گزشتہ دنوں کراچی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ مجھے پاکستان کے روشن اور مستحکم مستقبل پر کامل یقین ہے، ایک سال پہلے چھائے مایوسی کے بادل چھٹ رہے ہیں، آج ملکی معیشت کے تمام اشاریے مثبت ہیں، اگلے برس تک انشااللہ مزید بہتر ہوں گے، مایوسی مت پھیلائیں ڈیفالٹ کی باتیں نہ کریں، مایوسی مسلمان کیلئے حرام ہے سپہ سالار نے کہا کہ بشمول سیاست کوئی بھی چیز ملک سے مقدم نہیں، ہم سب کو ذاتی مفاد پر پاکستان کو ترجیح دینی چاہیے، ریاست ماں کی طرح ہے اور اس کی قدر لیبیا، عراق اور فلسطین کے عوام سے پوچھیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ یاد رکھیں! پاکستان کے علاوہ ہماری کوئی شناخت نہیں ہے، صرف پاکستانی ہی پاکستان کو بیل آٹ کر کے معاشی استحکام لا سکتے ہیں۔ اپنے سپہ سالار کی یہ باتیں تو صد فیصد درست ہیں لیکن ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں جبکہ یہ امتحان سب کے لیے ہیں اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ نہ صرف حکومت بلکہ اپوزیشن بھی اور تمام ملکی ادارے سب مل کر ملک و قوم کی خوشحالی اور ترقی کے لیے کام کریں، اسی میں ہم سب کے لیے آسانی و کامرانی ہے اور محنت و دیانت ہی ملک و قوم کی ترقی و کامرانی کی کنجی ہے۔ میرا اپنا ہی ایک شعر ہے کہ:
بے کسوں کے سنگ ہو جا دو چند سے دور کنارہ کر
بن تو آس بے آسروں کی بے چاروں کا چارہ کر
عہد موجود میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے جتنے بھی ایم این ایز ہیں ان میں سے ایک منفرد اور متحرک MNAکی محنت و لگن اور کارکردگی و کمال کا میں سب سے بڑا معترف ہوں، اس شخص کی خدمات پہ مجھے اطمینان ہے بلکہ خوشی ہے اور میں اس پہ نازاں اور فاخر بھی ہوں، اس شخصیت کا نام ہے انجینئر قمر الاسلام جو نہ صرف اپنے انتخابی حلقہ میں بلکہ راولپنڈی پٹھوار کے دیگر ایریاز میں بھی ترقیاتی کام کرا رہے ہیں، بالخصوص ان کی دلچسپی اور توجہ ان دیہات پر ہے جن پہ گزشتہ 40سالوں میں کسی نے توجہ ہی نہ دی، ان کا تو مشن ہی یہی ہے کہ کام، کام اور صرف کام۔بلاشبہ میرے پاکستان کے تمام انتخابی حلقوں کو ایسے ہی دیانتدار اور باکردار ایم این ایز کی ضرورت ہے۔ چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی انجنیئر قمر الاسلام کہتے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے نا ممکن کو ممکن بنایا ہے، این اے 53کی غربی شہری آبادی کے عام آدمی کو 66ارب کی لاگت سے 35 کلومیٹر دور چہان ڈیم سے یومیہ ایک کروڑ 20 لاکھ گیلن نیسلے لیول کا پانی مہیا کرنا ایک خواب تھا جسے حقیقت بنایا گیا۔ 2022 جون کے پنجاب بجٹ میں اس منصوبے کےلئے ایک ارب روپے مختص ہوئے لیکن اس منصوبے کی راہ میں لا تعداد رکاوٹیں آئیں جو بفضل اللہ دور بھی ہوئیں اور بالآخر راولپنڈی کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ عملی طور پر سب کے سامنے زمین پر آ گیا۔ یہ منصوبہ تین سال کے قلیل وقت میں مکمل ہوگا، تیزی سے کام جاری ہے۔ بڑھکیں نہیں مارتے بلکہ سر جھکا کر کام کرتے ہیں، میری اور ایم پی اے عمران الیاس کی طرف سے اہل علاقہ بالخصوص ماں، بہنوں، بیٹیوں کو پانی ختم ہونے کے خوف سے نجات مبارک ہو۔ میں اس ناممکن کو ممکن بنانے والے بکھڑال بھائی راجہ قمر الاسلام کو سلام پیش کرتا ہوں اور اپنا ایک نایاب و انمول شعر ان کے نام کرتا ہوں ملاحظہ فرمائیے پلیز:
تو آس ہے کل کی اور امید ہے آج کی
تو پہچان ہے پگ ہے اِس دیس و سماج کی
چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی ایم این اے انجینئر قمر الاسلام راجہ نے بتایا کہ راولپنڈی کی مصروف ترین شاہراہ یعنی اڈیالہ روڈ اوور ہیڈ بریج کی حتمی منظوری دے دی گئی ہے، تخمینہ لاگت ایک ارب 88کروڑ روپے ہے، منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا، اطراف میں بیوٹیفیکشن کے ساتھ پٹھوار کی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا، اڈیالہ روڈ وی آئی پی موومنٹ اور جیل روڈ ہونے کے باعث انتہائی مصروف ترین روڈ بن گئی ہے ٹریفک کا رش رہتا ہے، اوور ہیڈ برج کے فنڈز ریلیز ہو چکے، اس کے علاوہ روات اور چکری کے قریب ایک ایک سو بیڈز کے ہسپتال بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ واضح رہے کہ ایم این اے انجینئر قمر السلام راجہ نے سڑکوں کےلئے 30ارب 50کروڑ روپے CMپنجاب محترمہ مریم نواز سے منظور کرائے تھے، بیشتر سڑکوں پر کام جاری ہے، گورکھپور سے خواجہ کارپوریشن سڑک کی تعمیر و توسیع کا کام جاری ہے، گرجا سے ٹھلیاں سڑک کی تعمیر و مرمت ہو رہی ہے، چک جلالدین سے اڈیالہ روڈ تک مکینوں کو سوئی گیس کا مکمل پریشر فراہم کرنے کےلئے نئی پائپ لائنز بچھائی جا رہی ہیں، چک بیلی خان روڈ کے عوام کی خاطر ریسکیو 1122 کی بلڈنگ جوڑیاں کے مقام پر مکمل ہونے کو ہے جس سے 24گھنٹے عوام کو 1122کی گاڑیاں میسر ہوں گی انشا اللہ ۔ میری نظر میں انجینئر قمر السلام کی شخصیت میں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پورے پاکستان میں سب سے بہتر کام کرنےوالے اور گراں قدر کارنامے سرانجام دینے والے MNAانجینئر قمر الاسلام راجہ کی عاجزی و انکساری، ایثار و محبت و تابعداری اور خلوص و ہمدردی و وفاشعاری میں ذرا بھر بھی کوئی کمی نہیں آئی۔ میرے اپنے پکھڑال پہائی راجہ قمر الاسلام نے اس حلقہ کے سابق پردھان منتریوں کی مانند بڑے بڑے دعوے بالکل بھی نہیں کیے بلکہ ان کا کہنا ہے کہ :
مانا کہ اس زمین کو گلزار نہ کر سکے
کچھ خار کم تو کر گئے گزرے جدھر سے ہم
آج کے پنجاب میں جو بہتر خدمات ہیں وہ میرے خیال میں غریب عوام کو بذریعہ ڈاک ملنے والی مفت ادویات ہیں۔ CM پنجاب محترمہ مریم نواز نے پاکستان کی تاریخ کے پہلے چیف منسٹر ڈائیلسز پروگرام کارڈ کی منظوری دے دی اور پہلی بار ڈائلاسز کے ہر مریض کے علاج کےلئے فنڈز 10لاکھ روپے تک بڑھا بھی دیے۔ امراض گردہ میں مبتلا ہر مریض کےلئے ساڑھے آٹھ لاکھ ڈائیلسز اور ڈیڑھ لاکھ ٹیسٹ وغیرہ کےلئے مختص کیے ہیں۔ محترمہ مریم نواز نے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے گردوں کی امراض کے مریضوں کےلئے مفت ٹیسٹ اور مفت ادویات یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ بہت اچھا کام کیا ہے لیکن راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا۔ ن لیگ اور خصوصا انجینئر قمر الاسلام کی تائید میں یہ میرا پہلا کالم ہے اور آپ اسے میری اعلیٰ ظرفی اور اپنی حوصلہ افزائی سمجھیں۔ میرا اپنا ہی ایک اور شعر ہے کہ :
چین چاہتا ہوں حق اور اقرار کی بات کرتا ہوں
میں پت جھڑ خزاں میں بہار کی بات کرتا ہوں