Site icon Daily Pakistan

پاکستان کی فلسطینیوں اور کشمیریوں سے محبت

محترم لیاقت بلوچ، نائب امیر جماعتِ اسلامی،نے کہا کہ دینی جماعتوں اور رہنماو¿ں کی اولین ذمہ داری ملک میں مذہبی/مسلکی ہم آہنگی، وحدت و اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ سیاسی شدت، انتہا پسندی کے مقابلہ میں مذہبی محاذ پر برداشت اور ملک و مِلت کی ترقی کے لیے قوم میں مثبت تعمیری کردار ادا کرنا شرعی اور قومی فریضہ ہے۔ فلسطینیوں اور کشمیریوں سے محبت پاکستانیوں کے خون میں شامل ہے۔ غزہ کے بہادر، ثابت قدم، متقی عوام نے اپنے صبر و اسٹقامت سے صیہونیت کو شکست دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ شکست خوردہ صیہونیت کو سہارا دینے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ ماضی کی غلطیوں کے ازالہ کے لیے عالمِ اسلام کو درپیش نئے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت اتحادِ ا±مت کے جذبہ سے سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور علمی و تحقیقی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں مشترکہ حکمتِ عملی بنائیں۔ مِلی یکجہتی کونسل اتحادِ ا±مت اور پاکستان میں وحدت و اتحاد کی کوششیں جاری رکھے گی۔
جماعتِ اسلامی نے آئی پی پیز کی ل±وٹ مار کو بےنقاب کردیا ہے۔ آئی پی پیز کی ل±وٹ مار میں حکومتیں اور بیوروکریسی شاملِ جرم ہیں۔ حکومت اعلانات اور دعوے نہیں بجلی، گیس اور تیل سستا کریں۔ سیاست اور سرکاری ریاستی اداروں میں گ±ھسی کالی بھیڑیں سارے نظام کو تباہی سے دوچار کرکے عوام کو مایوسی کی بندگلی میں دھکیل رہی ہیں۔ عام آدمی، سفید پوش طبقہ زبوں حالی کا شکار ہے لیکن اراکینِ پارلیمنٹ نے اپنے معاوضہ جات 300 گنا بڑھاکر اپنے خلاف عوام میں موجود غم و غصہ اور نفرت کو مزید بڑھادیا ہے۔
سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا کہ اندرونِ سندھ بدامنی کے خلاف اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے جماعتِ اسلامی کی عوامی احتجاجی مہم قابلِ قدر ہے۔ حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائیں اور وفاق کے حوالے سے صوبوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے طے شدہ فارمولہ کے مطابق ہر صوبے کو ا±س کے حصے کا پانی دیا جائے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پانی کے ذخائر میں اضافہ کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کریں۔ وفاقی حکومت دیامر بھاشا ڈیم اور دیگر آبی ذخائر کے متاثرین کی شکایات کا ازالہ کرے۔معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات میں کہاکہ قرآن و سنت پر عمل پیرا ہو کر ہی امت کے مسائل کا تدارک ہوسکتا ہے۔ امت مسلمہ اور بالخصوص نوجوان نسل کو علم کے میدان میں آگے بڑھنا ہوگا۔ڈاکٹر ذاکر نائیک نے منصورہ میں مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیا، اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ بہت عرصے سے جماعت اسلامی کے ہیڈ آفس منصورہ آنے کی خواہش تھی۔حافظ نعیم الرحمان نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو جماعت اسلامی کی دینی، تعلیمی، فلاحی و تحقیقاتی کاوشوں سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں دینی، علمی اور امت کو درپیش چیلنجز سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
محترم حافظ نعیم الرحمن امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ جماعت اسلامی سے وابستہ فلاحی تنظیمیں انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔ جماعت اسلامی اتحاد امت کی داعی ہے، پاکستان میں ترقی، امن اور خوشحالی کا انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ تمام مسائل کا حل قرآن و سنت پر عمل کرنے میں پوشیدہ ہے۔ رسول کریمﷺ نے دنیا کو امن اور رواداری کا پیغام دیا ہے۔قرآن و سنت پر سو فیصد عمل کر کے ترقی خوشحالی اور کامیابی مل سکتی ہے۔ پاکستان کی موجودہ مشکلات کا حل صرف قرآن و سنت کی پیروی میں ہے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے پیارے رسولﷺ کی اطاعت کے بغیر ملک کی موجودہ گھمبیر صورت حال اور مسائل کے بھنور سے نکلنا نا ممکن ہے۔ ہماری د±نیاوی، معاشی، سیاسی اور سماجی مشکلات کا حل نظام مصطفیٰ کے نفاذ میں مضمرہے۔ خون کے آخری قطرے تک ہم ملک پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔ آج ہمارے سیاست دانوں کی اکثریت ملک کی سلامتی اور آئین وقانون کی بالا دستی کی بجائے خود غرضی کو فروغ دینے کی کوشش میں مگن ہے۔ یہ بات نہ آئین کے لیے بہتر ہے اور نہ ہی ملک و قوم کے لیے موزوں ہے۔ آج سیاست دانوں کی اکثریت اپنے مفادات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پاکستان کے آئین کی تشریح کر رہے ہیں جو کہ کسی بھی صورت ملک پاکستان کی سلامتی اور ترقی کے لیے فائدہ مند نہیں۔ آج پاکستان کی عوام کو متحد ہو کر ملک میں اسلامی روایات کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہی عمل پاکستان کو نہ صرف موجودہ گھمبیر صورت حال سے بچائے گا بلکہ پاکستان کو ترقی کی جانب بھی گامزن کرے گا۔

Exit mobile version