بیرسٹر گوہر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مولانا کو کوئی پیشکش نہیں کی، پیشکش کرنا سیاست کا حصہ ہے۔گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرے خیال میں مولانا نے اصولی موقف اختیار کیا ہے اور وہ اس پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم قانون سازی ہے، جو خود کی بجائے قوم اور ملک کے لیے کرنی ہے، پہلے ہم اسے دیکھتے ہیں، چاہے پہلے مسودہ پڑھ لیں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ججز کی توسیع نہ کی جائے، ان کی عمریں نہ بڑھائی جائیں، آپ سپریم کورٹ کو ہاتھ نہ لگائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں عدلیہ پر قدغن لگے گی، عدلیہ کمپرومائز ہو جائے گی، جج کو اس کی رائے کے بغیر ٹرانسفر کرنا غیرآئینی ہے۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ 2 ستمبر کو ہم نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کر دی تھیں، ہم نے اپنی ہدایات کی کاپی کی مکمل فائل اسپیکر آفس میں بھی جمع کرائی ہے۔