Site icon Daily Pakistan

خواتین کا عالمی دن اور وزیر اعلیٰ پنجاب

یہ امر قابل ذکر ہے کہ 6مارچ کو لاہور کے میو ہسپٹال میں جس موثر انداز میںوزیر اعلیٰ پنجاب نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پرہسپتال کے ایم ایس کو معطل کیا اس پر عوامی حلقوں نے خاصی ستائش کا اظہار کیا ہے۔عوام کی اکثریت نے توقع ظاہر کی ہے کہ مریم آئندہ بھی عوام کے مسائل کے حل کےلئے ایسے ہی فوری ردعمل کا اظہار کرئیں گی۔دوسری جانب سبھی جانتے ہےں کہ ہر سال 8 مارچ کو دنیا بھر میں *خواتین کا عالمی دن* منایا جاتا ہے، جس کا مقصد خواتین کے حقوق، برابری اور ان کے سماجی، سیاسی اور اقتصادی کردار کو اجاگر کرنا ہے۔اسی ضمن میں پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز خواتین کی ترقی اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے خاصی متحرک ہیں اور وہ اس حوالے سے خواتین کے حقوق اور ان کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے تاکہ خواتین کو مساوی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ مبصرین کے مطابق اگر ان منصوبوں کو مزید تقویت دی گئی تو مستقبل میں پنجاب میں خواتین مزید مستحکم، خود مختار اور محفوظ ہوں گی، اور صوبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔یاد رہے کہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ نے گزشتہ ایک برس میں پنجاب میں *ویمن پروٹیکشن سینٹرز* کا قیام عمل میں لایا، جہاں خواتین کو قانونی اور سماجی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے لیے آسان قرضوں کی اسکیم، ورکنگ ویمن ہاسٹلز، اور خصوصی روزگار کے مواقع بھی متعارف کروائے گئے ہیں تاکہ خواتین کو خود مختار بنایا جا سکے اور اسی ضمن میں پنجاب میں خواتین کی تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے لیے کئی منصوبے شروع کیے گئے ہیں ۔اسی حوالے سے یہ امر بھی اہم ہے کہ تعلیمی وظائف، ڈیجیٹل لرننگ پروگرامز، اور اسکل ڈیولپمنٹ سینٹرزکے ذریعے پنجاب میں خواتین کو تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ مزید برآں، ملازمت میں خواتین کا حصہ بڑھانے کے لیے سرکاری اور نجی شعبے میں خواتین کے لیے مخصوص کوٹہ مقرر کیا گیا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ ملازمتوں میں شامل ہو سکیں۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پنجاب حکومت نے خواتین کے لیے خصوصی پبلک ٹرانسپورٹ سروس بھی متعارف کروائی ہے، تاکہ وہ محفوظ سفر کر سکیں۔ اس کے علاوہ، خواتین کے تحفظ کے لیے ہیلپ لائنز، پولیس ویمن ڈیسک، اور قانونی معاونت کے مراکزبھی قائم کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری مدد حاصل کی جا سکے ۔ دوسری طرف یہ امر کسی تعارف کا محتاج نہےں کہ مریم نواز پاکستانی سیاست کا ایک نمایاں چہرہ ہیں، جو حالیہ دنوں میں پنجاب کی وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ہیں۔ وہ اپنی قیادت، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور صوبے کی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے عوام میں خاصی مقبول ہیں علاوہ ازیںان کی حکومت نے تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، اور معیشت جیسے کلیدی شعبوں میں کئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں۔ کسے معلوم نہےں کہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے اور مریم نواز نے اس میدان میں متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان کی قیادت میں پنجاب میں **لیپ ٹاپ اسکیم** کا دوبارہ اجرا کیا گیا ہے، جس کے تحت ہونہار طلباءکو جدید تعلیمی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، تعلیمی وظائف اورتعلیمی اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن کے منصوبے بھی جاری ہیں تاکہ جدید تعلیمی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔اس ضمن میں پنجاب کی انتظامی سربراہ نے سرکاری اسکولوں کی بہتری پر بھی خصوصی توجہ دی ہے، جس کے تحت اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی، اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی بہتری جیسے اقدامات شامل ہیں۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانے کےلئے نئے اسکولوں کی تعمیر اور موجودہ اسکولوں میں سہولیات کی بہتری پر کام کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے صحت کے شعبے میں بھی قابل ذکر اقدامات کیے ہیں اور اس ضمن میں پنجاب میں ہیلتھ کارڈ اسکیم کو مزید وسعت دی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کو مفت علاج کی سہولت میسر آ سکے۔ سرکاری اسپتالوں کی بحالی، نئے میڈیکل کالجز کا قیام، اور موبائل ہیلتھ یونٹس کا اجرا ان کے نمایاں منصوبے ہیں، جو دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے زچہ و بچہ صحت پروگرام کا بھی آغاز کیا ہے تاکہ حاملہ خواتین کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ مزید برآں، بچوں کی ویکسینیشن مہم، مفت ادویات کی فراہمی، اور کینسر و دیگر مہلک بیماریوں کے علاج کے لیے خصوصی مراکز کا قیام بھی حکومت کے صحت سے متعلق ایجنڈے کا حصہ ہے۔یہ امر خصوصی توجہ کا حامل ہے کہ انفراسٹرکچر کی ترقی کسی بھی خطے کی معیشت کو مستحکم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے اور اس حوالے سے پنجاب حکومت نے سڑکوں کی تعمیر و مرمت، نئے فلائی اوورز اور انڈر پاسز کی تعمیر کے منصوبے شروع کیے ہیں تاکہ ٹریفک کے مسائل کو کم کیا جا سکے اور اسی ضمن میںاورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس کے منصوبوں کو مزید وسعت دی جا رہی ہے تاکہ عوام کو آرام دہ اور کم خرچ سفری سہولتیں میسر آ سکیں۔اس کے علاوہ، دیہی علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، پبلک ٹرانسپورٹ کے نئے منصوبے، اور جدید بس سروسز کا اجرابھی شامل ہیں تاکہ لوگوں کو بہتر سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔مبصرین کے مطابق پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ شہری اور دیہی علاقوں میں یکساں ترقی ہو تاکہ تمام شہریوں کو مساوی سہولتیں دستیاب ہوں۔ یاد رہے کہ مریم نواز کی حکومت نے صوبے میں معاشی استحکام کے لیے صنعتی زونز کی ترقی، کاروباری طبقے کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی، اور زرعی اصلاحات جیسے اقدامات کیے ہیں اورگرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت کسانوں کو سبسڈی پر ٹریکٹر فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہو۔اسی تناظر میں غیر جانبدار معاشترتی اور سیاسی ما ہرین نے کہا ہے کہ اس بات سے بلا کون واوقف نہےں کہ پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو عالم اسلام کی پہلی رہنما تھیں جو پاکستان کے وزیراعظم کے منصب پر فائز رہیں اور بلاشبہ انہوں نے اپنے دور میں ہر شعبے میں پاکستانی سیاست پر انمنٹ نقوش چھوڑے ۔ایسے میں سنجیدہ حلقوں نے رائے ظاہر کی ہے کہ یہ توقع رکھنا بےجا نہ ہوگا کہ مریم نواز بھی پنجاب کے علاوہ پاکستان بھر میں اپنی مثبت شناخت کا سفر جاری رکھیں گی۔

Exit mobile version