قومی اسمبلی کی کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پاور شیئرنگ فارمولے کا فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے جس کے بعد مذاکرات آخری مراحل میں داخل ہو گئے ہیں۔ اپوزیشن کو جہاز ملے گا، اسی طرح پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن اور کشمیر کمیٹی کا چیئرمین حکومتی اتحاد سے ہوگا، اسپیکر قومی اسمبلی ہاوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔فریم ورک کے مطابق قائمہ کمیٹیوں میں 13 ارکان، پبلک اکاونٹس کمیٹی میں 16 ارکان حکومتی اتحاد سے ہوں گے، کشمیر کمیٹی میں 15 ارکان، ہاوس بزنس ایڈوائزری میں 18 ارکان حکومتی اتحاد سے ہوں گے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں، پبلک اکاونٹس کمیٹی اور کشمیر کمیٹی میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 7.7 ہو گی۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی کی 14 کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مسلم لیگ (ن) جبکہ 8 کمیٹیوں کی چیئرمین پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم کو 2، مسلم لیگ (ق) اور استحکام پاکستان پارٹی کو ایک ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ ملے گی۔ 10 کمیٹیوں کی سربراہی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان ہوں گے، ایک کمیٹی کی سربراہی جے یو آئی کے پاس ہوگی، قائمہ کمیٹیوں کے 20 ارکان میں سے 14 ارکان حکومتی، 6 اپوزیشن جماعتوں کے ہوں گے، ہر اسٹینڈنگ میں مسلم لیگ کمیٹی. ن لیگ کے 7، پیپلز پارٹی کے 4 اور مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم کا ایک ایک رکن شمولیت اختیار کرے گا۔قائمہ کمیٹی میں پی ٹی آئی کے 5 آزاد اور جے یو آئی کے ایک رکن کو کمیٹی کی رکنیت دی جائے گی، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے 23 ارکان میں سے 16 حکومتی اور 7 اپوزیشن کے ہوں گے۔ 15 ارکان حکومت اور 7 اپوزیشن کے ہوں گے۔
پاکستان
قومی اسمبلی کمیٹیاں ،حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- by Daily Pakistan
- اپریل 25, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 389 Views
- 8 مہینے ago