ملک بھر کے سنجیدہ حلقوں نے رائے ظاہر کی ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملکی سلامتی اور اقتصادی بحالی کے اشارے جس ڈھنگ سے ظاہر ہو رہے ہےں وہ اس امر کی علامت ہےں کہ آنے والے دن پاکستان کی معاشی بحالی کےلئے ہر شعبے میں بڑا بریک تھرو ثابت ہونگے گویا’
روشن کہیں بہار کے امکاں ہوئے تو ہیں
گلشن میں چاک چند گریباں ہوئے تو ہیں
اب بھی خزاں کا راج ہے لیکن کہیں کہیں
گوشے رہِ چمن میں غزلخواں ہوے تو ہیں
یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ اور مہنگائی میں نمایاں کمی، زرعی اجناس، آئی ٹی کی برآمدات اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور ملک کو مشکلات سے نکالنے اور ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے نوجوانوں کو بااختیار بنا کر ہمیں یکسوئی، مشترکہ کوششوں اور واضح سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ تفصیل اس سارے معاملے کی کچھ یوں ہے کہ آئی ایم ایف کے 25 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں پاکستان ایجنڈے میں شامل ہے اور اس امر کے روشن امکانات ہےں کہ آئی ایم ایف پروگرام منظور کر دیا جائےگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے 13ستمبر کو پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ینگ پارلیمنٹیرینز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم نے اس ضمن میں مزید کہا کہ شرح سود میں 2فیصد کمی آئی ہے جس سے صنعتکاروں، سرمایہ کاروں، زرعی شعبہ اور کاروبار سے وابستہ لوگوں کو ریلیف ملا ہے اور امید ہے کہ اس میں مزید کمی آئے گی۔انہوں نے اپنی بات مزید آگے بڑھاتے کہا کہ مہنگائی میں تیزی سے نمایاں کمی آئی ہے، گذشتہ سال مہنگائی کی شرح 32 فیصد تھی جو اب 9.6 فیصد ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی محنت کی کمائی سے ترسیلات زر بھجوا رہے ہیں جس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ رواں مالی سال میں زرعی اجناس، آئی ٹی کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، آئی ٹی کی برآمدات میں مزید اضافہ کیلئے کوشاں ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت شیزا خواجہ اپنی ٹیم کے ہمراہ اس تناظر میں بھرپور محنت کر رہی ہیں، تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، اتار چڑھاﺅ آتے رہتے ہیں۔ پاکستان میں معاشی حالات کو بدلنے کا وقت آ چکا ہے، ہمیں یکسوئی، مشترکہ کوششوں اور واضح سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور ہم نے ملک کو مشکلات سے نکالنے کی راہ کا تعین کر لیا ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان نے اس ضمن میں مزید کہا کہ پاکستان ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اقوام عالم میں اپنا مقام حاصل کرے گا اور نوجوان نسل کا اس میں کلیدی کردار ہے، ہمیں تمام شعبوں سے وابستہ نوجوانوں کو مکمل طور پر تعلیم یافتہ اور بااختیار بنانا ہے، نوجوانوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے تاکہ وہ ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔شہباز شریف نے اسی ضمن میں مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے 25 ستمبر کو ہونےوالے اجلاس میں پاکستان ایجنڈے میں شامل ہے، ہمیں اس پروگرام کیلئے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ٹیکس لگائے گئے، تنخواہ دار طبقہ پر بوجھ پڑا، لیکن اب مہنگائی کم ہونے سے تنخواہ دار طبقہ پر بوجھ بھی کم ہو گا ۔ ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو وسعت دینے کیلئے پوری طرح کوشاں ہیں، تاجر رزق حلال سے روزی کماتے ہیں اور ملکی معیشت میں حصہ ڈالتے ہیں، انہیں اپنے ٹیکس کی ادائیگی کیلئے بہت کچھ کرنا ہے کیوں کہ کسی ایک شعبہ پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے سے نہ معاشرہ ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی خوشحال ہو سکتا ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات ہمارے دوست ممالک ہیں اور انہوں نے آئی ایم ایف کے پروگرام کے حصول میں بھرپور تعاون فراہم کیاعلاوہ ازیں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے اس پروگرام کیلئے بھرپور محنت کی۔ اپنے پاﺅں پر کھڑے ہوں گے تو عزت و وقار ملے گا اور اس کیلئے ہمیں دن رات محنت کرنا ہو گی۔غیر جانبدار حلقوں نے اس ساری صورتحال کا جائزہ لیتے رائے ظاہر کی ہے کہ بظاہر لگتا یہی ہے کہ وطن عزیز کی سبھی معاشی اور معاشرتی مشکلات کا خاتمہ زیادہ دور کی بات نہےں اور انشااللہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے باب وا ہ ہونے کو ہےں ۔