کالم

ماہ مقدس اورحقوق العباد۔۔۔!

ماہ مقدس رمضان عبادات، فیوض و برکات کا مہینہ ہے۔یہ وہ مہینہ ہے جس کے تمام دن ،تمام راتیں،صبح و شام، ہر گھنٹہ ، ہرمنٹ، ہرسکینڈ سب سے بہتراور قیمتی ہے۔اس ماہ کی ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بڑھ کر ہے۔ ماہ رمضان صبر کا مہینہ ہے،صبر کابدلہ جنت ہے۔ اس مہینے میں مومن کے رزق میں اضافہ کیا جاتا ہے۔اس ماہ مقدس میں آسمانی کتابوں کا نزول بھی ہوا، ابراہیمی صحیفہ رمضان کی پہلی رات اُترا، تورات چھ رمضان، انجیل 13 رمضان اور قرآن مجید27رمضان کو نازل ہوا۔ اللہ رب العزت نے ماہ رمضان میں روزے فرض کیے ہیں، اس سے پہلے اقوام پر بھی روزے فرض کیے گئے تھے۔اللہ رب العزت کی رضا کےلئے سحری سے افطار تک کوئی چیز نہ کھانا اور نہ پینا ، ہر گناہ سے بچنا، رات کو عبادات کرناخوش نصیب لوگ کا شیوہ ہے۔قرآن مجید فرقان حمید سورة البقرہ میں ارشاد ربانی ہے کہ "رمضان وہ مہینہ ہے جس میںقرآن کو اُتارا گیا ہے جو لوگوں کےلئے ہدایت ہے اور جس میں رہنمائی کرنے والی اور حق و باطل میں امتیاز کرنے والی واضح نشانیاں ہیں،پس تم میں سے جو کوئی اس مہینہ کو پالے تو وہ اس کے روزے ضرور رکھے اور جو کوئی بیمار ہو یا سفر پر ہوتو دوسرے دنوں کے روزوں سے گنتی پوری کرے،اللہ تمہارے حق میں آسانی چاہتا ہے اور تمہارے لیے دشواری نہیں چاہتا اور اس لئے کہ تم گنتی پوری کر سکو اور اس لئے کہ اس نے تمہیں ہدایت فرمائی ہے ،اس پر اس کی بڑائی بیان کرو اور اس لئے کہ تم شکر گزار بن جاﺅ۔”ماہ رمضان تربیت کا مہینہ بھی ہے۔ارتھ شاستر میں چندر گپت موریا کے وزیر چانکیہ کا قول ہے کہ”میں نے بھوکا رہ کر جینا سیکھا اور بھوکا رہ کر اڑنا سیکھاہے، میں نے دشمنوں کی تدبیروں کو بھوکے پیٹ سے الٹا کیا ہے۔” روزے کے جسمانی ،روحانی اورطبی اتنے فوائد ہیں کہ اس کا شمار بھی ممکن نہیں ہے۔روزہ صرف عبادات نہیں بلکہ انسانی صحت کےلئے بھی بہت مفید ہے۔روزہ آنکھوں کو روشن کرتا ہے، بینائی کو بہتر اور تیز کرتا ہے۔روزہ انسانی جلد کو بہتر اور تروتازہ کرتا ہے، جلد کو پھٹنے سے بچاتا ہے۔روزہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو معمول پر لاتا ہے۔ کولیسٹرول کی مقدار کو متعدل ہونے کے باعث دل کا دورہ ، اسٹروک یا فالج کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ روزہ نظام ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور جگرکو فعال بناتا ہے۔روزہ سے جسم میں موجود کورٹی سول نامی ہارمون کو کم کرتا ہے جس کی باعث اعصابی دباﺅ میں کمی آتی ہے۔روزہ دماغی افعال کو مستعد رکھتا ہے اور روزے میں دماغی خلیے زیادہ بنتے ہیں۔ روزہ ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کو صاف کرتا ہے۔ روزے سے روحانی تسکین ملتی ہے اور روح پاکیزہ ہوجاتی ہے۔روزہ تقویٰ پیدا کرتا ہے۔روزے سے طبیعت میںتحمل پیدا ہوجاتا ہے۔ انسان کو بھوک اور پیاس کی اہمیت کا اندازہ ہوجاتا ہے۔ ہر زاویے اور ہر سطح سے ثابت ہوتا ہے کہ روزہ بہت بڑی نعمت اور عظیم تحفہ ہے۔دن کو روزہ رکھنا اور رات کو عبادت کرنے سے بھی روزہ کا مقصد پورا نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اللہ پاک کے مخلوق کے ساتھ بھلائی کرنا بھی ضروری ہے۔ اللہ رب العزت کے مخلوق کو گزند یا تکلیف نہ پہنچانا بھی لازمی ہے۔پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا لیکن یہاں کام اسلام کے عین مطابق نہیں ہورہے ہیں۔ رمضان کے مہینے میں اشیاءخوردو نوش سمیت ہر چیزعام دنوں کی نسبت سستی ہونی چاہیے لیکن یہاں معاملہ الٹ ہوتا ہے۔ماہ مقدس میں تاجر چیزوں کی قیمتیں کم کرنے کی بجائے بڑھاتے ہیں۔ایک صد روپے کی چیز دو یا تین سو روپے میں فروخت کرتے ہیں یعنی قیمتیں ڈبل کرتے ہیں۔اس سے مخلوق کو یقینا تکلیف پہنچتی ہے اور خصوصاً سفید پوش کرب میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔جو شخص اللہ پاک کے مخلوق کو تکلیف پہنچائے یا اس کو پریشان کرے، ایسے شخص سے اللہ تعالیٰ کیسے خوش ہوگا؟تاجر خواتین وحضرات، چھوٹے اور بڑے دکانداروں کو چاہیے کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خواری سے پرہیز کریں اور خصوصاً ماہ مقدس میں اشیاءکی قیمتوں میں کمی کیا کریں۔آپ اللہ کے مخلوق کے ساتھ بھلائی کریں گے تو آپ کو دنیا و آخرت میں فائدہ ہوگا۔آپ کے گھر میں سکون ہوگا، آپ کے بچے صحت مند اور برائی سے بچ جائیں گے ۔ آپ کی زیست میںخوشی آئے گی۔روزہ صبر کا مہینہ ہے۔ اس لئے تمام مسلمان صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، برداشت کا مادہ پیدا کریں۔ مسلمان ہو یا غیر مسلم کسی کو ڈسٹرب نہ کریں ۔ دن یا رات گیٹ پر زور زور سے ہارن نہ بجائیں بلکہ موٹرسائیکل یا گاڑی سے اتر کردروازے پر بیل دیا کریں۔ہارن بجانے سے مریض، بوڑھے اور بچے سمیت سب پریشان ہوجاتے ہیں، اگر آپ ان کو پریشان کریں گے تو آپ کو راحت کیسے مل سکتی ہے؟ مہذب لوگ کسی کو تکلیف نہیں دیتے ہیں اور نہ کسی کو پریشان کرتے ہیں۔ تہذب یافتہ لوگ دوسروں کا لحاظ اور خیال رکھتے ہیں۔ آپ پڑوسیوں اور دیگر شہریوں کے حقوق کا خیال رکھیں ۔ اسلام بہت خوبصورت مذہب ہے ،سب کے حقوق متعین ہیںلہٰذا ماہ مقدس میں روزے اور دیگر عبادات کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا لازمی خیال رکھیں،ایسی صورت میں آپ کے روزے اور عبادات قبول ہونگیں۔ماہ رمضان کے بعد بھی حقوق العباد کا خیال رکھتے ہیں تو آپ سمجھ لیں کہ آپ کامیاب و کامران ہیں،آپ اللہ پاک کے پسندیدہ افراد میں سے ہیں، آخرت میں انعام والوں میں سے ہونگے اور آپ کا مستقل ٹھکانہ جیت ہوگا، جہاں آپ سدا جوان ،صحت مند اور شاد رہیں گے۔انشاءاللہ العزیز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri