Site icon Daily Pakistan

راولپنڈی میں ڈینگی مچھر کے مریضوں کی مجموعی تعداد 1953 تک پہنچ گئی

راولپنڈی میں ڈینگی مچھر کے مریضوں کی مجموعی تعداد 1953 تک پہنچ گئی

راولپنڈی میں ڈینگی مچھر کے حملوں سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید71 افراد میں ڈینگی وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد ڈینگی مریضوں کی مجموعی تعداد 1953 تک پہنچ گئی جن میں متعدد افراد کو تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت کی وارڈوں میں منتقل کر دیا گیاجن میں سے بینظیر بھٹو ہسپتال ہسپتال میںزیر علاج1 مریض کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ اڈیالہ، دھاماں سیداں، چک جلال الدین، پوٹھوہار ٹاؤن، راولپنڈی کینٹ، ڈھوک کالا خان کو حساس قرار دے دیا گیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انسداد ڈینگی کے اقدامات کمرہ بند اجلاسوں ، سپرے کے نام پر ڈیزل کے دھوئیں کے چھڑکائو،آگاہی پمفلٹس کی تقسیم اور فوٹو سیشن تک محدود ہو کر رہ گئے ڈینگی مچھر کے حملوں میں تیزی کے باوجودڈینگی وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے ادویات تاحال بازار سے غائب ہیں پینا ڈول گولیوں کی طلب میں 100 فیصد اضافہ کی وجہ سے پینا ڈول بدستورمارکیٹ سے غائب ہے جبکہ بعض جگہوں پر پیناڈول بلیک میں فروخت ہورہی ہے حالات کی سنگینی کے باوجود ضلعی انتظامیہ اورمحکمہ صحت انسداد ڈینگی اورادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے محکمہ صحت کے مطابق راولپنڈی میں ڈینگی کا شکار 238 مریض تینوں الائید ہسپتالوں میں زیر علاج ہیںجن میںبء نظیر بھٹو ہسپتال میں105،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں70اور ہولی فیملی ہسپتال میں 63مریض زیر علاج ہیں ادھر ضلعی انتظامیہ نے ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر رواں سال یکم جنوری گزشتہ روز تک مجموعی طور پر 2146افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیںکمرشل ایریا سے لاروا ملنے کی صورت میں 7077افراد کے چالانکرنے کے ساتھ 9094کووارننگ نوٹس جاری کئے جبکہ 544 عمارتیں سربمہر (سیل) کی گئیں تاہم شہریوں کا موقف ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انسداد ڈینگی کے اقدامات کمرہ بند اجلاسوں ، سپرے کے نام پر ڈیزل کے دھوئیں کے چھڑکائو،آگاہی پمفلٹس کی تقسیم اور فوٹو سیشن تک محدود ہو کر رہ گئے ضلعی انتظامیہ کی ہدائیت پر ڈورٹو ڈورجانے والی انسداد ڈینگی ٹیموں کو بھی حفاظتی اقدامات کی بجائے مقدمات کے اندراج کے اہداف دے دیئے گئے جس پر متعلقہ ٹیموں نے بھی مختلف علاقوں میں جانے کے باوجود وہاں ڈینگی کے اسباب کے تدارک کی بجائے شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندراج پر زور رکھ لیااہلیان راولپنڈی کے مطابق انسداد ڈینگی کی سروے ٹیمیں کسی گلی محلے یا گھر میں داخل ہو کر ایکدوسرے سے پوچھتی ہیں کہ دیکھو یہاں ایف آئی آر بنتی ہے یا نہیں اس طرح ایس او پیز کی پابندی کرنے والوں کو خواہ مخواہ وارننگ نوٹس دے کر کارکردگی ظاہر کر دی جاتی ہے اہلیان راولپنڈی کے مطابق ڈینگی سے انتہائی متاثرہ علاقوں سمیت شہر بھر میں کسی جگہ بھی موثر سپرے نہیں کیا جاتا اور محض ڈیزل کے دھوئیں کے چھڑکائو سے خانہ پری کی جاتی ہے اس حوالے سے جب ڈینگی بریگیڈ سے پوچھا جاتا ہے تو وہ خود برملا کہتے ہیں سپرے کے لئے مطلوبہ ادویات اور کیمیکل کی قلت کے باعث فی الحال صرف مچھر کوبھگانے کی کوشش کی جا رہی ہے یاد رہے کہ رواں سیزن میں اب تک 3 افراد ڈینگی وائرس سے انتقال کرچکے ہیں ۔

Exit mobile version