کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنما جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے سرینگر میں قابض بھارتی فوج کے حمایت یافتہ ہندوتوا بلوائیوں کی جانب سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر دھاوا بولنے اور توڑپھوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی مودی سرکار اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی تحریک کو ختم نہیں کرسکتی اور نہ ہی حریت کانفرنس اپنے کشمیری عوام کی جدوجہد سے دستبردار ہوسکتی ہے ، پیر کو جاری بیان میں فریدہ بہن جی نے ہندوتوا بلوائیوں کی اس کارروائی کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں فرقہ وارانہ فسادات بڑھکانا چاہتی ہے ، حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر دھاوا بولنا اور توڑ پھوڑ اس کی ایک کڑی ہے ، انہوں نے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیریوں کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے اور کشمیری عوام کا نمائندہ سیاسی فورم ہے ، کل جماعتی حریت کانفرنس پرامن جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے پرامن جدوجہد میں مصروف ہے اور کشمیری عوام کی اس سے بھرپور حمائت حاصل ہے ، بھارت کی انتہاپسند مودی حکومت کشمیریوں کی بھرپور حمایت ملنے پر ہی کل جماعتی حریت کانفرنس سے خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اسی بوکھلاہٹ کے عالم میں اس نے حریت کانفرنس کی بیشتر قیادت کو پابندسلاسل رکھا ہے اور اب اوچھے ہتھکنڈے کے طور پر اس کے صدر دفتر پر حملہ آور ہوئی ہے ، فریدہ بہن جی نے کہاکہ حریت کانفرنس اس طرح کی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی اور نہ ہی اپنی جدوجہد سے دستبردار ہوگی ، کشمیریوں کے جائز حق خودارادیت کے لئے جدوجہد منزل کے حصول تک جاری رہے گی ، انہوں عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے نام نہاد دعویدار بھارت کے ان جمہوری اور امن مخالف کارروائیوں کا نوٹس لیں جو اس نے حریت کانفرنس اور کشمیری عوام کے خلاف جاری رکھے ہوئے ہے واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پیر کو بھارتی فوج کے حمایت یافتہ ہندوتوا بلوائیوں نے سرینگر کے علاقے راج باغ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر دھاوا بول کر توڑپھوڑ کی ہے۔
پاکستان
دنیا
ہندوتوا بلوائیوں کا سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر دھاوا ، فریدہ بہن کی مذمت
- by Daily Pakistan
- اکتوبر 18, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 531 Views
- 2 سال ago