اسلام آباد – جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) نے ایک بار پھر چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی قانون سازی کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں مجوزہ آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمعے کی شب مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات کا مقصد آئینی اصلاحات پر تعاون پر اتفاق کرنا تھا۔ بات چیت کے باوجود مولانا فضل نے توسیع کی تجویز پر مثبت جواب نہیں دیا۔ انہوں نے جے یو آئی ف کی جانب سے فرد کے مفاد کے لیے قانون سازی کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔ اس کے بجائے، انہوں نے عدالتی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور تجویز پیش کی کہ حکومت ایک جامع پیکج پیش کرے۔ اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا تھا۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں صحافیوں کو بتایا کہ کے پی میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔ "کیا گورنر ایسی صورتحال کو کنٹرول کر سکتے ہیں؟” انہوں نے پوچھا۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے وزیراعلیٰ کا افغانستان سے مذاکرات کے بارے میں بیان جذباتی اور حقیقت سے دور ہے۔ ممکنہ آئینی ترمیم پر اپنے موقف کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے ارکان اصلاحات کی حمایت کریں گے اگر انہیں بغیر کسی ابہام کے پیش کیا جائے۔