Site icon Daily Pakistan

یوم دفاع پاکستان ….ایک روایت ، ایک عہد

ءکی پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی قوم نے اپنے جانثاروں کے شانہ بشانہ ملک کی سرحدوں کا دفاع باوقار انداز میں مو¿ثر بناتے ہوئے دنیا کو یہ باور کرایا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں۔ بلاشبہ قوم و ملک کا مستقبل ان کی ثابت قدمی جرات1965 اور اولوالعزمی سے وابستہ ہے۔ افواج پاکستان کاشمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے کہ قوم کے یہ جانباز دفاع وطن کےلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنا بھی اپنے لئے باعث صد افتخار سمجھتے ہیں۔ اس جنگ میں بہادری اور جرات کے جو کارنامے سر انجام دیئے گئے اور قربانی کا جو جذبہ دیکھنے میں آیا وہ ناقابل یقین تھا۔جنگ ستمبر میںاسلامی اخوت کے انمول جذبے کے علاوہ تمام پاکستانیوں کی سوچ ایک تھی، عمل ایک تھا، انداز ایک تھا۔ اس جنگ نے ہمارے اندر اتحاد و یک جہتی کا وہ احساس پیدا کر دیا کہ تمام اہل وطن، ملت واحدہ میں بدل گئے۔ عوام اپنے بہادر فوجی افسروں اور جوانوں پر وفور محبت میںپروانہ وار گر رہے تھے۔ ملت کا ہر فرد جذبہ ایثار کا پیکر بنا ہوا تھا۔ ہر شخص کا جذبہ قربانی عروج پر تھا۔ لوگ اپنی ذاتی کاروں میں رسد و خوراک بھر بھر کرمحاذ جنگ تک پہنچا رہے تھے۔ 6 ستمبر کا دن قوم میں جہاں ایک نئی امنگ پیدا کرتا ہے وہاں دشمن کے قبیح عزائم کی نشاندہی بھی کرتا ہے کہ کس طرح اس نے ایک آزاد ملک کی آزادی کو سلب کرنے کی ناپاک کوشش کی اور اس قوم کے غیض و غضب کو دعوت دی جس نے صرف دو دہائیاں قبل ہزاروں جانوں کی قربانی دے کر اپنے لئے ایک الگ اور آزاد مملک حاصل کی تھی۔ جارح دشمن اپنی طاقت کے نشے میں اتنا مخمور تھا کہ اس نے ایک خود مختار قوم کی سالمیت روندنے اور شام کی چائے جمخانہ لاہور میں پینے کا پلان بنایا۔ لیکن جب ہماری قوم کے شیر دل جوانوں نے دشمن کو للکارا تو وہ اپنے علاقے میں اپنی باقیات چھوڑ کر بھاگ نکلا۔ نجانے دشمن اپنے ایڈونچر سے قبل یہ کیوں بھول گیا تھا کہ یہ وہی قوم ہے جو اپنی سرحدوں کی حفاظت کےلئے کٹ مرنے سے بھی دریغ نہیںکرتی۔بھارتی فوج میں اعلیٰ ترین عہدے سے ریٹائرڈ ہونے والے ائیرمارشل بھارت کمار نے پچاس سال میں پہلی مرتبہ تسلیم کیا ہے کہ 1965ءکی جنگ میں پاکستان کے مقابلے میں بھارت کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا یہاں تک کہ پاکستان نے صرف دو دن میں بھارت کے35طیارے تباہ کردیئے تھے۔ ائیرمارشل بھارت کمار نے یہ اعتراف اپنی کتاب” دی ڈیولزآف دی ہیمالین ایگل،دی فرسٹ انڈو پاک وار“ میں کیا ہے ۔ بھارت کے موقر اخبا ر”ٹائمز آف انڈیا“نے اس کتاب کے حوالے سے ایک رپورٹ بھی شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع کے ریکارڈ میں تسلیم کیا گیا کہ1965کی جنگ میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تاہم یہ جنگ ہار جیت کے بغیر ختم ہوئی۔جنگ کے دوران بھارت کے 460 طیاروں میں سے 59 اور پاکستان کے186 میں سے 43 طیارے تباہ ہوئے۔ 1965کی جنگ بھارت اور پاکستان کے درمیان پہلی فضائی جنگ تھی۔بھارتی فضائیہ کو پاک فضائیہ پر عددی لحاظ سے برتری حاصل تھی لیکن پاکستانی طیارے ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بھارت کے مقابلے میں زیادہ جدید تھے۔ جنگ کے وقت بھارتی فضائیہ کے پاس28لڑاکا اسکوڈرن جبکہ پاکستان کے پاس صرف11اسکواڈرن تھے۔ پاک فضائیہ نے آناً فاناً دو دن میں بھارت کے 35طیارے تباہ کردیئے جن میں 6ستمبرکو پٹھان کوٹ اور سات ستمبر کلائکندا میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ بھارت نے اس جنگ کے دوران اپنے 28 اسکواڈرن میں سے 13 اسکواڈرن چینی خطرے کے پیش نظر مشرقی اور وسطی سیکٹر پر تعینات کیے۔بھارتی اخبار کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارتی فضائیہ کا بہت زیادہ نقصان ہو ا جسے پاکستان کی فتح سمجھا گیا۔ بھارتی اخبار نے اس سے پہلے کی ایک رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ مودی حکومت کی طرف سے 1965کی جنگ کو ایک عظیم فتح کے طور پر منانے کے فیصلے پر بھارت میں تنقید کی جارہی ہے اورکئی حلقوں میں سوال پیدا ہو رہے ہیں کہ 1965کی جنگ تو ہار جیت کے بغیر ختم ہو ئی تھی تو پھر یہ فتح کا جشن کیوں منایا جا رہا ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کی سرکاری جنگی تاریخ بتاتی ہے کہ 1965 کی جنگ کا خاتمہ بغیر ہار جیت کے ہوا۔ یہ جنگ 17 دن تک جاری رہی اور22ستمبر کو جنگ بندی ہو گئی۔ وزارت دفاع نے نتیجہ اخذ کیا تھا کہ مجموعی طور پرفضائی جنگ میں کسی نے بھی فیصلہ کن کامیابی حاصل نہیں کی تھی۔ واضح پلان کے بغیردونوں اطراف نے آپریشن کیا۔بھارت نے 1965 کی جنگ کے زخم کا بدلہ لینے کیلئے 1971میں پاکستان کو بھاری نقصان پہنچایا۔ چند دن قبل بھارتی فوج کی جانب سے دئیے گئے اشتہار میں تسلیم کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے میدان جنگ میں پاکستانی فوج کے خلاف بزدلی کا مظاہرہ کیا۔ صفحہ اول کے ہندی اخبارات میں چھپنے والے ان اشتہارات میں بھارتی فوج نے اپنی فوج کی بزدلی کو خود تسلیم کیا ہے۔بھارتی فوج کے شعبہ اطلاعات عامہ کے ایڈیشنل دائریکٹر کا کہنا ہے کہ مذکورہ اشتہار غلطی سے شائع ہوا ہے تاہم حقیقت میں بھارتی افواج نے میدان جنگ سے فرار اور اپنی شکست کی حقیقی کہانی خود ہی بیان کردی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ جنگ ستمبر افواج پاکستان کی شجاعت ، دلیری اور جانبازی کی وہ تاریخ رقم کر گئی جس نے خلافت عثمانیہ کے بعد دنیا کے نقشہ پر ملت اسلامیہ کی ایک قوت کو زندہ کیا۔ 65ءکی جنگ کا ہر محاذ جذبہ حریت کی داستان رقم کر گیا۔ اس جنگ میں پوری قوم فوج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی تھی۔ ہمیں سوچنا چاہیے جس قوم نے رات کے اندھیرے میں حملہ کرنے والے اپنے سے چار گنا بڑے دشمن کو شکست سے دوچار کرکے بازو مسلم کا زور دکھایا۔ آج بھی وہ قوم دشمن کے دانت کھٹے کرنے کےلئے تیار ہے۔ پاکستانی عوام کاجوش و جذبہ دیدنی تھا لوگوں نے اپنے حوصلوں کو قائم رکھا۔ یہ معرکہ تمام حکومتی اداروں، فلاحی تنظیموں غرضیکہ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کا امتحان تھا جس میں سرخرو ہو کر قوم نے ثابت کیا کہ وہ اپنے سرحدی محافظوں کے ساتھ ہے۔ جنگ کا ایک محاذ ہمارے ادیبوں، شاعروں ، گلوکاروں نے سنبھالا اور ولولہ انگیز ترانے اور نغمے تخلیق کئے جو نہ صرف قوم کے جذبات کے ترجمان تھے بلکہ میدان جنگ میں مصروف کار افواج پاکستان کے جوش اور ولوے کی ضمانت بھی تھے۔

Exit mobile version