی کی راہ پر گامزن
