دنیا کی امیر ترین شخصیت ایلون مسک کو رواں سال بڑا دھچکا لگا ہے، 2025 میں انکی مجموعی دولت میں 102 ارب ڈالر کی بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کمی کی بڑی وجہ ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہے۔اس کمی کے باوجود مسک کی مجموعی دولت تقریبا 330 ارب ڈالر ہے، جو انہیں اب بھی دنیا کا امیر ترین شخص بناتی ہے اور وہ ایمیزون کے سی ای او جیف بیزوس سے 108 ارب ڈالر زیادہ دولت رکھتے ہیں۔ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں اس سال 35 فیصد کمی واقع ہوئی، جو تقریبا 404 ڈالر سے کم ہو کر 263 ڈالر فی شیئر تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں کمپنی کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن تقریبا 400 ارب ڈالر کم ہو کر 900 ارب ڈالر سے بھی نیچے آ گئی ہے۔سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹیسلا کے حصص سے دستبرداری کی متعدد وجوہات ہیں، تاہم حالیہ مہینوں میں ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں 37 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔اس کی ایک وجہ ایلون مسک کی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں خدشات ہیں۔ تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ مسک کی سیاسی سرگرمیوں کے اثرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے اور ٹیسلا کی اصل قدر اس کی جدت اور ٹیکنالوجی میں مضمر ہے، خاص طور پر خودکار ڈرائیونگ اور روبوٹک اسسٹنٹس کے شعبوں میں۔مزید برآں ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں کمی کے باوجود بعض تجزیہ کار اب بھی کمپنی کے مستقبل کے امکانات کے بارے میں پرامید ہیں۔یہ بھی قابل ذکر ہے کہ 2024 کے آخر میں ایلون مسک کی دولت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا تھا اور وہ 400 ارب ڈالر کی دولت تک پہنچنے والے پہلے شخص بن گئے تھے۔تاہم 2025 میں ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں کمی کے باعث ان کی دولت میں کمی واقع ہوئی۔
دنیا
ایلون مسک کی دولت میں 102 ارب ڈالر کی بڑی کمی
- by Daily Pakistan
- مارچ 8, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 179 Views
- 4 مہینے ago