اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عدلیہ آئین کی شریح کرسکتی ہے اسے اختیار حاصل ہے لیکن عدلیہ آئین کو ری رائٹ نہیں کرسکتی کیوں کہ یہ اختیار صرف پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں کانسیٹیوشن موبائل ایپ کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں کہی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئین کی پاس داری کے لیے قومی اور اداروں کو یکجا ہونا ہوگا، آئین نے پارلیمنٹ کی گود سے جنم لیا ہے عدلیہ آئین کی شریح کرسکتی ہے اسے اختیار حاصل ہے لیکن عدلیہ کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ آئین کو ری رائٹ کرے یہ اختیار صرف پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ صرف یہ ہمارے ہاں ہو بلکہ یہ دنیا بھر کے ممالک کا مسلمہ اصول ہے، دنیا بھر میں کہیں بھی ایسی مثال نہیں ملتی کہ کوئی قانون بننے سے قبل ہی اس پر حکم امتناع جاری کردیا جائے، اس معاملے پر پارلیمنٹ اپنا آئینی حق استعمال کرے گی۔دریں اثنا وزیراعظم آ فس کے مطابق کانسٹیٹیوشن موبائل ایپ پاکستان کے آئین کی گولڈن جوبلی کے تناظر میں جاری کی گئی ہے، موبائل ایپ آئین پاکستان سے روشناس کرانے اور اسے سمجھانے میں مدد کرے گی۔
آئین کو ری رائٹ کرنے کا اختیار پارلیمنٹ رکھتی ہے عدلیہ نہیں، وزیراعظم

سپہ سالاروں سے ملنے کا ایک ہی مقصد ملک کی ترقی تھا، وزیراعظم