پاکستان

کیش سے ڈیجیٹل لین دین تک

کیش سے ڈیجیٹل لین دین تک

مسلم فنٹیک کس طرح عالمی مالیاتی شمولیت کیراہیں ہموار کر رہا ہے؟
دنیا ڈیجیٹل لین دینکی سہولت کی قائل ہوچکی ہے اور روایتی مالیاتی نظام تیزی سے بدلتے وقت میں پرانے ہوتے جا رہے ہیںلیکن ابھی بھی دنیا کی چوتھائی آبادی جو کہ مسلمان ہے وہ مالی خدمات اور ڈیجیٹل لین دین کی سہولت سے محروم ہیں ۔جس کی بڑی وجہ محدود مالیاتی تعلیم،اسلامک بینکنگ کی عدم دستیابی اور خدمات تک محدود رسائی ہے ۔
لیکن اب مسلم فنٹیک کا عروج مالی شمولیت کیلئے روایتی بیانیہ تبدیل کر رہا ہے اور دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان اخلاقی اور جامع مالیاتیسلوشن کے ساتھ بااختیاربن کر جدید مالیاتی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔
مسلم دنیا میں مالی شمولیت کی کمی
دنیا کی ایک چوتھائی آبادی پر مشتمل ہونے کے باوجود مسلم کمیونٹی زیادہ تر بینکنگ کی سہولت سے محروم ہے۔ جس کی بہت سی وہات ہیں۔اُن میں سے چند درج ذیل ہیں :
1. مالی تعلیم کا فقدان: مالیاتی تصورات کے بارے میں معلومات نہ ہونے کے سبب مسلمان اکثر مالی فیصلےنہیں کر پاتے۔ زیادہ تر مسلم اکثریتی ممالک میں معاشی خواندگی کی شرح 1سے 30فیصد سے بھی کم ہے۔
2. اسلامک بینکنگ کی عدم دستیابی : شریعتمیں بہت سے مالیاتی طریقہ ء کار جیسے سود وصول کرنا یا ضرورت سے زیادہ قیاس آرائی /غیریقینی اثاثوں کی بنیاد پر تجارت کی ممانعت ہے ۔ اسلامک بینکنگ کا نہ ہونا بھی مالی خدمات تک رسائی میں بڑی رکاوٹ ہے ۔
3. مالیاتی خدمات تک محدود رسائی: ورلڈ بینک کے مطابق تقریباً 1.7 بلین لوگ اب بھی بینک کی سہولت سے محروم ہیںاور ان میں زیادہ تر لوگ مسلم اکثریتی ممالک میں مقیم ہیں۔
4. صنفی تفاوت: پوری دنیا میں مسلم خواتین کی اکثریت کو ضروری مالیاتی خدمات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
5. ڈیجیٹل تقسیم: مغرب میں تیزی سے ڈیجیٹل ترقی نے بہت سے مسلم ممالک کو فنٹیک اور بلاک چین ٹیکنالوجیز میں بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
6. سیاسی اور اقتصادی عدم استحکام: سیاسی انتشار، مسلح تنازعات، اور بدامنی نے کچھ مسلم ممالک میں مالیاتی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے
7. زبان اور خواندگی کی رکاوٹیں:یہ رکاوٹیں اسلامی دنیا کے عام لوگوں کو مالیاتی پالیسیوں،مالی خدمات اور مصنوعات کو مکمل طور پر سمجھنے سے روکتی ہیں۔ جس کی وجہ وہ مارکیٹ پر اعتماد نہیں کر پاتے ۔

مسلم فنٹیک کے دائرہ کار کو بڑھانا : کلیدی ادارے اور مستقبل کے امکانات
اسلامی بینکاری خدمات کے ساتھ شمولیت کا ایک نیا دور آ گیا ہے جس سے مالیاتی لین دین اور بینکنگ کے طریقوں کو شریعت کے مطابق کرنے کے لیے راہ ہموار ہوئی ہے۔ مثال کے طور پر اسلامی ترقیاتی بینک (IDB) نے 57 ممبر ممالک میں مالیاتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل مالیاتی ٹیکنالوجیز کو اپنایا ہے۔ ادارے کے کچھایجنڈے درج ذیل ہیں :
• مالی شمولیت کو بڑھانے کے لیے پروگرام بنانا
• مالیاتی شمولیت کیلئے مختلف اداروں کے ساتھ شراکت داری
• IDB کے رکن ممالک میں مالیات کی ڈیجیٹلائزیشن
• قابلتجدید توانائی جیسے پائیدار ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا
• مالیاتی ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے اختراعی مقابلوں اور ہیکاتھنز کا انعقاد اور میزبانی کرنا
• رکنممالکمیں اقتصادی پالیسیوں میں مثبت تبدیلیوں کی سر پرستی کرنا
اس سلسلے میں نئی ایپ Yoosrفنٹیک اسپیس میں ایک مالیاتی پلیٹ فارم ہے جو مسلم کمیونٹی کو خدمات فراہم کر رہا ہے ۔ Yoosr کریڈٹ فری طرز زندگی کی وکالت کرتا ہےاور صارفین کو ذمہ دارانہ مالی فیصلے کرنے اور بااختیار بنانے کی ترغیب دیتا ہے۔
یہ صارفین کو سرمایہ کاری کے مواقع، مالی مسائل کے اخلاقی حل اور اسلامی مالیات کے اصولوں کے مطابق بینکاری خدمات فراہم کرنے والےبہترین پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے۔ یہ غیر مسلموں اور مسلمانوں دونوں کو اپنی خدمات سے استفادہ کرنے کی اجازت دے کر مالی شمولیت سب کے لیے کے نظریئے کو فروغ دے رہا ہے ۔
مسلم فنٹیک کے دائرہ کار کو بڑھانا : کلیدی کھلاڑی اور مسلم فنٹیک میں بلاک چین کا مستقبل
کرپٹو کرنسیوں اور ڈیجیٹل فنانس کی کامیابی کے بعدمسلم ممالکخاص طور پر مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال میںاضافہ ہوا ہے۔
بہت سے سرمایہ کاروں نے ان ممالک میں موجود نئے بلاک چین اسٹارٹ اپس کی اختراع کو دیکھتے ہوئے ان میں سرمایہ کاری کی ہے ۔ تاہم ایسے طبقے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کیلئے آپ کو اخلاقی اور مذہبی اقدار کو نہیں بھولنا ہوگا ۔
اسلامی مالیاتی نقطہ نظر کے مطابق ہےبلاکچین کی شفافیت پر یقین کیا جاسکتا ہے کیوں کہ اس کیلئے اخلاقی طرز عمل کو اولین تر جیح حاصل ہے ۔ ان بلاک چینز کو شرعی قوانین کی تعمیلکرتے ہوئے با آسانی سے تیار کیا جا سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعےسود سے پاک لین دین کا عمل اور دھوکہ دہی،یا غیر اخلاقی طریقوں کو روکنے کے لیےا سمارٹ معاہدوں کو ڈیزائن کرنا ممکن ہے۔
بلاک چینز کا جامع ڈیزائن عام شہریوں کو مالیاتی ٹیکنالوجیسے فائدہ اٹھاتے ہوئے مالی شمولیت اختیار کرنے کیلئے کی افزائی کرے گا۔ بلاک چین ٹیکنالوجی میں سرحد پار لین دین کی سہولت، زیادہ سے زیادہ بہتر کاروباری مواقع (جیسےdApps اور DeFi اقدامات)، ڈیجیٹل اثاثوں کا تیزی سے تبادلہ ، کم ٹرانزیکشن فیس اور مسلمانوں کو عالمی مالیاتی منڈی میں شامل ہونے کی ترغیب دینا شامل ہے۔
حق نیٹ ورک کے ذریعے چلنے والا پہلا شریعت کے مطابق کرپٹو اسلامک کوائنہے۔ اسلامی واخلاقی اصولوں سے ہم آہنگ حق نیٹ ورک نے اسلامک کوائن کو عالمی سطح پر قابل رسائیہونے کی غر ض سے اور اسلامی اصولوں جیسے سود سے اجتناب اور خیرات سے وابستگی کے لیے ڈیزائن کیاہے ۔حق نیٹ ورک دنیا کی مسلم کمیونٹی اور دیگر صارفین کو اخلاقیاتکی بنیاد پر جدید مالیاتی آلات کے ساتھ بااختیاربنائے گا ۔
مسلم فنٹیک پلیٹ فارمز کا عروج
مسلم فنٹیککے عروج کی مثال اسلامک کوائن جیسے پلیٹ فارمز ہیں جو اسلامی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بااختیار بناتے ہیں۔
حالیہ رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ اسلامی دنیا کی وسیع غیر استعمال شدہ اقتصادی صلاحیت جلد ہیمالی فوائد حاصل کرے گی ۔ مختلف وینچر ہوں گے اور مالیاتی اداروں سے لے کر مسلم کمیونٹی کے زیر انتظام بلاک چین نیٹ ورکس تک سب کو فائدہ پہنچے گا ۔
اسلامی مالیات کے فروغ کیلئے تمام مالیاتیکھلاڑی نئےسلوشنز ، نئی، اخلاقی اور جامع خدمات کے ساتھ مالیاتی منظر نامے کو بدلیں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے