دنیا بھر کےکشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں یہ دن جموں کشمیرپر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے کے خلاف ہر سال منایا جاتا ہے اس موقع پر
وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان , محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج، بوجھل دل کے ساتھ ہم کشمیر کے حوالہ سے ایک اور یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ 27 اکتوبر 1947 کو 75 سال پہلے بھارت نے زبردستی اپنی فوجیں غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں اتار دی تھیں اور تب سے وہ اس علاقے پر زبردستی اور غیر قانونی طور پر یہ قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے زبردستی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے بھارت نے علاقے میں 9 لاکھ سے زیادہ مسلح فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ تشدد، غیر قانونی نظربندیاں، جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے، کالے قوانین کے تحت طاقت کے اندھا دھند استعمال اور کشمیریوں کی الگ ثقافتی اور مذہبی شناخت ختم کرنے کیلئے منظم کارروائیاں مقبوضہ علاقے پر بھارت کے ظالمانہ قبضے کی حقیقت کی نشاندہی کرتی ہیں۔ 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر قانونی اور یکطرفہ طریقہ سے ختم کرنے کے بعد سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں تقریباً690 بے گناہ کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ ممتاز حریت رہنماغیر قانونی طور پر زیر حراست یا گھروں میں نظر بند ہیں۔ بھارت جعلی ڈومیسائل کے اجرا ،جائیداد کے قوانین میں تبدیلی، انتخابی اضلاع میں تبدیلی، ہندو اکثریتی علاقوں کے لئے ریاستی اسمبلی میں نئی نشستیں پیدا کرنے اور غیر کشمیری باشندوں کے نام انتخابی فہرستوں میں شامل کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کیلئے قابل مذمت اقدامات کر رہا ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجود بہادر کشمیری بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور محکومی سے انکار کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ تاریخ اس حقیقت کی گواہ ہے کہ بھارتی حکومت اورقابض افواج مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام، پاکستان اور عالمی برادری سے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی پاسداری اور اپنے وعدوں پر عملدرآمد کرنے سے انکاری ہیں۔ تاریخ اس بات کی بھی گواہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے وعدوں کی پاسداری کو مکمل طور پر جھٹلایا ہے۔
دنیا بھرمیں جموں کشمیرپر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے کے خلاف کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں
