دنیا

بھارتی قابض افواج کی بربریت: کشمیریوں پر زندگی کے تمام دروازے بند!

بھارتی قابض افواج کی بربریت: کشمیریوں پر زندگی کے تمام دروازے بند!

کلگام کے نوجوان کی خودکشی نے بھارتی مظالم کی نئی داستان رقم کر دی مقبوضہ کشمیر ایک بار پھر بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن گیا۔ کلگام میں بھارتی فورسز کی جانب سے جاری کی گئی ایک دل دہلا دینے والی ڈرون فوٹیج نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، جس میں ایک نوجوان کشمیری، امتیاز احمد ماگرے، کو دریا میں کود کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ واقعہ صرف ایک خودکشی نہیں، بلکہ بھارتی ظلم کے خلاف خاموش چیخ ہے۔
بھارتی افواج کے مسلسل آپریشنز، بلاجواز تلاشیوں اور رات گئے گھروں پر دھاووں نے کشمیری نوجوانوں کو اس نہج پر لا کھڑا کیا ہے جہاں موت زندگی سے بہتر لگنے لگی ہے۔ 5 اگست 2019 کے بعد سے اب تک 995 کشمیری شہید ہو چکے ہیں جبکہ 2465 شدید زخمیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
صرف اپریل 2025 کے مہینے میں 11 کشمیریوں کو ان کا بنیادی انسانی حق زندہ رہنے کا حق چھین لیا گیا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں جیسے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور اقوام متحدہ، بارہا بھارتی بربریت پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، لیکن عملی اقدام کا فقدان بھارت کو مزید وحشیانہ اقدامات کی کھلی چھوٹ دے رہا ہے۔
بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنز کا استعمال، خواتین کی بے حرمتی، پراسرار گمشدگیاں، گھروں کی توڑ پھوڑ، اور مسلسل نگرانی کے باعث مقبوضہ وادی ایک کھلی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے۔ امتیاز جیسے نوجوان، جو خواب دیکھنے کی عمر میں ہیں، ریاستی دہشت گردی کی شدت سے ذہنی دبا کا شکار ہو کر زندگی سے مایوس ہو چکے ہیں۔
یہ حالات صرف ایک علاقے یا چند افراد تک محدود نہیں۔ 1989 سے اب تک 96432 کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف انسانی جانوں کو نشانہ بنایا ہے، بلکہ کشمیری عوام کے معاشی، تعلیمی اور سماجی مستقبل کو بھی تاریک کر دیا ہے۔
اس کے باوجود عالمی اداروں کی خاموشی اور مغربی میڈیا کا سرد رویہ، بھارتی حکومت کو اپنی ظالمانہ پالیسیوں پر مزید استقامت بخشتا ہے۔ بھارت دنیا سے سوال کرتا ہے: "کشمیری ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟” جواب واضح ہے جو قوم آزادی مانگ رہی ہو، اس پر بندوق تانا جائے، تو وفاداری نہیں، بغاوت جنم لیتی ہے۔
اب وقت آ چکا ہے کہ عالمی برادری صرف تشویش کا اظہار نہ کرے، بلکہ عملی اقدام کرے تاکہ کشمیری عوام کو وہ حق دیا جا سکے جس کا وعدہ دہائیوں پہلے اقوام متحدہ نے کیا تھا حق خود ارادیت۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے