بنگلا دیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والے طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد جنم لینے والی سول نافرمانی کی تحریک کے نتیجے میں ملک کی سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والی حسینہ واجد مستعفی ہوگئیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حسینہ واجد نے استعفی دیدیا اور اپنی بہن کے ہمراہ خصوصی طیارے میں بھارت روانہ ہوں گی۔ انھیں مستعفی ہونے سے قبل تقریر بھی ریکارڈ کرانے نہیں دی گئی۔بنگلادیش کی سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والی حسینہ واجد کو مبینہ طور پر فوج کی جانب سے مستعفی ہونے کے لیے 45 منٹ کا وقت دیا گیا تھا۔شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے قبل قوم کے نام تقریر بھی ریکارڈ کروانے کی کوشش کی لیکن انھیں اس کا موقع نہیں دیا گیا۔اس وقت ہزاروں کی تعداد میں مشتعل مظاہرین شیخ حسینہ واجد کے گھر میں داخل ہوگئے اور لوٹ مار کی بھی اطلاعات ہیں۔تاہم شیخ حسینہ واجد اس سے قبل ہی خصوصی طیارے میں اپنی بہن کے ہمراہ بھارت روانہ ہوں گئیں۔اس وقت لاکھوں کی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر موجود ہیں۔دوسری جانب ملک کے آرمی چیف نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کچھ دیر ہی میں عوام سے خطاب کریں گے۔