ان دنوں پاکستان بھرمیں سی پیک کے دسویں اور چین کی پی ایل اے کے قیام کی سالگرہ کی تقریبات نہایت جو ش و خروش کے ساتھ منائی جارہی ہے کیونکہ چین پاکستان کا مخلص ، ہمدرد دوست ملک ہے جس نے ہر آڑے وقت میں پاکستان کی بھر پور طریقے سے مدد کی ، یہ مدد مالی بھی تھی ، اخلاقی بھی تھی ، سفارتی بھی تھی اور دفاعی بھی تھی۔ پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کیلئے چین نے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے وہ تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے ، ٹیکسلا کا ہیوی مکینیکل ریبلڈپلانٹ ،میراج ریبلڈ پلانٹ اور پاک چین اشتراک سے بننے والا لڑاکا جنگی طیارہ جے ایف تھنڈر 17اس دوستی کی اعلیٰ مثالیں ہیں ، اسی حوالے سے گزشتہ روز چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے قیام کی 96ویں سالگرہ جی ایچ کیو میں منائی گئی۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔تقریب میں محترمہ پینگ چنکسو، عوامی جمہوریہ چین کے سفارتخانے کے ناظم الامور، میجر جنرل وانگ ژونگ، دفاعی اتاشی، چینی سفارت خانے کے حکام اور پاکستان کی مسلح افواج کے افسران نے شرکت کی۔چینی ناظم الامور نے پی ایل اے کے قیام کی 96ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب کی میزبانی کرنے پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔ چینی ناظم الامور نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان یہ تعاون پر مبنی شراکت داری وقت اور بین الاقوامی تناظر میں ضروری ہے۔ چین اور پاکستان نے ابھی مشترکہ طور پر سی پیک کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ منائی ہے۔ گزشتہ ماہ میں آرمی چیف اور دیگر فوجی رہنماﺅں نے چین کے کامیاب دورے کیے، جس سے دونوں افواج کے درمیان تعلقات کو مضبوطی سے فروغ ملا ہے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے پی ایل اے کو مبارکباد دی اور چین کے دفاع، سلامتی اور قوم کی تعمیر میں پی ایل اے کے کردار کو سراہا، آرمی چیف نے دونوں ممالک کی فوج اور عوام کے درمیان گہرے تعلقات کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی۔جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات منفرد اور مضبوط ہیں جس نے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی مضبوطی کو ثابت کیا ہے۔ پی ایل اے اور پاکستان آرمی ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور ہمارے تعلقات ہمارے اجتماعی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ادھرچینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی دسویں سالگرہ پر مبارکباد کا خصوصی پیغام جاری کیا گیا۔چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی منظر نامے میں تبدیلیوں کے باوجود چین پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، 2013 میں اس منصوبے کے اجرا سے اب تک چین اور پاکستان نے سی پیک سے باہمی ترقی کے بے شمار اہداف حاصل کئے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کے مابین مضبوط اور دیرینہ دوستی کی واضح سند ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کا پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کو بحال کرنے میں اہم کردار ہے۔چینی صدر شی جن پنگ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی دسویں سالگرہ پر منصوبے کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے، دونوں ممالک کی فلاح و بہبود کیلئے توسیع دینے کا اعادہ کیا اور سی پیک میں مجموعی منصوبہ بندی کو بہتر کرنے اور باہمی تعاون کو توسیع دینے پر زور دیا۔سی پیک خطے میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے ، یہ نہ صرف راہداری کا منصوبہ ہے جووسط ایشاءکے ممالک کو چین کے ساتھ بذریعہ سڑک جوڑے گا بلکہ جہاں جہاں سے یہ منصوبہ گزرے گا اس کے آس پاس اقتصادی اور صنعتی زونز قائم ہوں گے جن کے ذریعے پاکستانی ایکسپورٹ میں اضافے کے امکانات ہوں گے بلکہ اندرون ملک بیروزگاری کی شرح میں بھی کمی واقع ہوگی ۔
ایس کے نیازی کا افواج پاکستان کو صا ئب مشورہ
ایس کے نیازی ملک کے واحد صحافی ،تجزیہ نگار بلکہ ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہے جو بڑی سے بڑی بات اپنے پروگرام میں کردیتے ہیں جس کے اثرات کافی عرصہ سے تک محسوس کیے جاتے ہیں، ماضی میں انہوں نے ملکی مفاد اور ملکی استحکام کیلئے جو تجاویز دیں ان پر عملدرآمد ہوا اور اب وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے ، ملک میں چارٹر آف اکانوی کی تجویز سب سے پہلے انہوں نے پیش کی جس پر ملک بھر کے سیاستدان متفق ہوئے اور افواج پاکستان نے اس تجویز کو نہایت سنجیدگی سے لیا ، اب گزشتہ روز انہوں روز نیوز کے پروگرام سچی بات میںچیف ایڈیٹر پاکستان گروپ آف نیوز پیپرز ایس کے نیازی نے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک صاف شفاف الیکشن کیلئے کرداراداکریں،سپہ سالار کی بہت کوشش ہے کہ معیشت سمیت ملکی معاملات ٹھیک ہوں،الیکشن سر پر،سیاسی جماعتوں میں اعتماد کا فقدان دکھائی دے رہا ہے،نگران حکومت کے چناو¿وسیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد صورتحال سامنے آئےگی۔ پروگرام میں شریک ماہر معاشیات مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ اعلان کردہ معاشی اصلاحات خوش آئند اور قابل عمل بھی ہیں ، معاشی اصلاحات پاکستان کو دوبارہ اپنے پاﺅں پر کھڑی کرسکتی ہیں ، افواج پاکستان کی مدد کے بغیر فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ حل ہونا ناممکن تھا، آرمی چیف کی زراعت کے معاملات کی قیادت کرنا احسن فیصلہ ہے ،اصلاحات بہت مشکل کام ، کوئی حکومت اس میں ہاتھ ڈالنے کو تیارنہیں تھی ۔ امید ہے جو پراجیکٹس اعلان کئے گئے ہیں ضرور آپریشنل ہوں گے۔اس وقت ملک کی مسلح افواج ملک کیلئے ایک آس اور آخری امید کا درجہ رکھتی ہے ، اس لئے اگر وہ آئندہ عام انتخابات کے صاف شفاف انعقاد کیلئے اپنا رول ادا کریں گی تو یقینا ان کا یہ عمل ملکی دفاع ، ملکی معیشت اور داخلی صورتحال کو بہتر بنانے میں بنیادی کردار ادا کرے گا ، افواج پاکستان ہر پاکستانی کیلئے ایک ریڈ لائن کی حیثیت رکھتا ہے اور اس ادارے کے اخلاص پر کسی قسم کا کوئی شک یاشائبہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ انہوں دفاع وطن کیلئے اپنا خون بہاکر اپنی وفا کا ثبوت قوم کو دیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ پوری قوم ان کے ساتھ بے پناہ محبت ، الفت اور پیار رکھتی ہے اور ان سے اپنی امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں ، زندگی کا کوئی بھی معاملہ اگر درست نہ ہورہا ہو تو تجویز یہی ہوتی ہے کہ فوج کو بلایا جائے کیونکہ وہ کام میرٹ پر کرتے ہیں ، اسی حوالے سے ایس کے نیازی صاحب نے جو تجویز دی ہے وہ قابل غور ہے اور اس حوالے سے افواج پاکستان کو اپنا کردار ضرور ادا کرنا چاہیے۔
معاشی بحران کے خاتمے کیلئے امریکی نیک خواہشات
امریکا پاکستان کا بہت پرانا حلیف ملک ہے جس نے تعمیر و ترقی کیلئے پاکستان میں کئی منصوبے مکمل کیے ، خاص طور پر ملک میں اٹامک انرجی کے فروغ کیلئے امریکا کا کردار بنیادی ہے کیونکہ پاکستان میں اٹامک انرجی کمیشن کی بنیاد رکھنے کی تجویز امریکا نے دی تھی ، بدقسمتی سے پاکستان کے اندر ایک ایسا گروہ پایا جاتا ہے جو پاک امریکا تعلقات کو خراب کیلئے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا اور پاکستان میں ہونے والی کسی بھی خرابی یا گڑ بڑ کا الزام امریکا پردھر دیا جاتا ہے اور عوامی حلقوں میں یہ ثابت کرنی کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ یہ محض پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں ، اسی حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ واربریفنگ کے دوران کہاکہ امریکا معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔ امریکا ترقی اور شرح نمو میں اضافے کا باعث بننے والی تجارت اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ان کاکہناتھاکہ امریکا ہر صورت میں پاکستان اور اس کے شراکت داروں کے باہمی فائدے کو یقینی بنانے کے لیے شفافیت اور ڈیٹا سیکیورٹی کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتا رہے گا ۔امریکا نے باجوڑ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے باجوڑ میں جے یو آئی (ف)کی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حملے تمام پر امن اور جمہوری معاشروں کی توہین ہیں،انہوں نے دہشت گرد گروہوں کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری مستحکم بنانے کےلئے پاکستان سے رابطے جاری رکھیں گے۔طالبان پر واضح کیا ہے کہ افغانستان دہشت گردی کے اڈے کے طور پر استعمال نہ ہو۔