پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر فائرنگ کرنے والا شخص گرفتار ہو گیا ہے ، فائرنگ کے دوران جاں بحق شخص کے بچے اپنے والد کو اٹھانے میں ناکام رہے۔
میڈیا کے مطابق عمران خان کا کنٹینر چلتا ہوا وزیر آباد میں کچہری کی طرف بڑھ رہا تھا کہ گلی کے اندر سے ایک شخص نمودار ہوا جس نے بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی اس کے بعد اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا، کنٹینر پر موجود افراد بھی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں، جس میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں ویڈیو میں جاں بحق شخص کی ویڈیو دیکھی جا سکتی ہے جسے اسکے بچے اٹھانے میں مصروف ہیں
جب فائیر لگا تو ننھے بچے باپ کو اٹھانے لگ گے ، بابا اٹھا جائیں
میں اسٹیج پر تھا یہ وڈیو اسٹیج سے بنائی ہے pic.twitter.com/Ceehgh2qf9— Imran Tigers (@ImranTigersofcl) November 3, 2022
عمران خان فائرنگ کے واقعہ میں زخمی ہوئے تاہم وہ خیریت سے ہیں اور انہیں کالے رنگ کی گاڑی میں بیٹھا کر فوری نامعلوم مقام پر روانہ کر دیا گیا، فائرنگ کا آغاز ہوتے ہی کنٹینر کو روک دیا گیا ، مارچ میں شریک لوگوں کے درمیان بھگدڑ مچ گئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
فائرنگ میں سینیٹر فیصل جاوید خان بھی زخمی ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چہرے کے پاس سے گولی چھوتے ہوئے گزری،ساتھیوں کی فکر ہے ۔
بعد ازاں اسپتال کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل جاوید خان نے کہا کہ عمران خان خیریت سے ہیں، ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ اس واقعے کی انکوائری ہونی چاہیے، ہمارے حوصلے بلند ہیں، آزادی کی تحریک اب رکے گی نہیں، عمران خان خیریت سے ہیں، سب ساتھیوں کیلئے دعا ہے۔