پاکستان خاص خبریں

حضرت فاطمہ زہرا کے اسوہ طیبہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ،ممبرگلگت بلتستان اسمبلی کنیز فاطمہ

حضرت فاطمہ زہرا کے اسوہ طیبہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ،ممبرگلگت بلتستان اسمبلی کنیز فاطمہ

خاتون جنت، حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران روالپنڈی میں ایک پرنور محفل باعنوان "حضرت فاطمہ س کی سیرت کی روشنی میں عصر حاضر میں خواتین کا کردار” منعقد کی گئی، جس میں تمام مسالک سے تعلق رکھنے والی اسکالرز اور کرسچن کمیونیٹی کے نمائندوں نے خصوصی شرکت کی۔ مقررین نے حضرت فاطمہ الزھرا سلام اللہ علیہا کو دنیا کے تمام خواتین کیلئے نمونہ عمل قرار دیا۔ممبرگلگت بلتستان اسمبلی کنیز فاطمہ نے اپنے خطاب میں کہا اسوہ حضرت زہرا (س)کی روشنی میں موجودہ دورکی خواتین کو اپنی اولاد کی تربیت کرنی چاہئیں اس وقت معاشرے میں جتنی بھی برائیاں جنم لے رہی ہیں اس کی اصل وجہ مائوں کی طرف سے اپنی اولاد کی تربیت میں غفلت کی وجہ سے ہے مائیں اپنی اولاد کی تربیت کے حوالے سے حضرت فاطمہ زہرا (س)کے اسوہ طیبہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے جنہوں نے معاشرے کو حضرت اما حسین(س) اورحضرت زینب (س) جیسی اولاد دی ہیں انہوں نے کہا کہ خواتین اگر ٹھان لیں تو کوئی بھی کام ان کیلئے مشکل نہیں ہے انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں نے شادی کے بعد مزیدتعلیم حاصل کی اوربچوں کی تربیت کے ساتھ معاشرے کے لئے بھی کام کررہی ہوں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القران کی سکالر ناہیدہ راجپوت نے کہا کہ سوشل میڈیا اورمغربی یلغار کی وجہ سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوگیا ہے جس کے لئے خواتین کو بحثییت بیٹی،ماں ،زوجہ اورمعاشرے کی فرد کے اسوہ فاطمہ سلام اللہ علیہا پر عمل کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا شتر بے مہار کی طرح بلکہ ایک عفریت اورآفت کی طرح معاشرے پرحملہ آورہورہا ہے جب تک سیرت فاطمہ پر خواتین عمل نہیں کریںگی اس وقت تک معاشرے میں بہتری نہیں ہوگی۔ ۔کرسچن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون سکالر،سپیریئر سسٹر ،پرنسپل سینٹ کیتھرین گرلز سکول اینڈ کالج لال کرتی محترمہ ایلیس نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ دورکی خواتین کو حضرت مریم اورحضرت زہر سلام اللہ علیہما کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے دونوں خواتین ہمارے لئے رول ماڈل ہیں انہوں نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کا کردار مردوں سے زیادہ ہے اوراپنے بچوں کی تربیت کے حوالے سے خواتین کی ذمہ داریاں زیادہ ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مذہبی سکالر و مرکزی مسئول تعلیم و تبلیغات امامیہ آرگنائزیشن پاکستان شعبہ خواتین گل زہرا نے کہا کہ یوم ولادت حضرت فاطمہ اوریوم خواتین کے دن ہمیں دیکھنا ہوگا کہ معاشرے کو پر امن بنانے کے لئے ہمیں کیا کرداراداکرنا ہے انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ کے اسوہ حسنہ پر عمل کرکے ہم دونوں جہانوں میں فلاح پا سکتے ہیں۔فرامرز رحمان زاد ڈی جی خانہ فرہنگ کے بیان میں کہاگیا کہ حضرت زہرا (س)ہر دورکی خواتین کے ل ئے نمونہ عمل ہیں حضرت زہرا(س)جیسی موزوں اور اعلیٰ رول ماڈل کا ہونا خواتین کیلئے سعادت کا باعث ہے۔ مغربی سرمایہ دارانہ نظام کا نظریہ اسلام کے نقطہ نظر سے بالکل مختلف ہے مغرب میں اخلاقی انحرافات قانونی شکل اختیار کرچکے ہیں ، جو خواتین کو آلہ کار تصورکرنے کی مغربی سوچ کی عکاسی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے میں خواتین اور خاندان کے اہم کردار کواوراہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے دشمن نے اسلامی حجاب کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ معصومہ نقوی نے کہا جب تک ہم اہل بیت(ع) کے دامن سے متوسل ہیں اورپاک آرمی ہمارے ساتھ ہیں ہمار ا ملک اورہم محفوظ ہیں اورکوئی مائی کا لال ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ،حضرت فاطمہ زہرا(س)معاشرے کی خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے معروف جنرل شہید سردار قاسم سلیمانی کو جب بھی مشکل پیش آتی اوراس کاحل ڈھوندنے میں دشواری ہوتی تو وہ حضرت زہراسلام اللہ علیہا سے توسل کرتے اوران کی مشکل حل ہوتی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri