Site icon Daily Pakistan

وزیر اعظم کا کامیاب دورہ متحدہ عرب امارات!

پاکستان اورمتحدہ عرب امارات کی دوستی۔ یہ دودِنوں کی بات نہیں۔ اس لازوال دوستی کی تاریخ دہائیوں پر مبنی ہے ۔وطن عزیز،سبز ہلالی پرچم ،پاک دھرتی پر جب بھی کٹھن وقت آیاتوجہاں سعودی عرب،چین نے پاکستان کابھرپور ساتھ دیا وہیں متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستان کاہاتھ تھاما۔متحدہ عرب امارات اور پاکستان نہ صرف دوستی کے رشتے میں بندھے ہیںبلکہ دونوںممالک ایک دوسرے پر بھرپور اعتمادبھی کرتے ہیں۔لاکھوں پاکستانی متحدہ عرب امارات میں بسلسلہ روزگار مقیم ہیں ۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے فروری میں جب منصب وزارت اعظمیٰ سنبھالا تودیگرممالک کی طرح متحدہ عرب امارات کے بھی کامیاب دورے کئے اور دونوں ممالک میں تعلقات کے ایک نئے دورکاآغاز ہوا۔گزشتہ روزوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمدشہبازشریف دوبئی پہنچے تواعلیٰ حکام نے وزیر اعظم اور اِن کے وفد کابھرپور استقبال کیا۔ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے بھرپور اور جامع خطاب کے بعدوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمدشہبازشریف نے بین الاقوامی تاجروں،عالمی راہنماﺅں سے بھی ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں ترقی کے نئے مواقعوں اور تجارت کے حوالے سے اپنے اعتماد میں لیا۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کی یہ خاصیت جوانہیں تمام ترسیاستدانوں سے ممتاز کرتی ہے وُہ ہے وزیر اعظم کاکشادہ دلی سے بین الاقوامی راہنماﺅں سے ملاقاتیں اور مختلف زبانوں پر عبور ۔وزیر اعظم نے اپنے دورے کے دوران پاکستانی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے بھی ملاقات کی ۔ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کا سفر جاری ہے، پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے، کان کنی اور معدنی وسائل کی ترقی پر بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہے جبکہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بے پناہ صلاحیت ہے، آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، ہماری 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان کو آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تربیت دے کر ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہے ہیں، جنوری میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر رہی ہیں جو گذشتہ کئی سال کے مقابلے میں ریکارڈ ہے، برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔سرمایہ کاروں نے پاکستان کی ترقی اور حکومتی اقدامات پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی تعریف کی اور معاشی استحکام کے بعد ملکی ترقی کے سفر کی شروعات پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔دورہ متحدہ عرب امارات کے موقع پر وزیر اعظم سے جہاں پاکستانی کاروباری شخصیات اورسرمایہ کاروں نے ملاقاتیں کیں وہیں بین الاقوامی تاجروں نے بھی وزیر اعظم محمدشہبازشریف سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔دورہ متحدہ عرب امارات کے موقع پر جہاں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی ملاقاتیں ہوئیں وہیں وزیر اعظم سے کویتی ہم منصب،سری لنکن صدر،صدرونائب صدر متحدہ عرب امارات سے بھی مفصل ملاقاتیں ہوئیں اورنئے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے نئے منصوبے شروع کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی گئی ۔کویت کے وزیر اعظم شیخ احمد عبداللہ الاحمد الصباح سے ملاقات میں پاکستان اور کویت کے مابین برادرانہ تعلقات کا جائزہ اور دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیادونوں راہنماﺅں نے پاکستان-کویت تعاون کو مزید وسعت دینے اور موجودہ تعلقات کو باہمی طور پر مفید مضبوط اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔ ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی مفادات کی تکمیل کے لائحہ عمل و تعلقات کی مضبوطی پر گفتگو کی۔ ملاقات میں اقتصادی، تجارتی اور ترقی و دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین موجود اشتراک و تعاون پر گفتگو کی گئی جو پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کےلئے دونوں ممالک کے ویژن سے ہم آہنگ ہیں۔نائب صدرمتحدہ عرب امارات اوردوبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات کے موقع پر شیخ محمد بن راشد المکتوم نے وزیر اعظم شہباز شریف کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین گہرے اور دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کاروبار اور جدت کے عالمی مرکز کے طور پر دبئی کی شاندار ترقی کو متحدہ عرب امارات کی دور اندیش قیادت کا ثبوت قرار دیا۔ متحدہ عرب امارات کو پاکستان کا قابل اعتماد اتحادی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالی جس کا مقصد توانائی، انفراسٹرکچر، کان کنی اور آئی ٹی جیسے اہم شعبوں میں متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا ہے ۔وزیر اعظم کا دورہ متحدہ عرب امارات انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔دورہ متحدہ عرب امارات بلکہ ایک سال کے دوران وزیر اعظم کے جتنے بھی بیرونی دورے ہوئے اِن سب کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں جس سے نہ صرف معیشت کی مضبوطی ہورہی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان ایک نئی پہچان اور مستقبل کی بڑی معیشت بھی بننے جارہاہے ۔

Exit mobile version