* اگر معزز جج نے اپنے گرین کارڈ بارے چیف جسٹس کو زبانی آگاہ کیا تو کیا یہ معاملہ زبانی بتا دینے سے اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا۔ اس معاملے کو وہیں ٹھپ دینا جسٹس اطہر من اللہ کے کردار پہ بھی سوالیہ ںشان ہے۔
* جسٹس بابر ستار نے گرین کارڈ کے حصول کے ضمن میں جو توجیح پیش کی کہ شہریت دیتے وقت امریکہ نے انکے بارے مکمل چھان بین کی جسے profiling کہا جاتا ہے۔ اگر ایسا ہوا ہے تو جسٹس بابر ستار کو کسی بھی ایسی profiling کا ریکارڈ پیش کرنا چائیے۔
* ایک معزز جج کا رتبہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ کسی بھی تنازعے سے بچنے کیلئے وہ وزٹ ویزا پر امریکہ کا سفر کر سکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا جو کہ وضاحت طلب ہے۔
کالم
فیصل واوڈا نے جسٹس بابر ستار کے دفاع میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی پریس ریلیز پر سنجیدہ سوال اٹھا دیئے
- by web desk
- اپریل 29, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 664 Views
- 11 مہینے ago