پاکستان

اسد قیصر کا کے پی ہاؤس پر حملے کا افسوس

موٹروے پر پھنسا تھا ، جلسے میں نہیں پہنچ سکا ، اسد قیصر

پشاور – سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے منگل کو کہا کہ کے پی ہاؤس (اسلام آباد میں) پر حملہ آئین پر حملے کے مترادف ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ڈی چوک پر پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کو کامیاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کی توہین کی گئی ہے۔ کے پی ہاؤس پر حملہ آئین پر حملہ ہے۔ آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔ جہاں تک متنازعہ آئینی پیکیج کا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ 56 تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں اور انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ "ہم آئینی حقوق کے لیے اپنی جنگ جاری رکھیں گے،” انہوں نے عزم کیا۔ انہوں نے اسلام آباد کے آئی جی پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ ان سے یونیفارم اتارنے اور پھر ان کا سامنا کرنے کو کہا۔ یہ اکیلے کے پی کے وزیر اعلیٰ کا مسئلہ نہیں ہے۔ کوئی بھی ہمارے احتجاج میں رکاوٹیں نہیں ڈال سکتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے