پاکستان

گوہر جے شنکر سے متعلق متنازعہ ریمارکس پر بیرسٹر سیف کو بچانے آئے

نگراں سیٹ اپ اقداربھلا بیٹھا، کیسے ممکن ہے شفاف الیکشن کراسکے، چیئرمین پی ٹی آئی

اسلام آباد – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے متعلق بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹ کیا گیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم بھارتی وزیر خارجہ کو کسی احتجاج یا پارٹی اجلاس میں مدعو نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ بھارت سے متعلق پاکستان کے موقف اور پالیسی پر عمل کیا۔بیرسٹر گوہر کے مطابق ڈی چوک کوئی مقدس جگہ نہیں جہاں کوئی احتجاج نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جمہوری اقدار کے منافی ہمارے کارکنوں پر آنسو گیس چلائی۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ وہ ڈی چوک پر احتجاج میں شامل نہیں ہوئے کیونکہ پارٹی کی پالیسی ہے کہ گرفتاریوں سے بچنے کے لیے پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کے پیش نظر ایم این ایز مظاہرین میں شامل نہیں ہوں گے۔

اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ بیرسٹر سیف نے جے شنکر کو ان کے احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر سیف کو بھارتی وزیر جے شنکر کو احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دینے پر ردعمل کا سامنا انہوں نے بھارتی وزیر سے پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے تجویز کیا کہ وہ ان کے احتجاج میں شرکت کریں جس کا مقصد پاکستان میں جمہوریت اور آئینی نظم کو بحال کرنا ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ جے شنکر کی شرکت سے پاکستان کو تقویت ملے گی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوں گے۔ اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی تھی، صارفین نے بیرسٹر سیف پر کھلے عام قومی مفادات کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تجزیہ کاروں نے بھارت کی دعوت کو ایک غیر متوقع اقدام قرار دیا ہے جو پاکستان میں عدم استحکام کو بڑھا سکتا ہے، جس سے مظاہروں کے پیچھے ایک پریشان کن ایجنڈے کا پتہ چلتا ہے۔ سفارتی ماہرین نے دلیل دی کہ ایک ازلی دشمن کو مظاہروں میں شرکت کی دعوت دینا پی ٹی آئی کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے