وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل سوچے سمجھے منصوبے کے تحت متنازع بنار ہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل سوچے سمجھے منصوبے کے تحت متنازع بنار ہے ہیں۔ کیونکہ اس وقت ایسے موضوع پر بحث کرنا قبل از وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت میں ابھی 2 ماہ سے زائد وقت باقی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اہم قومی فیصلے سیاسی مفادات سے مشروط نہیں ہوتے۔ عمران خان اقتدار کی ہوس میں اتنا گر چکا ہے کہ آرمی چیف کے تقرر کو الیکشن اور سیاست سے نتھی کررہا ہے۔ موجودہ حکومت اس ذمے داری سے متعلق مقررہ وقت پر آئین اور ادارے کی بہترین روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔
علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کے تقرر پر بات کرنا اس وقت ملک کے مفاد میں نہیں اور نہ ہی دفاع کے ضامن ادارے کے سربراہ کو سیاست میں گھسیٹنا ادارے کے مفاد میں ہے۔ ایک جانب چیئرمین پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری جانب اس سے بات چیت کے دروازے بھی کھولنے کے خواہشمند ہیں۔ عمران خان ہر صورت میں طاقت کا حصول چاہتے ہیں، اس سے ان کی ذہنی اور سیاسی پسماندگی ظاہر ہوتی ہے۔