Site icon Daily Pakistan

یومِ آزادی پر جشن فتح

ملک بھر میں78 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبیکیساتھ جشن فتح کے طور پرمنایا گیا ، 78ویں آزادی کے سورج کو طلوع ہوتے ہی توپوں کی سلامی دی گئی ملک بھر میں ملکی ترقی، خوشحالی ، یکجہتی اور امن کی دعائیں مانگی گئیں ۔ بھارت کیخلاف پاکستان کی تاریخی فتح نے یوم آزادی کو چار چاند لگادیئے ملک کا ہر شہر ،ہر گلی ، محلہ سبز ہلالی پرچم کے رنگوں سے مزین نظر آیا۔ جناح اسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں یومِ آزادی اور معرکہ حق کی فتح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیرِاعظم شہباز شریف اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان، قومی اسمبلی اورسینیٹ ارکان اوردوست ممالک کے سفرا سمیت بڑی تعداد میں شہری بھی شریک ہوئے۔ایک خوبصورت تقریب کے پیچھے وہ جذبہ عیاں نظر آیا جسے جذبہ حب الوطنی کہا جاتا ہے۔جذبہ حب الوطنی ایک ایسا پاکیزہ اور مقدس جذبہ ہے جو انسان کو اپنی مٹی، اپنے ملک، اپنی تہذیب اور اپنے ہم وطنوں سے محبت کرنا سکھاتا ہے۔ یہ جذبہ انسان کے دل میں فطری طور پر پایا جاتا ہے اور جیسے جیسے انسان شعور کی منزلیں طے کرتا ہے، ویسے ویسے یہ جذبہ مزید پختہ ہوتا جاتا ہے۔حب الوطنی کا مطلب صرف اپنے وطن سے محبت کرنا ہی نہیں بلکہ اس کی عزت، سلامتی، ترقی ، اور خوشحالی کیلئے ہر ممکن کوشش کرنا بھی ہے۔ جیسا کہ ملک میں امن و سلامتی کے قیام کیلئے کوششیں کرنا دوسروں ممالک میں جا کر بھی اپنے ملک کے وقار کو بلند رکھنا اور اس طرح کے تمام عملی اقدامات حب الوطنی کی بہترین مثالیں ہیں ۔ لال چند فلک نے کیا خوب کہا تھا کہ
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
تمام صوبوں میں بھرپورتقریبات کے دوران اس عزم کا اظہار کہ وطن کے وقار پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے اس طرح کا تجدید عہد ہے جو ہر پاکستانی پر اس مٹی کا قرض ہے وطن کی عزت و آبرو کا خیال رکھ کر ہی پاکستان سے محبت کا اظہار کیا جاسکتا ہے ورنہ محض کھوکھلے بیانیے کے سوا ہماری زندگیوں میں کچھ بھی باقی نہیں رہتا ۔صدر مملکت آصف زرداری اوروزیر اعظم محمد شہباز شریف نے تمام پاکستانیوں کے جذبہ حب الوطنی کو خوبصورت دادتحسین دیتے ہوئے کیا خوب بیان دیا ہے کہ یہ دن ہمیں جرات، اتحاد اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، حال ہی میں قوم نے بیرونی جارحیت کے جواب میں اپنی طاقت،عزم اور اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ معرکہ حق میں کامیابی غیر متزلزل عزم ،بے مثال پیشہ ورانہ مہارت اور قومی اتحاد کا ثبوت ہے،بھارت کی بلاجواز جارحیت کے جواب میں ہم نے تحمل،حکمت اور بھرپور قوت سے دفاع کیا۔دونوں سربراہان کے خوبصورت بیانیہ میں پاکستان کے اداروں اور پاکستانیوں کے بھارت کیخلاف عزم مصم کو داد دی گئی ہے ۔ فیاض رشک نے کہا تھا کہ
طاقت کے سارے زور کو خاموش کر دیا
خاموشیوں نے شور کو خاموش کر دیا
فیاض ہم دیا نہیں جس کو کہ آپ نے
شب بھر جلایا بھور کو خاموش کر دیا
بلاشبہ پاکستان صبح کاذب نہیں بلکہ صبحِ صادق کا نام ہے رات کی تاریکیوں میں بھٹکا ہوا ہمارا دشمن روشنی کیلئے دیا جلانے کی بجائے اپنی ہی لوگوں کی کٹیا جلا بیٹھا ہے ۔پاکستان نے جس تدبر سے کامیابی سمیٹی اورنہ صرف پاکستانی عوام بلکہ دشمن کے طرف کے عام لوگوں کی زندگیوں کو بھی محفوظ رکھااور فتح کا جھنڈا بھی لہرا دیا اس عظیم ترین فتح کیلئے پوری قوم چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈمارشل سید عاصم منیر، نیشنل انٹیلی جنس (ملٹری)،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، نیشنل انٹیلی جنس (ملٹری)چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف، نیشنل انٹیلی جنس(ملٹری)اور چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نیشنل انٹیلی جنس(ملٹری)اور تمام افواجِ پاکستان کی شکر گزارہے۔ دنیا کی تاریخ میں ایسا جوابی وار کسی ملک نے نہیں کیا جو پاکستان نے کیا ۔ایک ایسی تاریخ رقم کی گئی جس نے صدیوں تک کے تاریخی سفرمیں انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔یومِ آزادی پر قائداعظم کے افکار کی روشنی میں ہمیں پاکستان کی ترقی اور وقار کی بلندی کیلئے ساری زندگی کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے ہمیشہ کام، کام اور کام کی اہمیت پر زور دیا انہوں نے جس تدبر کے ذریعے پاکستان کو حاصل کیا کوئی لیڈر اس کو ہر گز حاصل نہ کر پاتا۔ راقم الحروف کے اشعار قارئین کی نذر کرتے ہوئے اختتام کر رہا ہوں کہ
قائدِ اعظم تری ہر اک بصیرت کو سلام
تیرے ہر اک قول کی تفسیر ہے چودہ اگست
پتھروں کو چیر کے افواج نے گاڑھے علم
ہاتھ میں اک حیدری شمشیر ہے چودہ اگست

Exit mobile version