راولپنڈی مین پشاور روڈ پرٹریفک جام رہنا ایک سنگین مسلئے کا روپ دھار چکا ہے انتظامیہ کی جانب سے مبینہ غفلت کے باعث رہائیشی افراد کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی محکمہ تعلیم اور ضلعی انتطامیہ نے اس اہم ترین علاقے کے دیرینہ مسلے پر آنکھیں بند کر لیں تفصیلات کے مطابق پشاور روڈ جیسی اہم بین الصوبائی شاہراہ پر نجی سکولوں کے قیام کی اجازت دیکر محکمہ تعلیم نے معصوم بچوں اور انکے والدین کے ساتھ زیادتی کی ہے ٹریفک کے رش کے باعث کئی بچوں کے زخمی ہونے کے باوجود انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی نجی سکول کے روڈ پر قائیم ہونے کے باعث پارکنگ کے سنگین مسائیل پیدا ہو رہے ہیں کینٹ کے اس اہم تریں اور حسا س تریں علاقے میں سے روزانہ حساس اداروں کے افسران کا گزر بھی ہوتا ہے جو چھتی کے اوقات میں اپنی اپنی گاڑیوں میں محصور دکھائی دیتے ہیں مگر ضلعی انتظامیہ اور کینٹ بورڈ کے عملے کی توجہ اس اہم نقطے کی طرف ابھی تک نہیں گئی بیکن ہاؤس سکول کے اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں اوعر کئی بار اس رش میں ایمبولینس پھنس کر رہ جاتی ہیں پشاور روڈ پر ریفک پولیس کی حکمت عملی فیل نظر آتی ہے آٹو رکشہ نے مین پشاور روڈ پر قدم جما لیے ہیں پولیس کی جانب سے نہ کوئ پیٹرولینگ عمل میں لائ جارہی نہ کوئ چیک اینڈ بیلنس ہے جسکی وجہ سے پورا علاقہ کرائیم کا گڑھ بن چکا ہے بچوں کو لینے انے والی گاڑیاں مین روڈ پر پارک ہو جاتیجسکے باعث اس اہم تریں روڈ پر گاڑیوں کی لمبی لمبی لائیں لگ جاتی ہیں اہلیان علاقہ نے صوبائی حکومت کینٹ بورڈ اور کمشنر پیڈی سے اس ساری صورتحال پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے