پاکستان خاص خبریں دنیا

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ہوٹل مالکان نئے اراضی قوانین سے پریشان

امریکی ریستوران کے باہر سے 15 فٹ طویل چمچہ چوری ہوگیا

بھارت کے غیرقانونی زیرقضہ جموں و کشمیر میں ہوٹل مالکان قابض انتظامیہ کی طرف سے نافذ کیے جانے والے نئے اراضی قوانین کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ انتظامیہ نے انہیں پٹے (لیز) میں دی گئی زمین فوری طور پر واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہوٹل مالکان سمیت تاجروں کے ایک گروپ نے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (کے سی سی آئی) کے صدر شیخ عاشق سے اس معاملے پر ملاقات کی۔ کشمیری ہوٹل مالکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان سے زمینیں واپس لیکر بھارتی تاجروں کو دی جائیں گی اور انہیں بے روزگار کر دیا جائے گا۔ سی سی آئی کے صدر نے انہیں یقین دلایا کہ ان کی شکایات کو حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ گلمرگ اور پہلگام کے ہوٹل مالکان نئے اراضی قوانین سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے ایک اور کشمیر دشمن اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں ”جموں و کشمیر لینڈگرانٹ رولز 2022ء“ کا نفاذ کیا ہے۔ نئے لینڈ گرانٹ رولز کے تحت اب کوئی بھی کشمیری اپنے کاروباری مقاصد کیلئے اراضی لیز پر حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اراضی اور لیز کی منظوری کے مقصد کی نشاندہی اور اسکا تعین قابض انتظامیہ خود کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے