(گزشتہ سے پیوستہ)
اپنی چھت اپنا گھر سکیم:21اگست 2024 کو مریم نواز نے اپنی چھت اپنا گھر کے نام سے ایک پروگرام لانچ کیا جس کے تحت کم آمدن والے افراد کو گھر بنانے کےلئے 15 لاکھ روپے تک کا بلاسود قرضہ آسان اقساط پر دیا جائے گا جس کی ادائیگی قرضہ لینے والا سات سال میں کریگا۔اس پروگرام کےلئے پانچ ارب روپے رکھے گئے۔اس قرضے کےلئے اہلیت شہری علاقوں میں پانچ جبکہ دیہی علاقے میں 10مرلہ زمین کی ملکیت ہے۔ شہری کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو، نہ وہ کسی بینک کے قرض کا نادہندہ ہو، قرض کی درخواست دینے والے کا قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔
ہمت کارڈ:تین اکتوبر 2024کو صوبہ پنجاب میں خصوصی افراد کےلئے ہمت کارڈ کا اجرا بھی کیا گیا جس کے تحت نادرا میں رجسٹرڈ پانچ ہزار سپیشل افراد کو ہر تین ماہ کے بعد ساڑھے 10ہزار روپے وظیفہ ملے گا۔ یہ کارڈ سفری کارڈ کے طور پر بھی استعمال ہو گا جس سے خصوصی افراد اورنج لائن ٹرین، لاہور ملتان اور راولپنڈی کی میٹرو بس پر بھی سفر کر سکیںگے۔
گرین ٹریکٹر سکیم:دو نومبر 2024کو مریم نواز نے گرین ٹریکٹر سکیم لانچ کی، یہ سکیم 12 سال قبل ان کے والد میاں نواز شریف نے شروع کی تھی جسے دوبارہ متعارف کروایا گیا۔اس سکیم کےلئے ترقیاتی بجٹ میں تین ارب روپے مختص کیے گئے۔ اس سکیم کے تحت ایک سے 50ایکڑ رقبے کی زرعی زمین کے مالک ٹریکٹر حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔اس سکیم کے تحت کسانوں کو 10 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی جبکہ قرعہ اندازی کے ذریعے کسانوں کو 9500ٹریکٹر دیے جائیں گے۔ایکوا شرمپ فارمنگ انٹرن شپ پروگرامیہ پروگرام14 نومبر 2024کو لانچ کیا گیا۔ اس پروگرام کےلئے تین ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔فشریز، ایکواکلچر اور زوآلوجی کی ڈگری رکھنے والے نوجوانوں کو شرمپ فارمنگ کی نہ صرف ٹریننگ دی جا رہی ہے بلکہ انہیں چھ ماہ کےلئے 50 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ نوجوان زولوجسٹس کو مظفر گڑھ میں فشریز ڈیپارٹمنٹ کے فارم میں تربیت دی جائے گی۔لانچنگ کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ صرف ایک لاکھ ایکڑ رقبے پر جھینگا فارمنگ کے ذریعے ایک بلین ڈالر سے زیادہ کا زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ہونہار سکالر شپ پروگرامہونہار سکالر شپ پروگرام چار دسمبر 2024کو لانچ کیا گیا۔محکمہ اعلی تعلیم کی آفیشل سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق ہونہار انڈر گریجویٹ سکالرشپ پروگرام کے تحت حکومت پنجاب تمام 50پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں، 16میڈیکل کالجز، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے 131 گریجویٹ کالجز کے ساتھ ساتھ لمز، فاسٹ نیشنل یونیورسٹی اور کامسیٹ جیسی اعلیٰ درجہ کی یونیورسٹیوں کے 68منتخب شعبوں کے انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام کے اخراجات برداشت کرےگی۔اس پروگرام کےلئے ڈھائی ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔اس کے علاوہ غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ، نسٹ اور سات دیگر پنجاب کی معروف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیوں کے طالب علموں کو 30 ہزار سالانہ وظائف کی پیشکش کی جائے گی جس کےلئے صرف اس سال حکومت سات ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ خرچ کرےگی۔ہونہار سکالرشپ پروگرام اگلے چار سالوں میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد طلبہ اور آٹھ سالوں میں 130 ارب روپے سے زیادہ کے مجموعی سرمائے کے گرد گھومے گی۔چھ فروری 2025کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہونہار سکالرشپ دیگر صوبوں کے طالب علموں کو دینے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ سموگ ٹاور:26 دسمبر 2024کو لاہور میں محمود بوٹی کے مقام پر پہلا سموگ ٹاور نصب کیا گیا یہ سموگ ٹاور 50 ہزار کیوبک فٹ فی گھنٹہ کی رفتار سے فضا کو صاف کرے گا۔دھی رانی پروگرام11 جنوری کو وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے دھی رانی پروگرام کا افتتاح 51 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں سے ہوا۔ نوبیاہتا جوڑوں میں پانچ مسیحی اور ایک سپیشل افراد کا جوڑا بھی شامل تھا۔ اس پروگرام کے تحت ایک سال میں 3000 اجتماعی شادیاں کروائی جائیں گی، پہلے مرحلے میں 1500 اجتماعی شادیوں کا آغاز کیا گیا۔ نوبیاہتا جوڑے کو ایک لاکھ روپے سلامی جبکہ گھر کا بنیادی سامان تحفتا دیا جائے گا۔لیپ ٹاپ سکیم16 جنوری کو وزیر اعلی پنجاب نے طالب علموں کےلئے لیپ ٹاپ سکیم لانچ کی اس منصوبے کے تحت اس سال 65 فیصد نمبر حاصل کرنےوالے 40ہزار طالب علموں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے جبکہ ان لیپ ٹاپ کی تعداد اگلے برس ایک لاکھ کر دی جائے گی۔اس سکیم کےلئے چھ ارب روپےکی رقم رکھی گئی ہے جبکہ یہ لیپ ٹاپ دیگر صوبوں کے طالب علموں کو بھی دیے جانے کا منصوبہ ہے۔آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ17 جنوری 2025 کو یہ سکیم لانچ کی گئی جس کے تحت 10 لاکھ سے تین کروڑ روپے کے بلا سود قرضے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فراہم کیے جائیں گے ۔آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 84 ارب روپے جبکہ آسان کاروبار کارڈ سکیم کےلئے 48 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ 25 سے 55 سال کے مرد و خواتین کے علاوہ ٹرانس جینڈر اور سپیشل افراد بھی یہ قرضے حاصل کر سکیں گے ۔ الیکٹرک بس سروس31جنوری 2024 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے پہلی مکمل الیکٹرک بس سروس کا افتتاح کیا۔ یہ بس ابتدائی طور پر ریلوے سٹیشن لاہور سے گرین ٹان براستہ کوئینز روڈ، مزنگ، اچھرہ، کیمپس پل تک 21 کلو میٹر کے روٹ پر چلائی جائے گی۔پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر لاہور میں 27بسیں چلائی جائیں گی، جن کےلئے 2361.9 ملین روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ یہ بس ایک چارج میں 250 کلو میٹر کا سفر کرے گی، جس میں 30نشستیں اور 80مسافروں کی گنجائش ہے ۔پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ 2024- 25 میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی حکومت نے سال 2024اور 2025کےلئے جو بجٹ دیا اس میں سکول ایجوکیشن کےلئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 43 ارب روپے، ہائر ایجوکیشن کےلئے 17 ارب روپے، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کےلئے 43ارب روپے، زراعت کےلئے 65ارب روپے، سپیشل پروگرامز اور انیشی ایٹیوز کےلئے 102ارب روپے، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کےلئے 46ارب روپے مختص کیے گئے۔
پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کی حکومت کا ایک سال اور محکمہ اطلاعات پنجاب کی کارکردگی
