بالاخر آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 3ارب کی قرض کی منظوری دیتے ہوئے پہلی قسط 1.2ڈالر فوری طور پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی 1ارب ڈالر سٹیٹ بینک میں جمع کروادیئے، جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 3ارب ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے ، اس سے قبل سعودی عرب بھی زرمبادلہ کی مدد ایک خطیر رقم سٹیٹ بینک میں جمع کراچکا ہے گوکہ یہ سارا سرمایہ قرض کی مد میں آرہا ہے مگر اس سے پاکستان کی ڈوبتی معیشت کو وقتی طور پر بہت ریلیف ملے گا، اس سے بیرونی آدائیگیوں میں توازن ملے گاور پاکستان کو اپنے اہداف پر عملدرآمد کرنے میں مدد ملے گی ، ان قرض کی مد میں آنے والی رقم سے سابقہ حکومت کا وہ منصوبہ ناکام ہوگیا ہے جو وہ ملکی معیشت کو ایک شدید ترین دھچکا لگانے کیلئے انہوں نے تیارکیا تھا مگر موجودہ حکومت کی بہتر حکمت عملی کے باعث پاکستان معاشی دلدل میں پھنسنے کی بجائے اس سے نکل آیا ہے ، اس ساری کامیابی کا کریڈٹ وزیر اعظم پاکستان ، وزیر خزانہ ، وزیر خارجہ اور افواج پاکستان کے سپہ سالار کو جاتا ہے جنہوں نے شبو و روز محنت کرکے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا یا ہے ، اس حوالے سے سپہ سالار کی جانب سے کی جانے والی کوششیں لائق تحسین ہیں کہ انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ امور پر توجہ مرکوز رکھنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے بھی بھر پور محنت کی اور وطن عزیز کو معاشی گرداب سے نکالنے کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے ، اس حوالے سے انہوں نے دوست ممالک کے خصوصی اور ہنگامی دورے کئے اور وہاں کی قیادت کو بھر پور اعتماد میں لیتے ہوئے اس کڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر آمادہ کیا ، اس حوالے سے ان کی تاریخی کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ، اخباری اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرضہ پروگرام منظور کرتے ہوئے اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدے کی منظوری دے دی۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے حکام کی مدد کےلئے پاکستان کے لیے دو ارب پچیس کروڑ ایس ڈی آر (تقریبا 3 ارب ڈالر، یا 111 فیصد کوٹے)کیلئے 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے)کی منظوری دیدی ہے۔اعلامیہ کے مطابق معاہدے کی منظوری کے بعد پاکستان کو تین ارب ڈالر کی پہلی قسط 1.2 ارب ڈالر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بقیہ فنڈز دو اقساط میں جاری کیے جائیں گے، اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کو اگلے 9 ماہ میں 3 ارب ڈالرز ملیں گے۔اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف حکام کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو در پیش مشکل بیرونی ماحول، تباہ کن سیلاب ،پالیسی کی غلطیاں بڑے مالیاتی اور بیرونی خسارے، بڑھتی مہنگائی اور مالی سال 23 میں زر مبادلہ کے ذخائر کم ہونے کا باعث بنے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو اہداف پر عملدرآمد کرنا ہوگا، بجٹ میں مقرر اہداف پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے۔ پاکستان کو سخت مانیٹری پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ادارہ جاتی اور توانائی شعبے کیلئے اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں۔آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ بیسڈ کرنا ہو گا، پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا، پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کیلئے ہے، پروگرام سے پاکستان کومعیشت کو اندرونی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بعد برادر ملک یو اے ای نے بھی ایک ارب ڈالر کے ریزرو سٹیٹ بینک میں جمع کرادیئے ہیں ،یو اے ای نے وزیراعظم کے دورہ پر ڈیپازٹ کا وعدہ کیا تھا ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی اس حوالے سے کوششیں کیں جو باآور ثابت ہوئیں ، سعودی عرب اور یو اے کے ڈیپازٹ کے بعد ہمارے ریزرو میں تین ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے ،اس کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور راگ ڈیفالٹ ہونے کا الاپا جارہا تھا ان کا بھی خاتمہ ہوگیا ۔اب امید ہے کہ انشاءاللہ وطن عزیز معاشی میدان میں ایک بار پھر صحیح سمت پر رواں دواں ہوگا اور اندرون ملک تعمیر و ترقی کے وہ منصوبے جو گزشتہ پانچ سالوں سے رکے ہوئے تھے یا جن پر سابقہ حکومت نے عملدرآمد روک دیا تھا اب وہ ایک بار پھر رواں دواں ہوجائیں گے ، بالخصوص توانائی کے منصوبے اور مواصلات کے شعبے میں ترقی آئیگی ، اس حوالے سے وزیر اعظم پاکستان کو بھی داد دینا پڑتی ہے کہ نہایت کڑے وقت میں انہوں نے نہ صرف ملک کی قیادت سنبھالی بلکہ ایک بہت بڑا چیلنج قبول کیا ،ہم اس موقع پر وزیر اعظم کو صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقہ کالا ڈھاکہ کو سی پیک کے ساتھ منسلک کرنے کے بڑے منصوبے پر کام شروع کرنے پر مبارکباد دیتے ہیں ، یہ منصوبہ نہ صرف پانچ اضلاع کو آپس میں جوڑ دے گا بلکہ اس کے ذریعے کالاڈھاکہ ،مردان کے راستے افغانستان تک منسلک ہوگا جس سے اس علاقے کی تجارت کو فروغ ملے گا جو علاقائی معیشت کو فروغ دیگا ، اس منصوبے پر پانچ ارب روپے سے زیادہ کی لاگت آئیگی اور یہ منصوبہ فرزند ہزارہ کیپٹن صفدر کی سفارش پر شروع کیا گیا ہے۔
ژوب میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن
بلوچستان کے اندر دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے ہمارے سیکورٹی کے ادارے اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ، ان دہشتگردوں کی سرپرستی بھارت اور اسرائیل کرتے نظر آتے ہیں ،بلوچستان کے اندر سے ایک بھارتی حاضر سروس افسر کلبھوشن کو کئی سال پہلے پاکستانی سیکیورٹی فورسزنے گرفتار کیا تھا اور اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ صوبہ بلوچستان میں ہونے والی تمام دہشتگردانہ کارروائیوں کا آپریٹر ہے ، دہشتگردوں کیخلاف کی جانے والی کارروائیوں کے نتیجے میں ہمارے بہاد ر جوان اپنے سروں پر شہادتوں کا تاج سجاتے چلے آرہے ہیں ، گزشتہ روز ژوب کینٹ میں دہشت گردوں کے حملے میں 9 سکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے، جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد بھی جہنم واصل ہو گئے۔صبح سویرے دہشت گردوں کے ایک گروپ نے شمالی بلوچستان میں ژوب گیریژن پر حملہ کیا، دہشت گردوں کی تنصیب میں گھسنے کی ابتدائی کوشش کو ڈیوٹی پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنا دیا۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں بھاری ہتھیاروں سے لیس 5 دہشت گرد مارے گئے جبکہ سکیورٹی فورسز کے 9 جوان وطن عزیز پر قربان ہو گئے۔ سکیورٹی فورسز بلوچستان اور پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی ایسی تمام گھناو¿نی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
جڑواں شہروں میں سینکڑوں جعلی ہاو¿سنگ سوسائیٹیوں کا انکشاف
راولپنڈی ، اسلام آباد میں جعلی ہاو¿سنگ سوسائیٹیوں نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر رکھا ہے ، گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جڑواں شہروں میں 600 سے زائد غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیاں ہیں اسلام آباد میں 150، راولپنڈی میں 318 باقی دیگر سوسائٹیز فتح جنگ اور اٹک کے علاقوں میں ہیں،اسلام آباد کے سارے نالے سیوریج کے نالے بن چکے ہیں،کمیٹی نے سی ڈی اے بورڈ میں ایک انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کا نمائندہ شامل کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ ممبران کمیٹی نے کہا کہ غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیاں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں،سی ڈی اے ہاتھ پر ہاتھ رکھے خاموش تماشائی بنا ہوا ہے،سمندر پار پاکستانیز جعلی سوسائٹیوں کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں، چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے غیرقانونی سوسائٹیوں کیخلاف کیا کررہا ہے،سی ڈی اے غیرقانونی سوسائٹیوں کی فہرست جاری کرے،اشتہار کے ذریعے عوام کو غیرقانونی سوسائٹیوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے،ہاﺅسنگ سوسائٹیوں سے ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے،ڈی جی ای پی اے فرزانہ الطاف نے کہا کہ ہاﺅسنگ سوسائٹیوں سے ماحولیاتی رپورٹ طلب کرلی ہیں،ایک ہفتے میں ماحولیات پر پورا نہ اترنے والی سوسائٹیوں کی این او سی کینسل کر دیئے جائیں گے ۔
اداریہ
کالم
آئی ایم ایف کی جانب سے قرضہ کی منظوری
- by web desk
- جولائی 14, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1430 Views
- 2 سال ago