پاکستان جرائم

عدالت کا وفاقی حکومت کو لاپتہ شہری کے والد کو 30 لاکھ معاوضہ دینے کا حکم

عدالت کا وفاقی حکومت کو لاپتہ شہری کے والد کو 30 لاکھ معاوضہ دینے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو لاپتہ شہری کے والد کو 30 لاکھ معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 15 سال سے لاپتہ خیبرپختونخوا کے شہری ہارون محمد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار کی جانب سے ایمان زینب مزاری عدالت میں پیش ہوئیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو لاپتہ شہری کے والد کو 30 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت سے قبل حکومت لاپتہ شہری کے والد کو معاوضہ ادا کرے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بذریعہ سیکرٹری داخلہ آئی جی خیبر پختونخوا کو بھی ہدایات جاری کیں۔اس موقع پر ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار کی فیملی کو مقدمہ لڑنے پر دھمکیاں مل رہی ہیں، جس پر عدالت نے آئی جی خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کو سکیورٹی فراہم کی جائے اور سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کر دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے