کائنات انسانی نے آج تک انہی شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے، جنہوں نے اپنے روز افزوں تجربے ، ذاتی قابلیت اور محنت کے بل بوتے پر اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں۔ قیام پاکستان سے اب تک افواج پاکستان نے ہر لحظہ قومی سلامتی اور امن و استحکام کیلئے بھرپور کردار ادا کیا ہے گزشتہ چند دہائیوں میں پاکستان اور بھارت کے مابین ہونے والی تین بڑی جنگیں اس بات کی شاہد ہیں کہ جب بھی بھارت کی طرف سے جارحیت اور شرپسندی کا مظاہرہ کیا گیا تو افواج پاکستان نے سیسہ پلائی دیوار بن کر بھارت کے ہر ہتھکنڈے اور پراپیگنڈے کا نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ اقوام عالم کو یہ ثابت کیا کہ پاک فوج کے جری جوان کسی بھی صورت میں دشمن کو ملک کی جانب میلی انکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔دہشتگرد عناصر کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کاروائیاں ہوں یا سرحدوں پر موجود پاک افواج کی مثبت کارروائیاں، پاکستان کی امن و سلامتی پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنا افواج پاکستان کی روایت رہی ہے کچھ عرصہ قبل بھارت کی طرف سے پاکستان پر حملہ کرنے کی سازش کو ناکام بنانا اور اقوام عالم میں پاکستان کے ساخت اور شناخت کو متاثر کن حد تک بحال کرنا بلا شبہ افواج پاکستان کا بہترین کارنامہ ہے۔آپریشن بنیان المرصوص میں بھارت کے خلاف پاکستان کی تاریخی فتح کا سہرا یقینا فیلڈ مارشل سید عاصم منیر صاحب کے سر جاتا ہے کہ جن کی مدبرانہ، دلیرانہ اور غیر جانبدارانہ قیادت نے پاکستان کو اقوام عالم کے سامنے سرخرو کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ سمیت دنیا بھر کے ممالک نے فیلڈمارشل سید عاصم منیر کی دو ر اندیشی ،ثابت قدمی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔حال ہی میں امریکی میگزین دی نیشنل انٹرسٹ نے ان کی کامیاب پالیسیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر نے اہم معاشی معاہدوں کا اعلان کر کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اپنی نئی دوستی کو دگنا کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی میگزین The National Interest نے پاکستان کی خارجہ پالیسیوں اور فیلڈ مارشل کی جانب سے ثابت قدم قیادت کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان نے حالیہ محاذ پر بھارت کو زبردست دھچکا پہنچایا ہے۔ آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی نے صرف پاکستان کو سرحدی محاذوں پر فتح و کامرانی سے ہمکنار نہیں کیا بلکہ معاشی و معاشرتی سطح پر ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کی ایک روشن نوید بھی عطا کی ہے۔ فیلڈمارشل سید عاصم منیر کی پر خلوص قیادت سے بین الاقوامی سفارتکاری میں نمایاں پیش رفت ہوئی۔ جس کا منہ بولتا ثبوت ان کے امریکہ اور چائنہ کے کامیاب دوروں میں ملنیوالی پذیرائی اور عزت افزائی ہے۔ امریکی میگزین نے میں اس بات کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ پاکستان اپنی حکمت عملی سے سفارتکاری کے ذریعے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعات پرامریکی صدر کے کردار کی تعریف بھی کی ہے اور بہترین ثالثی کا کردار ادا کرنے پر خیرمقدم بھی کیا ہے۔ امریکی میگزین میں اس بات کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ بھارت کی پاکستان کیخلاف جارحیت بھی مہنگی ثابت ہوئی اورافواج پاکستان نے دشمن کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاک فضائیہ کی جانب سے بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ۔ امریکی میگزین میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ پاکستان نے امریکی صدر کی پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر کو نوبل امن انعام کے لئے نامزد کیا ہے۔جبکہ بھارت جنگ بندی اور امن قائم کرنے میں امریکی صدر کے کردارسے انکاری رہا۔جنگ بندی کے بعد صدر امریکہ کی دعوت کے باوجود نریندر مودی کا واشنگٹن نہ جانا بھارتی وزیر اعظم کے منفی رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیر اعظم کے اس رویے سے ناراض بھی تھے۔نریندر مودی کے اس حاسدانہ رویے کا فائدہ پاکستان کو ہوا اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بنا پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاس میں دی گئی دعوت کو قبول کیا ۔اس ملاقات کے نتیجے میں ایک ماہ بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کیساتھ اہم معاشی معاہدوں کا اعلان کرکے نلے امریکی سفارتکاری کے نے اپنی اب دورو بھی عطا کی ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے نئی دوستی کو دگنا کردیا۔اور بھارت کے دانت مزید کھٹے کرنے کے لئے بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر محصولات میں اضافہ کردیا۔یوں بھارت کاپاکستان کی خود مختاری پر حملہ کرنے کی ناکام کوشش نے نہ صرف اسے سرحدی محاذوں پر شکست سے دوچار کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر اس کی سفارتکاری کی دھجیاں بھی بکھیر دیں۔ امریکی میگزین نے مزید لکھا ہے کہ امریکہ نے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔جسے واشنگٹن سے بھارت کے دور ہونے کی واضح نشانی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔پاکستانی تجزیہ کاروں کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت اور مثر خارجہ پالیسی اقدامات نے نہ صرف ملک کی ساکھ کو مضبوط کیا ہے بلکہ بھارت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر نمایاں سیاسی دبا بھی پیدا کیا ہے۔تایخ گواہ ہے کہ اقوام عالم کی تقدیر ان کی رہنماں کی منصفانہ اور مدبرانہ قیادت کی مرہون منت ہوتی ہے ۔ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی اس بے مثال قیادت نے پاکستان کی ساخت اور شناخت کو نہ صرف آپریشن بنیان المرصوص میں اجاگر کیا ہے بلکہ ملک پاکستان کو بین االاقوامی سطح پر ایک نئی پہچان اور قدرو منزلت بھی عطا کی ہے۔ ضمیر زندہ ہو تو لمحہ بھر میں قومیں اپنا کھویا ہوا مقام بحال کر لیتی ہیں۔ صدق دل ، ایمان ، اتحاد اور تنظیم کے ساتھ کیا گیاہر فیصلہ ملک و قوم کی بقا اور امن و سلامتی کیلئے ہر لمحہ ایک روشن باب کی تشکیل کر تاہے۔ قائدین کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کیساتھ ساتھ صداقت، امانت اور دیانت ملک و قوم کو ترقی و خوشحالی کی نئی منازل عطاکرتی ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی شخصیت ان تمام اوصاف کا مرقع ہے ۔ پاکستان کا ہر شہری ملک کا تشخص بحال کرنے پر آپ کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔اور امید کرتا ہے کہ آپ کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں پاکستان کو سیاسی، سماجی، سفارتی اور انتظامی سطح پر ایک روشن اور تابندہ مستقبل عطا کریں گی ۔ آپ کی شخصیت اور کردار پر شاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کا یہ شعر صادق آتا ہے:
نگاہ بلند، سخن دلنواز، جاں پرسوز
یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لئے
فیلڈ مارشل کی کامیاب پالیسیاں اورپاکستان کا تشخص
