اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کردی گئی، لاکھوں افراد نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی اقتدا میں نماز جنازہ پڑھی.تہران کی سڑکوں پر اسماعیل ہنیہ اور ان محافظ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے لاکھوں افراد تاحد نگاہ قطاروں میں کھڑے نظر آئے، لوگوں نے بینرز، اسماعیل ہنیہ اور شہید ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں، بینرز پر مہمان کا بدلہ لینا ہم پر فرض ہے کے نعرے درج تھے. شہید اسماعیل ہنیہ کا جسد خاکی ہوائی جہاز کے ذریعے سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچادیا گیا، آج جمعہ کے روز دوحہ کی سب سے بڑی امام محمد بن عبدالوہاب نامی مسجد میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد دوحہ ہی میں سپرد خاک کردیا جائے گا، حماس نے جمعہ کے روز یوم غیض وغضب منانے کا اعلان کردیا ہے، حماس کے مطابق اس ہنیہ کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے عرب اور اسلامی دنیا کے کئی رہنما شریک ہوں گے۔ حماس نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ جمعہ کی نماز کے بعد "ہر مسجد سے احتجاجی مارچ شروع کریں”۔ترک صدر طیب ایردوان نے بھی حماس سربراہ کی شہادت پر ترکیہ میں یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے ۔ حزب اللہ نے کہا ہے کہ انہوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب شمالی اسرائیل پر درجنوں راکٹ برسادیئے ، حزب اللہ کے مطابق یہ راکٹ حملے جنوبی لبنان پر حملے کے رد عمل میں کئے گئے ہیں جس میں ان کے اعلی کمانڈر شہید ہوگئے تھے۔ امریکا نے خطے کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اپنے 12بحری جنگی جہاز مشرق وسطی میں تعینات کردیئے ہیں۔ یہ بات امریکی اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتائی۔ ایران اور اس کے اتحادی مسلح گروہوں نے اسرائیل پر مربوط حملوں کی تیاری شروع کردی ہے تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملے اس طرح سے کئے جائیں گے کہ خطے کو مکمل جنگ سے بچایا جائے، بدھ کے روز اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکری کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے ایران اور اس کے اتحادی مزاحمتی گروہوں کا ایک اجلاس ہوا، اس اجلاس کی بریفنگ سے واقف دو ذرائع نے بتایا کہ "دو منظرناموں پر تبادلہ خیال کیا گیا، پہلا یہ کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے بیک وقت ردعمل دیا جائے یا پھر ہر فریق کی طرف سے حیران کن ردعمل دیا جائے”۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اپنے سینئر کمانڈر کی نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تمام سرخ لکیریں عبور کرچکا ہے، اس کیخلاف جوابی کارروائی ناگزیر ہوگئی ہے۔ ایران اور اتحادیوں کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد اسرائیل میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ ملک بھر میں فوج اور سکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ ہر طرح کے جوابی حملوں اور مزید جارحیت کیلئے بھی تیار ہے۔