پاکستان اور چین کی دوستی شہد سے میٹھی،ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے۔نہ صرف دونوں ممالک کی قیادتوں بلکہ دونوں جانب بسنے والی عوام میں بھی والہانہ محبت ہے۔پاکستان کے ہرقومی دِن کے موقع پر چینی شہری جہاں پاکستان زندہ بادکے نعرے بلند کرتے ہیں وہیں پاک چین دوستی زندہ باد کی آوازیں بھی پورے چین سے گونجتی ہیں۔ سابق وزیر اعظم شہیدذوالفقار علی بھٹو کے دور اقتدارمیں پاکستان اور چین میں دوستی اورتجارتی تعلقات میں گرمجوشی پیداہوئی تووہیں دونوں ممالک کی دوستی کواوج ثریاتک لے جانے میں مسلم لیگ ن اورخصوصاسابق وزیراعظم اور صدرمسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی بھی بھرپورکاوشیں شامل ہیں۔ سی پیک جیساعظیم الشان منصوبہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے ویژن کاعکاس ہے۔ رواں سال ہی پاک بھارت کشیدگی اورمعرکہ حق میں پاکستان کی فتح کے موقع پر بھی چینی قیادت اور عوام نے پاکستان کابھرپورساتھ دیااورپاکستان کی فتح کے موقع پر جہاں پاکستان،ترکیہ،آذربائیجانی عوام نے پاکستان کے سبزپرچم لہرائے وہیں چینی عوام نے بھی ایک دفعہ پھر پاکستانی قوم کیساتھ بھرپور اورغیرمتزلزل حمایت کا اعلان کیا۔اِس حوالے سے گزشتہ دنوں چینی وزیرخارجہ وانگ ژی نے بھی دورہ پاکستان پردوٹوک الفاظ میں کہاکہ چین پاکستان کو اپنا انتہائی مضبوط دوست اور سدا بہار تزویراتی شراکت دار سمجھتا ہے اور چین علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اِس وقت چین کے شہر تیانجن میں چین کے صدر شی جن پنگ کی زیر صدارت شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاسوں سی ایچ ایس اور سی ایچ ایس پلس میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کررہے ہیں۔ 2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے کے بعد سے پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی تمام سرگرمیوں اور میکانزم میں فعال اور تعمیری حصہ لیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے کثیر الجہتی ایجنڈے کے حصول کے لئے ہرممکن تعاون بھی فراہم کیاہے۔سی ایچ ایس شنگھائی تعاون تنظیم میں فیصلہ سازی کا سب سے بڑا فورم ہے جو تنظیم کو سٹریٹجک، سیاسی اور سکیورٹی سمت فراہم کرتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم سی ایچ ایس اعلامیوں، بیانات اور اہم فیصلوں کی منظور ی دیتی ہے۔ پاکستان نے گزشتہ سال 16 اور 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت )سی ایچ جی( کے اجلاس کی بھرپور میزبانی کی تھی جس کے چرچے اقوام عالم میں بھی ہوئے اوراقوام عالم نے پاکستان کی بھرپورمیزبانی اور بہترین انتظامات کوبھی سراہاتھا۔ گزشتہ روزجہاں دیگررکن ممالک کاچینی قیادت نے بھرپو راستقبال کیاوہیں وزیر اعظم پاکستان محمدشہبازشریف کابھرپوراستقبال اورپر وٹوکول کیساتھ خوش آمدیدکہاگیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ ایس پلس اجلاس کے دوران کثیر الجہتی کو حقیقت کے طور پر قبول کرنے اور علاقائی سلامتی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمدشہبازشریف نے کثیرالجہتی نظام، اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کا احترام کرنے اور تنازعات کو پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کثیر الجہتی نظام پر پاکستان کے پختہ یقین کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے بات چیت، باہمی احترام اور جامع سفارتکاری کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ ایس سی او کو جدت پر مبنی ترقی کو اپنی ترجیح بنانا چاہئے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ترقی میں تعاون کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پاکستان ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر اپنا کردار ادا کرے گا۔ تمام ترسیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھ کردیکھاجائے توخارجہ محاذ پر پاکستان کی جونمائندگی وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کی یاکررہے ہیں اِس کی مثال نہیں ملتی۔ایس سی اوکے موقع پر جہاں وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے بین الاقوامی راہنماں سے خوشگوار ملاقاتیں کیں وہیں فوٹوسیشن کے موقع پرچینی صدراور روس کے صدرکی وزیر اعظم محمد شہبازشریف سے ملاقاتیں اِس وقت بین الاقوامی میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں اِسی طرح پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کاگودی میڈیا بھی وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی کامیاب خارجہ پالیسی اوربین الاقوامی راہنماؤں کیساتھ خوشگوارملاقاتوں کے حوالے سے تذکرہ کررہاہے۔اِسی طرح پاکستان اور آذر بائیجان کی دوستی بھی ایک نئے دورمیں داخل ہو رہی ہے اورایس سی اوکے موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے صدر جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کو آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان تاریخی امن معاہدے پر دستخط کرنے پر صدر علییوف کو مبارکباد دی جو جنوبی قفقاز میں دیرپا امن اور استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ آذربائیجان کے صدر نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں جاری سیلابی صورتحال کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے نقصان اور مالی نقصانات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں آذربائیجان کی حکومت اور عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف کادورہ چین اورایس سی اومیں جامع خطاب اور پاکستان کی بھرپورنمائندگی نہ صرف قابل تحسین ہے بلکہ ایسی سی اوکے موقع پر ایک دفعہ پھر ثابت ہوگیاہے کہ پاکستان نہ صرف خطہ بلکہ دنیامیں ایک نئی پہچان اور عزم کیساتھ آگے بڑھ رہاہے۔
وزیر اعظم کاکامیاب دورہ چین!
