وزیر اعظم کے انتخاب کےساتھ ہی پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت کا مرحلہ اختتام کو پہنچا اور ملک میں ایک بار پھر ترقی کا سفر دوبارہ سے شروع ہوگا ، شہباز شریف پنجاب کے بہترین منتظم اعلیٰ ثابت ہوئے اورتحریک انصاف کے حکومت کیخلاف عدم اعتماد کے بعد ایک سال تک انہوں نے کامیابی کے ساتھ پی ڈی ایم کی حکومت چلائی ہے ، اب ایک بار پھر و ہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے اور یہ تمام مل کر حکومت سازی کا عمل مکمل کریں گے ، امید ہے کہ وہ تمام منصوبے مکمل کریں گے جنہیں گزشتہ برس انہوں نے ادھورا چھوڑ دیا تھا ،مسلم لیگ (ن)اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار محمد شہباز شریف 201 ووٹ لیکر قائد ایوان منتخب سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب نے92ووٹ حاصل کئے ،بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ جے یوآئی (ف)کے ارکان نے بائیکاٹ کرتے ہوئے رائے شماری میں شرکت نہیں کی ۔ اجلاس کے دوران شدیداحتجاج اور شور شرابہ چور چور کے نعرے لگتے رہے۔ادھرپاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری چین کے صدر شی جنپنگ اور وزیر اعظم لی چیانگ نے شہباز شریف کو وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے ۔ترک صدر رجب طیب ایردوان پہلے غیر ملکی سربراہ ہیں جنہوں نے پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد کا ٹیلی فون کیا۔ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے اپوزیشن کو میثاق معیشت اور مفاہمت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئیں مل کر پاکستان کی قسمت سنواریں اور اس کو درپیش چیلنجز سے نکالیں چاروں صوبوںکوساتھ لیکر چلیں گے آئندہ بجٹ میں معاشی منصوبہ بندی کی جائے گی۔ٹیکس لیول کم کیا جائے گاخارجہ پالیسی میں ہم کسی گریٹ گیم کا حصہ نہیں بنیں گے دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ویزافری انٹری دی جائے گی۔اتوار کو وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد شہبازشریف نے کہاکہ غربت میں کمی، روزگار کی فراہمی، معاشی انصاف، سستا اور فوری انصاف ہمارا نصب العین ہےہم ہمالیہ نما چیلنجز کو عبور کریں گےبیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے ویزہ فری انٹری کی سہولت دینگے۔سستے اور فوری انصاف کے لیے عدالت عظمی اور ایوان مشورہ کرکے نظام لائیںتیل سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں فوری طور پر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دیں، سرمایہ کاری اور کاروبار دوست ماحول کے راستے میں حائل فرسودہ قوانین کا خاتمہ کرینگے، پورے ملک میں بہترین ٹرانسپورٹ کا جال بچھائیں گے، بجلی اور ٹیکس چوری سے نمٹنے کیلئے خود ذمہ داری ادا کروں گا، ایف بی آر میں خودکار نظام متعارف کرائیں گے، اب محنت کرنا ہو گی۔ شہبازشریف کا کہناتھاکہ یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ محمد نوازشریف معمار پاکستان ہیںاس ایوان میں چاروں صوبوں سے قابل ترین لوگ آئے ہیں، ہم ملکر ملک کی کشتی کو منجدھار سے نکال کر کنارے پر لے جائیں گے۔ چیلنجوں سے مل کر نمٹیں گے اور پاکستان کو اس صحیح سمت میں گامزن کرینگے، یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ جاری سال کے دوران 12300 ارب روپے کے محصولات کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، این ایف سی ایوارڈ کے بعد 7 ہزار 300 ارب روپے وفاق کے پاس بچتے ہیں، سود کی ادائیگی 8 ہزار ارب روپے ہے، 700 ارب روپے کا خسارہ لے کر چلتے ہیں، ایسے میں ترقیاتی منصوبوں، صحت و تعلیم کی سہولیات، ملازمین کی تنخواہیں کہاں سے لائیں گے، یہ سب کچھ قرض در قرض لیکر کئی سالوں سے دیا جا رہا ہےاپوزیشن کے احتجاج کرنے والے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے نو منتخب وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ جس ایوان میں بیٹھے ہیں ان کے واجبات بھی قرض سے ادا کئے جا رہے ہیںہم ملکر ضرور ملک کو ان مشکلات سے نکالیں گے ،بجلی و گیس چوری کا سارا بوجھ غریب عوام اٹھاتے ہیں، ہم نے بجلی و ٹیکس چوری روکنی ہے، اس کی ذمہ داری خود سنبھالوں گا۔ آئی ٹی کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرینگے،کھاد پر سبسڈی براہ راست کسان کو دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کو سزائیں ضرور ملیں گی تاہم جو اس میں ملوث نہیں ہیں ان کو کوئی گزند نہیں پہنچائی جائے گی. قومی ایکشن پلان پر عمل کرینگے. آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی کیا ضرورت پیش آئی، یہ غیر ملکی مداخلت کی دعوت دی گئی جو ملکی دشمنی ہے، مزید کسی انتخابی نتیجے کی ضرورت نہیں ہے۔ جبکہ سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا ہے کہ اب ایک ملک اور دو دستور نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم کا الیکشن غیرقانونی ہے یہ پی ڈی ایم کی حکومت کا تسلسل اور ایک فاشسٹ حکومت ہے حکمران اتحاد کے چہرے دیکھ لیں اترے ہوئے ہیں۔سانحہ 9 مئی کی عدالتی انکوائری کرائی جائے عمر ایوب نے کہاکہ یہاں ایک ملک اور دو قانون ہیں۔نواز شریف کو ایئرپورٹ پر بائیو میٹرک کی سہولت فراہم کی گئی۔ ہمارے محبوب قائد کو گرفتار کیا گیا مگر ہم کھڑے رہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت فاشسٹ حکومت تھی،بتایا جائے ارشد شریف اور ظلِ شاہ کا قاتل کون ہے؟ میں پی ٹی آئی کے شہدا کے نام پیش کر رہا ہوں بتائیں ان کا قاتل کون ہے؟پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں ہمارے 10 ہزار ورکرز کو گرفتار کیا گیا۔
حکومت غریبوں پررحم کھائے
وفاقی حکومت نے اس بار غریب عوام کو یوٹیلی سٹور پر آٹا چینی اور دیگر اشیا پرسبسڈی فراہم کرنے سے معزولی ظاہر کی ہے ، ظاہر ہے کہ سبسڈی پر اربوں روپے کے اخراجات آتے ہیں اور اس کا فائدہ غریب عوام تک پہنچے کےساتھ ساتھ اصل منافع خور حضرات فائدہ اٹھالیتے ہیں اور یہی چیزیں پھر مارکیٹ میںدوگنی ، تگنی قیمتوں پر فروخت کرتے ہیں ، اس لئے حکومت کو چاہیے کہ وہ غریب عوام پر رحم کھائیں اور انہیںسبسڈی جاری رکھنے کا اعلان کرے، یوٹیلیٹی سٹورز پر رمضان پیکچ میں چینی، آٹا اور گھی کی قیمتیں کم نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ساڑھے7 ارب روپے کے رمضان پیکج میں 3 بنیادی اشیا پر شہریوں کو مزید ریلیف سے محروم کرتے ہوئے چینی، آٹا اور گھی کی قیمتیں کم نہ کرنےکا فیصلہ کیا گیا ، جس کے تحت رمضان پیکچ کے تحت چینی، آٹا اور گھی کی موجودہ قیمتیں برقرار رہیں گی۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے صارفین کیلئے چینی کی فی کلو قیمت 109 روپے برقرار رہے گی، آٹے کے 10 کلو تھیلے کی قیمت 648 روپے ہی رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی طرح رمضان پیکچ کے تحت گھی کی فی کلو قیمت 365 روپے برقرار رکھی جائے گی، بی آئی ایس پی صارفین کیلئے چینی، آٹا اور گھی کی قیمت پہلے ہی کم ہے، وفاقی کابینہ کی جانب سے رمضان ریلیف پیکیج 2024ءکی منظوری دی گئی ہے، ای سی سی نے گزشتہ ہفتے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رمضان ریلیف پیکج منظور کیا تھا، جس کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر 7 ارب 49 کروڑ روپے سے زائد کا پیکچ دیا جائے گا، رمضان ریلیف پیکج کا اطلاق 5 مارچ سے ہوگا اور اس دوران ٹارگیٹڈ سبسڈی کے ذریعے19 بنیادی اشیاءپر رعایت دی جائے گی۔
این ڈی ایم اے میں فنڈکاغبن لمحہ فکریہ
خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں سے سخت انسانی نقصان پہنچا ہے اور وہاں کی حکومت اور ان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ وہ کام نہیں کرسکی جو اسے کرنا چاہیے تھا ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا محکمہ سارا سال کاغذی پلاننگ کرکے فنڈ غبن کرتا رہتا ہے مگر جب ضرورت پڑتی ہے تو اس طرح کے انسانی جانوں کااور مالی نقصان ہوتا ہے ، یہ لمحہ فکریہ ہے، وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں کو اس جانب توجہ دینی چاہیے ، اخباری اطلاعات کے مطابق اب تک خیبر پختونخوا میں جاری بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ سے ہونےوالے حادثات میں 27افرادجاں بحق جبکہ 38افراد زخمی ہوگئے ، 129گھروں کو جزوی ،33گھروں کو مکمل نقصان پہنچا ۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواکی ہدایت پرمتاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا جارہا ہے، این ڈی ایم اے کو جاں بحق افرادکے ورثا اور زخمیوں کو فوری طور پر امدادی چیکس مہیا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ اداروںکو مکمل الرٹ رہنے کے احکامات جاری کردیے ۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ عوام کو بروقت ریلیف پہچانے کےلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ ڈی جی این ڈی ایم اے نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔