اداریہ کالم

آرمی چیف کاتعلیم کی اہمیت پرزور

idaria

اسلام دنیا کاواحد دین ہے جس نے تعلیم کے حصول کی ضرورت پربہت زوردیا ہے اگر ہم قرآن پاک کی تعلیمات کاجائزہ لیں اورنبی کرمﷺ کی سیرت پاک کو دیکھیں تو وہاں بھی ہمیں تعلیم کی ضرورت اور اس کی اہمیت کااندازہ ہوتا ہے ۔زمانہ اسلام سے قبل ہرطرف جاہلیت کادورہ دورہ تھا مگر اسلام نے تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ احادیث نبوی کے مطابق تعلیم کاحاصل کرناہرمسلمان مرد اورعورت پرفرض ہے اس کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ نے ایک جگہ ارشادفرمایا کہ اے میرے رب میرے علم میں اضافہ فرما۔علم کی اہمیت بیا ن کرنے کے لئے آپ ﷺ نے پوری امت مسلمہ سے کہاعلم حاصل کروچاہے تمہیں چین ہی کیوں نہ جاناپڑے ۔یہ حدیث اس دور کی ہے جب سفری سہولیات میسرنہ تھیں اورایک شہرسے دوسرے شہرجانے کے لئے بہت ساری صعوبتیں اٹھانا پڑتی تھیں۔ چنانچہ پاک فوج کے سپہ سالار نے تعلیم کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم ہمارے لئے کوئی آپشن نہیں بلکہ ضرورت اورفرض ہے ۔پاک فوج واحد ادارہ ہے جہاں تعلیم وتدریس کاعمل مسلسل جاری رہتا ہے او رافسرا ن وجونیئرعملے کو ہمہ وقت حالات حاضر ہ سے باخبررکھاجاتاہے اور جدید دورکے اہم تقاضوں کے مطابق تعلیم مہیا کی جاتی ہے ۔اسی حوالے سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے سالانہ کانووکیشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک آپشن نہیں بلکہ ضرورت ہے ،طلباءپر فرض ہے کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجز کا ادراک کریں اور ان کا حل تلاش کرنے کےلئے اپنے فکری وسائل کو بروئے کار لائیں۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے طلبائ، ان کے والدین اور اساتذہ کو دلی مبارکباد دی، اور تدریس کےلئے سازگار ماحول فراہم کرنے پر نسٹ کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ نسٹ قوم کیلئے بہترین معمار تیار کررہا ہے، جو قوم کی خدمت کےلئے پوری طرح تیار ہیں، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے زور دیا کہ تعلیم ایک آپشن نہیں بلکہ ضرورت ہے، آج طلبائ کی زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز ہورہا ہے جو ایک اہم تبدیلی کی نوید کے ساتھ ذمہ داری کا عندیہ دیتا ہے اس نئی ذمہ داری کو بہتر انداز میں سرانجام دیں۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ اب یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجز کا پتہ لگائیں اور ان کا تجزیہ کر کے اپنے فکری وسائل بروئے کار لاکر ان کا حل تلاش کریں۔
چین سے آنیوالی سرمایہ کاری میں اضافہ
پاکستان کی معیشت کوبہتربنانے کےلئے چین کی جانب سے سرمایہ کاری کئے جانے کاعمل تیزی سے جاری ہے اور چینی سرمایہ کار انفرادی اہمیت سے جبکہ بعض سیکڑوں میں حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کررہے ہیں جس کی بدولت جہاں ایک جانب پاکستان میں معاشی گروتھ میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کے اثرات مہنگائی کے کم ہونے پر بھی پڑ رہے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ جن سیکٹرز میں افراط زر کا خدشہ تھا وہ خدشہ بھی ٹلا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان سے موصول ہونے والی ایک خوش کن خبر کے مطابق ستمبر میں پاکستان کو چین سے 72.7ملین امریکی ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری موصول ہوئی جس سے مالی سال 2023-24کی پہلی سہ ماہی کے دوران دوست ہمسایہ ملک سے مجموعی طور پر 126.3ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری آئی،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں چین سے ترسیلات زر 84.4ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ بیرون ملک سے ترسیلات زر 11.7ملین ڈالر رہیں جس کے نتیجے میں 72.7ملین ڈالر کی خالص آمد ہوئی۔رپورٹ کے مطابق ستمبر میں پاکستان کی مجموعی ایف ڈی آئی میں چین کا حصہ 46.66فیصد رہا جس میں ملک کو مجموعی طور پر 155.8ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی،اعداد وشمار کے مطابق مالی سال 2023-24کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر)میں پاکستان کو موصول ہونے والی 412ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی میں سے چین سے سرمایہ کاری 126.3ملین ڈالر تھی جو کل ایف ڈی آئی کا 30.65فیصد ہے،اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 23-24کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کی مجموعی ایف ڈی آئی 412ملین ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 28.9فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔
پنجاب میں سرکاری سطح پرپہلے کینسرہسپتال کی منظوری
پاکستان میں کینسرکے مرض کے پھیلاﺅ میں خوفناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے ۔ پنجاب میں میانوالی ،خوشاب،بھکر کے اضلا ع جبکہ صوبہ کے پی کے میں ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں کینسر کے مریضوں کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔کینسر کے ماہرین کے مطابق یہ اضافہ ریڈیائی شعاعوں کے پھیلنے کی وجہ سے ہواہے ۔اب ہوناتویہ چاہیے کہ اس بات کاپتہ چلایاجائے کہ ان ریڈیشن کے پھیلنے کی وجہ کیاہے مگر اس حوالے سے کوئی تازہ تحقیق تو نہیںآئی تاہم کینسر کی روک تھام کے لئے نجی شعبے میں پنجاب میں لاہورشہرمیں ایک ہسپتال قائم کیاگیاتھا جو جنوبی ایشیا کاپہلا کینسرہسپتال کہلاتاتھا مگر وہاں پر ایک مخصوص حد تک مرض کاعلاج کیاجاتاتھا جبکہ سرکاری سطح پر اٹامک انرجی کی جانب سے چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں ہسپتال قائم کئے گئے ہیں جہاں امراض کی تشخیص اورعلاج کی سروسزکی خدمات دستیاب ہیں تاہم مہنگاعلاج ہونے کے باعث غریب عوام کی دسترس سے یہ ہسپتال دورہیں تاہم اب وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے لاہور میں سرکاری سطح پر پہلے کینسر ہسپتال کی اصولی منظوری دےدی ہے اور اس ضمن میں پلان طلب کر لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے مناواں ہسپتال کا دورہ کیا اورکینسر ہسپتال کے لئے مجوزہ اراضی اور ہسپتال کی عمارت کا معائنہ کیا۔وز یراعلیٰ نے ہسپتال کی مرکزی عمارت سے ملحقہ بلڈنگ کاجائزہ لیا اور مناواں ہسپتال کو کینسر ہسپتال میں تبدیل کرنے کا ٹاسک دیا۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب 14 کروڑ عوام کا صوبہ ہے، ایک بھی سرکاری سٹیٹ آف دی آرٹ کینسر ہسپتال نہیں ہے، لوگ دھکے کھا رہے ہیں کینسر کے علاج کے لئے،سرکاری سطح پر اعلیٰ معیار کا کینسر ہسپتال پنجاب کے عوام کی ضرورت ہے۔ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر ایک سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کینسر ہسپتال کا ڈیزائن او ردیگر امور جلد طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ مشینری او رآلات خریدنے کی بھی پلاننگ کی جائے۔
حماس اسرائیل جنگ کے خاتمے کیلئے سعودی عرب کی کوششیں
سعودی عرب کو حرمین شریفین کی وجہ سے عالم اسلام میں مرکزی حیثیت حاصل ہے اورامت کو کوئی بھی مسئلہ درپیش ہوتو سعودی عرب کی جانب نگاہیں اٹھتی ہیں حماس اوراسرائیل کے مابین چھڑنے والی جنگ کے بعد پوری اسلامی دنیاسعودی عرب کی جانب دیکھ رہی تھی کہ اس کاردعمل کیاآتا ہے۔اس حوالے سےسعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور فرانسیسی صدر سے رابطے کے دوران غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور غزہ کامحاصرہ ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کر دیا،عرب میڈیا کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کرکے اسرائیل فلسطین کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،فرانسیسی صدر سے رابطے کے دوران سعودی ولی عہد نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے اور دنیا کی سکیورٹی کو درپیش ممکنہ خطرات سے بچنے کیلئے غزہ میں سویلینز پر فوجی حملے فوری بند ہونے چاہیے،انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سویلنز پر حملوں کو یکسر مسترد کرتا ہے، بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے غزہ میں سویلینز اور انفرااسٹرکچر پر حملے اور عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے ڈالنے کا عمل فوری بند ہونا چاہیے ۔سعودی ولی عہد نے فرانسیسی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کے قیام، دیرپا امن اور خطے میں استحکام کی بحالی پرزور دیا۔ غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے تاکہ اسرائیلی بمباری سے متاثرہ شہریوں کو فوری طبی اور دیگر انسانی امداد پہنچائی جاسکے ۔ غزہ سے شہریوں کے جبری انخلا اور فلسطینیوں کی بے دخلی بندکی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے