بارک حسےن اوباما ٹےچر تھاتواُس نے اےک دن اپنے دوست سے کہا کہ مےں امرےکہ کا صدر بننا چاہتا ہوں۔ دوست نے جواب مےں کہا کہ اوباما !آپ مےں تےن کمزورےاں ہےں۔اس لئے تم امرےکہ کے کھبی بھی صدر نہےں بن سکتے ہو؟
1 ۔تمہارا باپ مسلمان ہے۔
2۔تمہارے پورے خاندان مےں سے کسی نے سےاست مےں حصہ نہےں لےا۔
3۔تمہارا رنگ کالا ہے۔
اوباما نے کہا کہ مےرے پےارے دوست! آپ نے ٹھےک کہا ہے لےکن مجھ مےںپانچ خوبےاں بھی ہےں اور مےں اےک دن امرےکہ کا صدر بن جاﺅں گا۔
1۔مےں کھبی ہار کے ہارتا نہےں ہوں۔
2۔مےرے اندر اخلاص ہے اس لئے مےں کسی کو دھوکا نہےں دےتا۔
3۔جب کسی کام کو شروع کرتا ہوں تو چھٹی نہےں کرتا اور مےں تھکتانہےں ۔
4۔مےں صبر کرتا ہوں اور خدا ئے پاک صبر کرنے والوں کا ساتھ دےتاہے۔
5۔مےں حالات کو اپنے مطابق ڈھلتا ہوں۔حالات مجھ پر اثر انداز نہےں ہوتے بلکہ حالات کو اپنے مطابق کرلےتا ہوں۔
بارک حسےن اوباما نے اپنی بات سچ ثابت کردی کہ وہ دو مرتبہ امریکہ کا صدر منتخب ہوا۔بارک حسےن اوباما4اگست1961ءکو امرےکہ کی رےاستHawaiiکے شہر Honolulu مےں پےدا ہوئے ۔بارک حسےن اوباما کے والد حسےن سےاہ فام افرےقی ملک کےنےا کا باشندہ تھا۔وہ (حسےن) ستمبر1959ءمےں امرےکہ آئے تھے اورہارورڈ ےونےورسٹی مےں داخلہ لےا تھا۔اس کی شادی اےک سفےد فارم عورت کے ساتھ ہوئی تھی۔ اوباما کا والد مسلمان تھا جبکہ والدہ عےسائی تھی ۔جنوری 1964ءمےںاوباما کے والدےن مےں جدائی ہوئی۔ اوباما اپنی ماں کے ساتھ رہا اور ان کی تربےت بھی مذہب عےسائےت کے مطابق ہوئی۔1965ءمےں اوباما کی والدہ نےSoetoro نامی شخص کے ساتھ شادی کی۔اس کے بعد بھی اوباما ماں کے ساتھ ہی رہا۔اکتوبر1967ءمےں اوباما اپنی ماں کے ساتھ جکارتہ (انڈونےشےا)گےا کےونکہ اس کے سوتےلے باپ وہی مقےم تھے۔بارک حسےن اوباما 1971ءمےں واپس امرےکہ آیا اور دس سال بعد اپنے والد سے ملاقات ہوئی۔موسم گرما کی تعطےلات کے دوران 1981ءمےں اوباما نے جکارتہ(انڈونےشےا)، حےدرآباد(بھارت) اور کراچی (پاکستان) کا تےن ہفتے کا دورہ کےا تھا۔ بارک حسےن اوباما نے مختلف اداروں مےں تعلےم حاصل کی اوراپنی عملی زندگی مےںاپنی پانچ خوبےوں کے ساتھ کام کےا۔وہ تےن خامےوں کے باوجود امرےکہ کے صدر منتخب ہوئے۔
بارک حسےن اوباما کے والد مسلمان تھے جس کے باعث اس کو شدےد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔حتیٰ کہ اس کے مخالف امیدوار ہےلری کلٹن نے الےکشن کےمپئین کے دوران اوباما پر مسلمان ہونے کا الزام بھی لگاےا تھاکےونکہ ےہ حقےقت ہے کہ سفےد فام امرےکی مسلمانوں کو پسند نہےں کرتے ہےں ۔اوباما کے خاندان کا کوئی بھی فرد سےاست کے مےدان مےں نہ تھا۔امرےکی سےاست مےں بھی خاندانی سےاست کا اہم رول ہے ۔اوباما کی تےسری کمزوری سےاہ فام ہوناتھی کےونکہ سےاہ فام لوگوں کو سفےد فام نا پسند کرتے ہےں۔ ان تےن بڑی خامےوں کے باوجود اوباما امرےکہ کے دو مرتبہ صدر کےسے بنے؟آئےے ،ان پانچ خوبےوں پر اےک بار پھر غورکرتے ہےں۔شاےد ہم ان سے کوئی سبق سےکھ جائےں اور ان پر عمل پھرا ہوکر کامےاب انسان بن سکےں۔
1۔” مےں کھبی ہار کے ہارتا نہےں ہوں۔”جو انسان ہار سے ماےوس نہےں ہوتا ہے۔”ہار” دراصل انسان کی کامےابی کا زےنہ ہوتا ہے۔اس لئے ہار سے دلبرداشتہ نہےں ہونا چاہےے بلکہ محنت اور جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔
2۔”مےرے اندر اخلاص ہے اس لئے مےں کسی کو دھوکا نہےں دےتا۔” اخلاص کاجذبہ انسان کی معراج ہے۔جس انسان مےںاخلاص کا مادہ ناپےد ہو، وہ کھبی بھی حقیقی ترقی نہےں کرسکتا۔جوانسان دوسروں کو دھوکہ دےتا ہے،وہ انسان خود دھوکہ کھاتا ہے۔
"ہم سے ملو گے تو ہمےں پاﺅ گے مخلص
ہر چند کہ اخلاص کا دعویٰ نہےں کرتے”
3 ۔”جب کسی کام کو شروع کرتا ہوں تو چھٹی نہےں کرتا اور مےں تھکتا نہےں ۔” ےعنی جولوگ مسلسل محنت کرتے ہےں، وہی لوگ کامےاب ہوتے ہےں۔ کامےابی لگن اور محنت سے کام کرنے والے کی قدم چومتی ہے ،اس لئے محنت سے جی نہےں چرانا چاہےے اور مسلسل محنت کرنی چاہےے ۔
4۔”مےں صبر کرتا ہوں اور خدا ئے پاک صبر کرنے والوں کا ساتھ دےتا ہے۔” ےعنی جس کے ساتھ اللہ رب العزت ہوں ،وہی تو کامےاب لوگ ہےں،اس لئے جس نے صبر کےا وہی انسان کامےاب ہوا۔
5۔”مےں حالات کو اپنے مطابق ڈھلتا ہوں۔حالات مجھ پر اثر انداز نہےں ہوتے بلکہ حالات کو اپنے مطابق کرلےتا ہوں ۔ ” کامےاب انسان ہی وہی ہوتا ہے جو حالات سے آزردہ نہےں ہوتابلکہ حوصلے سے آگے بڑھتا ہے۔