پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور بے نتیجہ ختم ہوگیا۔مذاکرات میں فریقین تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی نئی شرح اور صحت کے شعبے پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے پر متفق نہ ہو سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں ماہانہ 4 لاکھ 67 ہزار سے زائد کمانے والے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار گروپ پر 45 فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے پر بات ہوئی۔ عائد کیا جاتا ہے تاہم فریقین نے برآمد کنندگان پر انکم ٹیکس بڑھانے پر اتفاق کیا جنہوں نے اس سال ٹیکس کی مد میں صرف 86 ارب روپے جمع کرائے ہیں جو کہ تنخواہ دار طبقے کے جمع کردہ ٹیکس سے 280 فیصد کم ہے۔ کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ آئی ایم ایف اور حکومت انکم ٹیکس کی حد، تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح کے انضمام اور افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ انکم ٹیکس کی شرح پر متفق نہیں ہو سکے۔ آئی ایم ایف نے تمام تنخواہ دار، غیر تنخواہ دار اور دیگر آمدنی والے افراد کو ایک ہی زمرے میں ایک سلیب کے تحت لانے اور انکم ٹیکس کی بالائی حد کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کرنے پر اصرار کیا ہے۔ کر رہا ہے
پاکستان
خاص خبریں
آئی ایم ایف او ر حکومت کے درمیان مذاکرات کا غیر نتیجہ خیز اختتام
- by Daily Pakistan
- جون 9, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 469 Views
- 6 مہینے ago