Site icon Daily Pakistan

وزیر اعظم شہبازشریف کا دورہ ازبکستان !

وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اِس وقت وسطی ایشیاءکے سرکاری دورہ پر ہیں ۔پاکستان کے جہاں دیگرممالک سے دوستانہ اور تجارتی تعلق ہیں اُن میں وسطی ایشیاءکے دوست ممالک کے بھی پاکستان سے انتہائی برادرانہ تعلقات ہیں خصوصاًجب بھی وطن عزیز میں میاں برادران نے پاکستان میں وفاقی حکومت سنبھالی توپاکستان کے نہ صرف دوست ممالک بلکہ اقوام عالم کے دیگرممالک سے بھی دوستانہ اور تجارتی تعلقات میں مزید وسعت پیدا ہوئی جس کے نتیجے میں پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کیساتھ ساتھ ملکی معیشت بھی مضبوط ہوئی۔گزشتہ روزوزیر اعظم محمد شہبازشریف اپنادوروزہ دورہ آذربائیجان مکمل کرنے کے بعد ازبکستان کے صدر عزت مآب شوکت مرزیایوف کی خصوصی دعوت پر تاشقند پہنچے توازبکستان کے وزیرِ اعظم عبداللہ عاریپوف، ازبک وزیرِ خارجہ بختیار سیدوف، تاشقند کے میئر شوکت عمرزاکوف، ازبکستان کے پاکستان میں سفیر علی شیر تختائیف اور پاکستان کے ازبکستان میں سفیر احمد فاروق سمیت اعلی سفارتی و سرکاری اہلکاروں نے وزیرِ اعظم محمد شہبازشریف کا بھرپور استقبال کیا۔تاشقند ہوائی اڈے پر وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کے استقبال کیلئے ازبک مسلح افواج کا چاک و چوبند دستہ بھی موجود تھا۔ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کی یہ خاصیت جوانہیں تمام ترسیاستدانوں سے ممتاز بناتی ہے کہ وُہ کسی بھی ملک میں جائیں تووہاں کی عوام اور اُن کی قیادت میں گھل مِل جاتے ہیں اِس کیساتھ ساتھ خارجہ اُصولوں کے مطابق وہاں کے ہیرویاشہداءکی یادگار پرضرور حاضری دیتے ہیں ۔تاشقند پہنچنے پر بھی وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ازبکستان کے وزیرِ اعظم عبداللہ عاریپوف کے ہمراہ سب سے پہلے یادگار آزادی کا دورہ کیا۔ اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کے ہمراہ وزیر اعظم شہباز شریف نے یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی جو ازبکستان کی شاندار تاریخ اور خودمختاری کی طرف سفر کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے ازبکستان کی ترقی اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے اسکی پاکستان کی آزادی اور ترقی کی جدوجہد کے ساتھ مماثلت کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بڑی خوبصورت گفتگو کی کہ ”آزادی کی یادگار ازبک عوام کے حوصلے اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پاکستان اور ازبکستان امن، خوشحالی اور علاقائی روابط کیلئے مشترکہ وژن رکھتے ہیں۔ یہ دورہ ہماری مشترکہ اقدار اور روشن مستقبل کےلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت کے عزم اعادہ ہے”. یادگار کے دورے کے دوران وزیر اعظم محمدشہبازشریف کو ازبک قوم کی 3000 سالہ تاریخ اور اس کے ہیروز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ کانگرس سینٹر تاشقند پہنچنے پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کوگارڈآف آنرپیش کیاگیا اورازبک صدر عزت مآب شوکت مرزیایوف نے وزیر اعظم کابھرپور استقبال کیا۔دونوں راہنماﺅں میں باہمی تعاون بالخصوص تجارت، سیاحت، توانائی، علاقائی روابط اور ثقافتی تعلقات کے مزید فروغ پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنما¶ں نے پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی تعلقات کے 33 برس کے دوران باہمی تعاون پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔دونوں رہنما¶ں نے آئندہ چار برس میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت کے حجم کو 4 ارب ڈالر پر پہنچانے، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (2021)، ترجیحی تجارتی معاہدے (2023) پر م¶ثر عملدرآمد، دونوں ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری اور پاکستان و ازبکستان کی کاروباری برادری کے مابین تعاون کے فروغ پربھی اتفاق کیا۔ ملاقات کے بعد دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی تقریب میں ازبکستان کی وزارت داخلی امور اور پاکستان کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کی مفاہمتی یادداشت، پاکستان اور ازبکستان کی وزارت دفاع کے مابین عسکری انٹیلی جنس کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، پاکستان اور ازبکستان کے مابین سائنٹفیک-تکنیکی اور جدید شعبوں میں تعاون کا معاہدہ، خبروں کے شعبے کے حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) اور ازبکستان اطلاعات ایجنسی (UZA) کے مابین تعاون کا معاہدہ، پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی (FSA) اور ازبک ڈپلومیٹک اکیڈمی کے مابین مفاہمتی یادداشت،پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی پاسپورٹ پر ویزے کے استثناءکا معاہدہ، ازبکستان کی وزارتِ روزگار اور تخفیف غربت اور پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹرینینگ کمیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت،میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور اور تاشقند کی حاکمیت-(Khokimiyat) (شہری ترقی) کے مابین مفاہمتی یادداشت، لاہور اور بخارا کے مابین بطور جڑواں شہر تعلقات پر مفاہمتی یادداشت، وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام پاکستان اور ازبکستان کی حکومت کے مابین امور نوجوانان پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔تاشقند میں پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے کہا کہ ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ گیم چینجرمنصوبہ ثابت ہوگا، پاکستان منصوبہ پرعملدرآمد میں پرعزم ہے، دونوں ممالک کے درمیان توانائی، کان کنی، معدنیات، ٹیکسٹائل،آئی ٹی اورسیاحت میں تعاون کوفروغ دینے کی وسیع تراستعدادموجودہے، دونوں ممالک کے تاجرمشترکہ منصوبوں کے ذریعہ باہمی تجارتی تعلقات میں اضافہ کیلئے اپنا کرداراداکریں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف نے بھی دوطرفہ تعلقات میں مضبوطی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے وزیر اعظم محمد شہبازشریف کے بھرپور موقف کی تائید اوردوطرفہ تجارتی معاہدوں پرعملدرآمد کی بھرپور یقین دہانی کرائی ۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کا دورہ آذربائیجان کے بعد دورہ ازبکستان بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس طرح وزیر اعظم نے وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ پاکستان کے تعلقات کوایک نئے دورمیں داخل کیا ہے اِس سے نہ صرف پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تعلقات کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا۔خصوصاًوزیر اعظم کے دورہ ازبکستان میں ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ کے حوالے سے پاکستان، افغانستان اورازبکستان پرمشتمل سہ فریقی کمیٹی کے قیام پرجواتفاق ہواہے، اس منصوبہ کوعملی جامع پہنانے سے نہ صرف مشرقی ایشیا،جنوبی ایشیا اوروسطی ایشیا کے درمیان رابطے بڑھیں گے بلکہ محفوظ اورسستے ٹرانسپورٹ پرمبنی تجارت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔

Exit mobile version