Site icon Daily Pakistan

خطے میں بھارتی دہشت گردی

بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے تمام ممالک میں دہشت گردی میں ملوث ہے جس کے واضح شواہد موجود ہیں۔افغانستان سے بھی ثناءالسلام نامی بھارتی دہشت گرد 29 فروری کو شہر قندھار سے گرفتار کیا گیا۔ بھارتی دہشتگرد کا تعلق کیرالہ سے ہے اور وہ تاجکستان کے راستے افغانستان میں داخل ہوا۔ ثناءالاسلام نے بھارتی افسروں کے حکم پر افغانستان آنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افسروں نے افغانستان میں داعش کے نمائندوں سے ملاقات کا حکم دیا تھا۔ افغانستان کی انٹیلیجنس ایجنسی نے ثناء الاسلام کو داعش سے رابطے کے جرم میں گرفتار کیا ہے اور اس نے داعش سے روابط کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ 2016ء میں بھی ایک بھارتی خاتون داعش کے لیے کام کرنے پر گرفتار کی گئی تھی۔ نومبر 2019ءمیں داعش کے لیے کام کرنے والی 10 بھارتی خواتین ننگرہار سے گرفتار ہوئی تھیں۔
بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادو کے اقبالی بیان سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت خطے میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 8 سال مکمل ہوگئے ، کلبھوشن یادیو پاکستان میں حسین مبارک پٹیل کے نام سے دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔
پاکستانی سیکورٹی فورسز نے 8 سال پہلے بھارت کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادو کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر عالمی سطح پر بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کیا۔ 3مارچ 2016 کو پا کستانی ایجنسیوں نے چمن کے علاقے ماشخیل سے کلبھوشن کو گرفتار کیا تھا، 54 سالہ کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا کمانڈر رینک کا حاضر سروس افسر تھا، کلبھوشن 2003 سے بھارتی ایجنسی ”را“ کیلئے پاکستان میں منظم دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔کلبھوشن یادیو 2003 میں چاہ بہار ”ایران“ میں جعلی پاسپورٹ پر داخلہ ہوا، کلبھوشن نے اسکریپ کے کاروبار کی آڑ میں بلوچ علیحدگی پسندوں کا نیٹ ورک پروان چڑھایا، کلبھوشن یادیو نے اپنے بیان میں ”را“ کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا۔
کلبھوشن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارا ہدف سی- پیک گوادربندرگاہ اور بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دینا تھا، را پاکستان میں انتشارپھیلانے، معصوم پاکستانیوں کے خون بہانے میں ملوث تھی، پاکستان نے کلبھوشن کی دہشت گردانہ کارروائیوں پر مبنی ڈوزیئر یواین کے حوالے کیا۔بھارت نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی شہری تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا، 10 اپریل 2017 کو کلبھوشن کی سزائے موت کے اعلان پر بھارت میں کھلبلی مچ گئی تھی جس کے بعد بھارت نے کلبھوشن کا مقدمہ لڑنے اور پاکستان میں بھارت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کا اعتراف کیا تھا۔
اعلیٰ حاضر سروس انٹیلی جنس افسر کا پاکستان میں گرفتار ہونا ”را“ کی دہشتگردی پھیلانے کا ثبوت ہے، ماضی میں سری لنکا، نیپال اور میانمار بھی بھارت پردہشت گردی کا الزام لگا چکے ہیں، کیا عالمی برادری بھارت کے ہمسایوں کے کیخلاف دہشتگردی کی شکایات پر کوئی ایکشن لیں گی؟ کیاہندو توا نظریہ کے تحت پنپتا ہندوستان خطے میں انتشار پھیلا کر عالمی امن کیلئے خطرہ نہیں بن رہا؟۔
بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“خفیہ طورپرپاکستان میں دہشت گرد قوتوں اور کالعدم ٹی ٹی پی کی مالی معاونت کررہی ہے۔ آر ایس ایس اور ہندوتوا نظریے کی پیروکار مودی سرکار اور”را“ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہیں۔مودی سرکار نے خطے اور بالخصوص پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور خطے کے ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی ہے۔بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ خفیہ طور پر پاکستان میں دہشت گرد قوتوں اور ٹی ٹی پی کی مالی معاونت کر رہی ہے۔گزشتہ سال اپریل میں بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والا گلزار امام شنبے بھی بھارتی حکومت اور ”را“ کے ایما پر پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث رہا۔دسمبر 2023 میں بلوچ نیشنل آرمی کے کمانڈر سرفراز احمد بنگلزئی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت بلوچستان میں خفیہ طور پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت کر رہا ہے۔ پاکستان میں انتشارپھیلانے کے لیے بھارت بلوچستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو مالی مدد اور اسلحہ فراہم کررہاہے، پاکستانی سرزمین پر بھارت کی جانب سے کی جانے والی دہشتگردی کے شواہد موجود ہیں اور پاکستان میں بھارتی دہشتگردی کی ایک طویل تاریخ موجود ہے۔بین الاقوامی دہشت گردی کا ارتکاب کرنے پر امریکی، کینیڈین اور برطانوی حکومت نے سینئر ”را“ ایجنٹس کو ملک سے نکلنے کا حکم دیا۔
وحشت کے گھوڑے پر سوار بھارت پاکستان دشمنی میں اس قدر آگے نکل گیا ہے کہ وہ خطے میں انسانیت سوز کارروائیاں کرنے سے بھی باز نہیں رہتا۔ یوں تو گزشتہ 73 سال سے بھارتی ایجنسیاں پاکستان میں گڑ بڑ کرانے کی کوششوں میں مصروف رہی ہیں لیکن 9/11 کے واقعے کے بعد دنیا کی تبدیل شدہ صورتحال بالخصوص افغانستان میں نیٹو فورسز کے آنے کے بعد سے پیدا شدہ حالات کے بعد ا±س نے پاکستان کے خلاف دہشتگرد کارروائیاں کروانے اور پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے افغانستان کو اپنا مورچہ ہی بنا لیا تھا۔
پاکستان میں دہشت گردوں سے رابطوں اور دہشتگرد کارروائیوں کے لیے فنڈز کی فراہمی کا ماسٹر پلانر بھارتی آرمی کا کرنل راجیش تھا۔ بھارت ایک طرف کشمیر، لداخ، آسام اور تامل ناڈو کے عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑتا رہا ہے اور افغانستان میں بیٹھ کر پاک افغان بارڈر پر کشیدگی پھیلانے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک چلانے جیسی کارروائیاں کرتا رہا ہے تو دوسری طرف پاکستان کے خلاف جھوٹا واویلا کرتا رہا ہے۔

Exit mobile version