نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی کے دورے کے دوران علاج معالجے کی سہولتوں کے فقدان اور بری حالت پر مریضوں اور تیمارداروں نے شکایات کے انبار لگا دیئے جس پروزیر اعلی محسن نقوی نے ایم ایس ہسپتال اور وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کو سخت وارننگ دیتے ہوئے ہسپتال کو بہتر کرنے کے لئے 7 روز کی ڈیڈ لائن دی۔ ہسپتال میں صفائی کے ناقص انتظامات تھے، مریضوں نے شکایت کی کہ ٹیسٹ بھی باہر سے کراتے ہیں اور ادویات بھی باہر سے منگوانا پڑتی ہیں۔ ہسپتال کے بعض وارڈز کے بیدز خراب تھے اور بیڈ شیٹس پر خون کے دھبے نظر آرہے تھے۔ مریضوں نے علاج میں تاخیر کے حوالے سے شکایات کیں۔استقبالیہ پر لمبی قطاریں تھیں اوربعض مریضوں کے تیمارداروں نے وینٹی لیٹرز نہ ہونے کے بارے میں بھی شکایات کیں ۔ محسن نقوی کے دورے کے دوران بعض وارڈز میں اے سی بندتھے اور حبس سے مریضوں اور تیمارداروں کا برا حال تھا۔ہسپتال کی حالت زار پر وزیر اعلی محسن نقوی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے علاج معالجے اور دیگر سہولتوں کی بہتری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا حکم دیا۔ وزیر اعلی نے ایمرجنسی وارڈ، چلڈرن وارڈ، ڈینگی وارڈ، میڈیکل یونٹ اور مختلف سیکشن کا معائنہ کیا اورمسافر خانے کا بھی وزٹ کیا اور قیام و طعام کی سہولتوں کا جائزہ لیا ۔وزیر اعلی نے کہا کہ معیاری اور بروقت علاج ہر مریض کا حق ہے ۔ انہوں نے سروسز ہسپتال کی زیر تکمیل نئی ایمرجنسی کا دورہ کیا اور نئی ایمرجنسی میں جاری تعمیراتی کاموں پر پیشرفت کا جائزہ لیا اورفنشنگ کے کام میں تاخیرپربرہمی کااظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ دن رات ایک کرکے تمام کام جلداز جلد مکمل کئے جائیں۔ ہولی فیملی کے دورہ کے دوران مریضوں اور تیمارداروں نے شکایات کی تھیں کہہسپتال کے گارڈز ہر کام کے پیسے لیتے ہیں ۔ چنانچہ شکایات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو گارڈز کے خلاف کارروائی کا حکم دیا اور پولیس نے گارڈز کو موقع پر گرفتار کرکے قانونی کارروائی شروع کر دی۔ شعبہ صحت کی ترقی اور مریضوں کو جدید طبی سہولیات کی دہلیز پر فراہمی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔لہٰذا موجودہ نگران حکومت صوبے میں صحت کی سہولیات کی بہتری پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کے عوام کو صحت کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کےلئے بڑے اقدامات کئے ہیں۔ ان کے زیر صدارت اجلاس میں صوبے کے تمام ہسپتالوں میںایمرجنسی وارڈز کو اپ گریڈکرنے اور ایمرجنسی وارڈز میں مریضوں کو تمام ادویات مفت فراہم کرنے کی منظوری دی کیونکہ مریض کا حق ہے کہ اسے ایمرجنسی میں مفت ادویات ملیں۔صوبے کے عوام کوصحت کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کے لئے فائل کسی جگہ نہیں رکنی چاہیے۔پنجاب میں صحت کے بہت سے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ان میں ہسپتالوں میں نئے بلاکس کی تعمیر اور مزید سہولیات کی فراہمی بھی شامل ہے۔ لاہور ڈویژن میں 36ارب 65کروڑ روپے کے ہیلتھ پراجیکٹ پر کام جاری ہے۔ گنگارام ہسپتال میںسٹیٹ آف دی آرٹ مدر اینڈ چائلڈ بلاک کی تعمیر ہورہی ہے جس پر 7ارب روپے لاگت آئے گی۔ جناح ہسپتال اور سروسز ہسپتال میں ایمرجنسی اور ٹراما سینٹرز بنیں گے۔ جبکہ 4ارب روپے کی لا گت سے چائلڈ ہیلتھ سائنسز یونیورسٹی تعمیر ہوگی۔ لیڈی ولنگڈن ہسپتال کی مختلف وارڈ کی اپ گریڈیشن پر ساڑھے35ارب روپے خرچ ہوں گے۔ محسن نقوی نے دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقو ں کا فضائی دورہ میں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، عارفوالا اور دیگر علاقوں میں متاثرہ دیہات کا جائزہ لیا۔ زیر آب آبادیوں کا فضائی معائنہ کیا اور متاثرہ بستیوں کا مشاہدہ کیا اور دریائے ستلج میں پانی کے بہاو¿ کا جائزہ لیتے ہوئے گاو¿ں کے مکینوں سے ملاقات کی اور مسائل پوچھے اور متاثرہ دیہات میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور زیر آب دیہات میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ محسن نے متاثرہ دیہات میں لوگوں تک کھانے پینے کی اشیاءاور مویشیوں کیلئے چارہ پہنچانے کی ہدایت کی۔محسن نقوی نے جنوبی وزیر ستان میں دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وطن کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانیں قربان کر کے دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔شہداءکی لازوال قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔قوم شہداءکی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ شہید اہلکاروں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں شہداءکے لواحقین کے ساتھ ہیں ۔